• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نفل نماز کی اہمیت اور اقسام

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
850
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
69
نفل نماز کی اہمیت اور فضائل کے بارے میں بےشمار احادیث ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی نوافل کا کثرت کے ساتھ اہتمام کیا کرتے تھے، اپنے اہل وعیال اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کو بھی اس کی ترغیب دیتے تھے۔ نوافل فرائض کے محافظ ہیں ، نوافل کی ادائیگی سے انسان کو اللہ تعالی کا قرب نصیب ہوتا ہے، روز قیامت فرائض میں رہ جانےوالی کمی کوتاہی کو نوافل کے ساتھ پورا کیاجائے گا، اس لیےہر مسلمان کو دنیاوآخرت کی بھلائی کے لیےنوافل کا اہتمام کرنا چاہیے۔

نفل نماز کی دو قسمیں ہیں:

1- مطلق (جس کا کوئی خاص سبب نہیں ہے)

2- مقید (اس سے مراد وہ نماز ہے جس کے بارے میں کوئی دلیل آئی ہے)

افضل اور بہتر یہی ہے کہ نوافل میں ہر دو رکعتوں کے بعد سلام پھیرا جائے، چاہے وہ دن کے نوافل ہوں یا رات کے۔

مقید نوافل کی دو قسمیں ہیں:

1- سنن رواتب (وہ سنتیں جو فرض نماز سے پہلے یا بعد میں پڑھی جاتی ہیں)


سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:

’’جس نے ایک دن اور ایک رات میں بارہ رکعات ادا کیں اس کے لئے ان کے بدلے جنت میں ایک گھر بنا دیا جاتا ہے۔‘‘ ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا: جب سے میں نے ان کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے سنا، میں نے انھیں کبھی ترک نہیں کیا۔ عنبسہ نے کہا: جب سے میں نے ان کے بارے میں حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا، میں نے انھیں کبھی ترک نہیں کیا۔ عمرو بن اوس نے کہا: جب سے میں نے ان کے بارے میں عنبسہ سے سنا، میں نے انھیں کبھی ترک نہیں کیا۔ نعمان بن سالم نے کہا: جب سے میں نے عمرو بن اوس سے ان کے بارے میں سنا، میں نے انھیں کبھی ترک نہیں کیا۔‘‘ (صحيح مسلم: 728)

اگر کسی شخص کی فجر کی دو سنتیں کسی عذر کی وجہ سے رہ جائیں تو جب اس کا عذر ختم ہووہ ان کی قضائی دے سکتا ہے۔
جس شخص کی ظہر سے پہلے کی سنتیں کسی عذر کی وجہ سے رہ جائیں وہ ظہر کے بعد ان کی قضائی دے سکتا ہے، ایسے ہی اگر کسی عذر کی وجہ سے ظہر کے بعد والی سنتیں رہ جائیں تو جب عذر ختم ہو ان کی قضائی دے سکتا ہے۔
2- سنن غیر رواتب (اس سے مراد وہ نمازیں ہیں جن کا تعلق فرض نمازوں کے ساتھ نہیں ہے)
 
Top