محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
نماز کا وقت
وہ ٹی وی کے سامنے بیٹھا تھا
کھلاڑی نے سنچری مکمل کی اور میدان میں ہزاروں شائقین کے سامنے سجدہ ریز ہوگیا
اس کے انگ انگ میں خوشی جھومنے لگی
رونگٹے کھڑے ہوگئے
اس کو اپنے مسلمان ہونے پر بہت فخر محسوس ہورہا تھا
اس کو خوشی تھی کہ اسکے ملک کے کھلاڑی نے سنچری مکمل کرکے اپنے رب کے سامنے سجدہ ریز ہوکر
اپنے "پکے" مسلمان ہونے کا ثبوت دیا تھا۔
مغرب کی اذان ہونے لگی
میچ اتنے دلچسپ موڑ پر تھا کہ اسے اذان کا احساس نہ ہوا
یا ہوا بھی تو اس نے سوچا اس وقت میچ کو چھوڑنا مشکل ہوگا
نماز تو قضا بھی پڑھی جا سکتی ہے۔
میچ ہاتھ سے نکلا جارہا تھا
اچانک ایک کھلاڑی کی آمد اور دھواں دار اننگ نے میچ کا پانسا پلٹ ڈالا
اور اسکی ٹیم میچ جیت گئی۔
لیکن اس دوران مغرب تو دور، عشاء کی جماعت کا وقت بھی نکل چکا تھا۔
وہ بھاگتا ہوا مسجد گیا
تاکہ شکرانے کے نفل ادا کرسکے
وہاں امام صاحب نماز کے بعد مختصر درس قران دے رہے تھے:
فرما رہے تھے:
قران کی سورۃ لقمان کی آیۃ نمبر 6 ہے:
وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَن سَبِيلِ اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا ۚ أُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ۔
اسے ایسا لگا کہ جیسے یہ آیۃ آج ہی اتری ہوترجمہ: "اور لوگوں میں سے بعض وہ ہیں جو کھیل کود کی باتوں میں جی لگاتے ہیں تاکہ (وہ باتیں) گمراہ کردیں (انہیں) اللہ کے راستے سے بغیر جانے بوجھے، اور ان باتوں کو تفریح کی چیز بناتے ہیں۔ ایسے ہی لوگوں کیلیئے ذلت ناک عذاب ہے۔"
اور اسی کیلیئے اتری ہو۔
عارف جانباز قاضی