• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نمازوں کے اوقات

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
860
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
69
ارشاد باری تعالی ہے:

إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا (النساء: 103)

’’بے شک نماز ایمان والوں پر ہمیشہ سے ایسا فرض ہے جس کا وقت مقرر کیا ہوا ہے۔‘‘

ظہر کا وقت سورج کے زوال سے شروع ہوتا ہے اور اس وقت تک رہتا ہے جب ہر چیز کا سایہ اس کےقد کےبرابر ہو جائے (سوائے زوال کے سائے کے)۔

عصر کا وقت تب شروع ہوتا ہے جب ہر چیز کا سایہ اس کے قد کے برابر ہو جائےاور سورج کے غروب ہونے تک رہتا ہے([1]) ۔

مغرب کا وقت سورج کے مکمل طور پر غروب ہونے سے شروع ہوتا ہے اور آسمان سے سرخی کے غائب ہونے تک رہتا ہے۔

عشاء کا وقت سرخی کےمکمل طور پر غائب ہونے سے شروع ہوتا ہےاور آدھی رات تک رہتا ہے۔

فجر کا وقت فجر صادق([2]) سے شروع ہوتا ہے اور سورج کے طلوع ہونے تک رہتا ہے۔

دلیل:
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ ظہر کا وقت (شروع ہوتا ہے) جب سورج ڈھل جائے اور آدمی کا سایہ اس کے قد کے برابر ہو (جانے تک)، جب تک عصر کا وقت نہیں ہو جاتا (رہتا ہے) اور عصر کا وقت (ہے) جب تک سورج زرد نہ ہو جائے اور مغر ب کا وقت (ہے) جب تک سرخی غائب نہ ہو جائے اور عشاء کی نماز کا وقت رات کے پہلے نصف تک ہے اور صبح کی نماز کا وقت طلوع فجر سے اس وقت تک (ہے) جب تک سورج طلوع نہیں ہوتا، جب سورج طلوع ہونے لگے تو نماز سے رک جاؤ کیونکہ وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان نکلتا ہے ۔‘‘ (صحیح مسلم: 612)


([1]) عصر کے آخری وقت کے بارے میں منقول تمام احادیث کو اکٹھا کیا جائے تو یہ سمجھ آتا ہے کہ عصر کا پسندیدہ وقت تب تک رہتا ہے جب ہر چیز کا سایہ اس کے قد کے دوگناہ ہو جائے، اور سورج کے زرد ہونے تک نماز عصر پڑھنا جائز ہے، مجبوری اور عذر کی بنا پر نماز عصر سورج غروب ہونے سے پہلے پہلے پڑھی جا سکتی ہے۔
([2]) فجر صادق سے مراد آسمان پر وہ سفیدی ہے جو چوڑائی میں پھیلتی ہے اور پھیلتی جاتی ہے حتی کہ سورج طلوع ہو جاتا ہے۔
 
Top