یہ بھونڈی تحقیق کے نام پر فتنہ پھیلانے کی کوشش ہے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اپ مجھے کوئی ایک بھی صحیح حدیث دکھا دیں جس کی تصحیح علامہ البانی یا دیگر اکابر علماء حدیث میں سے کسی نے کی ہو اور اس میں لکھا ہو کہ تشہد کے بعد درود ابراہیمی پڑھنا یا کوئی اور درود پڑھنا چاہیے
رہی بات عبداللہ کشمیری کے حوالوں کی تو انہوں نے پہلی حدیث بہقی سے پیش کی ہے اور وہ حدیث صحیح نہیں ہے
اور جو دوسری احادیث انہوں نے پیش کی ہیں ان میں انہوں نے قعدہ کا ترجمہ تشہد سے کیا ہے حالانکہ حدیث کے اصلی متن میں کہیں بھی تشہد کا ذکر نہیں ہے یعنی کہیں نہیں لکھا ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تشہد کے بعد اللہ کی حمد و ثنا اور درود شریف کا ذکر کیا اور پھر دعا کا ذکر کیا ایسا کہیں نہیں لکھا ہوا بلکہ ان حدیثوں میں لکھا ہوا ہے کہ "رسول اللہ جب
قعدہ میں بیٹھتے تو اپ اللہ کی حمد و ثنا کرتے یعنی (پڑھتے التحیات اللہ والصلوۃ والطیبات ) اور پھر درود پڑھتے (السلام علیک ایہ النبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہ" ) پھر اس کے بعد دعا مانگتے ہیں"
ان احادیث جن میں اللہ کی حمد و ثنا اور رسول اللہ صلی الہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے اور دعا مانگنے کا ذکر ہے لہذا یہاں درود ابراہیمی پڑھنے کا ذکر کہیں نہیں ہے
اب سوال یہ ہے کہ عملی طور پر جب صحابہ کرام نماز پڑھتے تھے تو نماز کے اندر کون سا درود پڑھتے تھے کیا وہ درود ابراہیمی پڑھتے تھے یا وہ صرف یہ والا درود پڑھتے تھے" السلام علیک ای نبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہ " جو درود سلف سے پڑھنا نماز کے اندر ثابت ہے وہ کون سا ہے ؟
عبداللہ کشمیری نے یہ بھی کہا کہ صحابہ کرام پوچھتے تھے کہ اللہ کے رسول ہم درود کیسے پڑھیں تو اپ نے درود ابراہیمی کا ذکر کیا تو بھائی اس کا کون انکار کرتا ہے اپ جتنا مرضی درود ابراہیمی پڑھیں کوئی نہیں منع کرتا مسئلہ یہ ہے کہ درود ابراہیم پڑھنا ثابت کہاں پہ ہے جہاں پہ ثابت ہے وہاں پڑے اب اپ اذان پڑھنے سے پہلے اگر درود پڑھیں گے تو بدعت ہے اذان کے بعد درود پڑھنا ثابت ہے ۔
اس تحریر کو لکھنے کا مقصد بدعت کا خاتمہ ہے نہ کہ کوئی فتنہ پھلانا اگر کسی کے پاس کوئی مضبوط دلیل ہے تو وہ پیش کرے ٹھیک ہے اس سے رجوع کیا جائے گا میں نے کب کہا کہ میں میری کوئی بات جو قران و سنت کے خلاف ہے تو اپ اسے لے لیں اگر اپ کے پاس کوئی صحیح سند ہے تو اپ پیش کریں
خلاصہ۔ امام بخاری ،مسلم، ترمذی ،نسائی نے قعدے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو اذکار کا ذکر کیا ہے وہ ہیں اللہ کی حمد و ثنا یعنی التحیات اللہ وصلواۃ والطیبات اس کے بعد درود شریف وہ کس طرح ہے یعنی "السلام علیک ای انبی ورحمۃ اللہ وبرکاتہ" اس کے بعد دعا ہے
مندرجہ زیل حدیث کو ملاحظہ فرما
وَعَنْ عَبْدِ اَللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ - رضى الله عنه - قَالَ: { اِلْتَفَتَ إِلَيْنَا رَسُولُ اَللَّهِ - صلى الله عليه وسلم -فَقَالَ: " إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلْ:
اَلتَّحِيَّاتُ لِلَّهِ , وَالصَّلَوَاتُ , وَالطَّيِّبَاتُ ,
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا اَلنَّبِيُّ وَرَحْمَةَ اَللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ , اَلسَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اَللَّهِ اَلصَّالِحِينَ , أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اَللَّهُ , وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ , ثُمَّ لِيَتَخَيَّرْ مِنْ اَلدُّعَاءِ أَعْجَبُهُ إِلَيْهِ , فَيَدْعُو } مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ , وَاللَّفْظُ لِلْبُخَارِيِّ . 1
1 - صحيح . رواه البخاري (831) ، ومسلم (402) . وزاد البخاري في رواية ( 6265 ): " وهو بين ظهرانينا ، فلما قبض قلنا: السلام . يعني على النبي -صلى الله عليه وسلم- " . قال الحافظ: " ظاهرها أنهم كانوا يقولون: السلام عليك أيها النبي بكاف الخطاب في حياة النبي -صلى الله عليه وسلم- ، فلما مات النبي -صلى الله عليه وسلم- تركوا الخطاب وذكروه بلفظ الغيبة ، فصاروا يقولون: السلام على النبي" . وانظر " صفة الصلاة " لشيخنا حفظه الله ص ( 18 - 25 ) وص ( 161 - 162 ) .
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری طرف دیکھا اور فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز میں بیٹھا ہو تو اسے یہ کہنا چاہیے کہ تمام عبادتیں کلمات اور دعاؤں سے بیان کی جاتی ہیں۔ اور تمام بھلائیاں اللہ کے لیے ہیں، سلام ہو آپ پر اور اللہ کی رحمتیں اور برکتیں ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں۔ محمد اس کے بندے اور رسول ہیں۔ پھر وہ کسی ایسی دعا کا انتخاب کر سکتا ہے جو اسے زیادہ پسند ہو اور اسے پڑھ لے۔"
[متفق علیہ].
Bulugh al-Maram
Narrated 'Abdullah bin Mas'ud (RA): Allah's Messenger (ﷺ) looked at us and said, "When one of you is (sitting) in prayer, he should say, 'All services reported by words, by prayers (acts of worship), and all good things are due to Allah, peace be upon you, O Prophet, and Allah's mercy and blessing
sunnah.com