نظریۂ پاکستان!ملکی بدامنی کا اسلامی حل پس پردہ حقا ئق!
برصغیر میں مسلمانو ں کا 1000 سالا دور حکومت جب اپنوں کی عیاشی اور غفلت کی وجہ سے زوال پذیر ہوا تو برطانوی سامراج کا عروج تھا مسلمانوں کا جو قتل عام کیا گیا اس کی نظیر پوری برصغیر کی تاریخ میں نہیں ملتی ۔ مسلمانوں نے ہندووں کی تنگ نظری ‘منافقانہ رویہ اور انگریز کا ظلم دیکھ کر غلامی کی زنجیروں سے خود کو آزاد کرانے کا پختہ عزم کر لیا تھا آزادی کی ایک طویل جدوجہد کے بعد آخر کار14گست1947کومسلمانوں نے نظریہ پاکستان (لاالہ الاّ اللہ محمدالرسول اللہ)کی بنیاد پر ایک ریاست قائم کی جس کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان رکھا گیا ۔اس کا بنیادی مقصد مذہبی آزادی اور دو قومی نظریہ تھا‘کیونکہ بت پرستی اور توحید خالص ایک ساتھ نہیں چل سکتے تھے۔مگر افسوس کہ 68 سال گزر جانے کہ بعد آج بھی مسلمان تقلید شخصی‘ قبرو ں کی پوجا پاٹ ‘باہمی اختلافات نیز علاقائی تعصب اور لسانی تفریق نے معاشرے کی فضا خراب کر رکھی ہے۔یہی پر بس نہیں بلکہ شروع دن سے ہی ملک پاکستان کو دشمنوں نے لقمہ اجل بنا رکھا ہے۔ہجرت کرتے وقت قتل وغارت گری ہو یا تقسیم بنگال ہو ‘ڈرون حملے ہوں یا خود کش دھماکے ‘سری لنکن ٹیم پرحملہ ہویاکراچی جیسے بڑے شہر کے امن کو خاک ‘ خون سے نہلا دیا گیا ہو‘اغوا برائے تاوان ہو یا واہگہ بارڈر پر خون کی ندیاں بہا دی گئی ہو‘بھارت کی آبی جارحیت ہو یا بلا اشتعال فائرنگ سے ہمارے جوان فوجیوں کی زندگی کے چراغوں کو بجھا دیا گیا ہو‘پشاور سکول میں معصوم بچوں پر فائرنگ کر کے ہماری غیرت کو للکارا گیا ہویاریمنڈڈیوس جیسے قاتل کے ہاتھوں3بے گنا ہ مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا ہو۔بقول شاعر!
میں کس کے ہاتھ پہ آپنا لہو تلاش کروں تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانےمگرافسوس !صد افسوس نام نہاد مسلمان حکمران اورخود کو بڑےدانش مند کہلوانے والےتجزیہ نگاراور الیکٹرونک پرنٹ میڈیا پر تبصرے کرنے والے صحافی حضرات کو نہ جانے دینی مدارس ہی کیوں نظر آتے ہیں ؟دینی طلبا اور علماء کا طبقہ ہی نظر آتا ہے