• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز وتر کے متعلقہ مسائل

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
850
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
69
نماز وتر کا وقت:
وتر کی نماز کا وقت نماز عشاء کے بعد سے لے کر طلوع فجر تک رہتا ہے، لیکن افضل وقت رات کا آخری تہائی حصہ ہے، اگر انسان کو یقین ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں بیدار ہو جائے گا تو وتر کو نوافل کے آخر میں پڑھنا افضل ہے، اگر اسے خدشہ ہو کہ وہ رات کو بیدار نہیں ہو سکے گا تو سونے سے پہلے وتر پڑھ لے ۔

وتر کے بعد نوافل پڑھنے کا حکم:
اگر کوئی انسان وتر پڑھ چکا ہو ، پھر نوافل ادا کرنا چاہے تو جائز ہے لیکن وتر دوبارہ نہیں پڑھے گا۔

’’ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہاکہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ وتر کے بعد دو رکعتیں پڑھتے تھے۔‘‘ (سنن ترمذی: 471)

نماز وتر کی رکعات کی تعداد:
وتر کی ایک، تین، پانچ، سات اور نو رکعات پڑھی جا سکتی ہیں۔

وتر پڑھنے کا طریقہ:
تین رکعات وتر پڑھنے کی دو کیفیتیں احادیث مبارکہ میں بیان کی گئی ہیں:

1- دورکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دے ، پھرکھڑا ہوکر تیسری رکعت الگ سے پڑھے۔

2- مسلسل تین رکعتیں ادا کرے اور آخر میں تشہد کے لیےبیٹھے اور تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر دے۔

یادرہے! تین رکعتیں دو تشہدوں اور ایک سلام کے ساتھ، مغرب کی نماز کی طرح پڑھنا درست نہیں ہے۔

اگر کوئی شخص پانچ رکعات وتر ادا کرناچاہتا ہو تو پانچ رکعات مسلسل پڑھے اور آخر میں تشہد کے لیےبیٹھے اور تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیر دے۔

اگر کوئی سات رکعات یا نو رکعات وتر پڑھنا چاہتا ہو تو آخری سے پہلےوالی رکعت میں بیٹھ کر تشہد پڑھے لیکن سلام نہ پھیرے ، پھر کھڑا ہو کر آخری رکعت ادا کرے اور تشہد پڑھنے کے بعد سلام پھیرے۔
 
Top