نیٹو سپلائی کی دوبارہ کھولنے کا پاکستانی فيصلہ اور امريکی موقف
امریکی حکومت اور انتظامیہ نیٹو کی سپلائی لائن کو دوبارہ کھولنے کے متعلق پاکستانی قابل ستائش فیصلے کی بہت قدر کرتے ہيں۔ ايک محفوظ ، پرامن اور خوشحال افغانستان اور خطے ميں ہمارے مشترکہ مقاصد کے حصول کی جانب يہ پاکستانی فيصلہ ہمارے باہمی تعاون اور جاری کی کوششوں کا ايک ٹھوس اظہار اور مثال ہے۔ امریکہ اور پاکستان کا باہمی تعاون ہمارے بہت سے مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے کے لئے جاری رہےگا اور دونوں ممالک مل کر کام کرتے رہیں گے اس مد ميں بڑھتی ہوئی تجارت اور سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ہمارے عوامی سطح پرتعلقات کواورمضبوط راستے پر استوار کرنا شامل ہے۔ امریکی حکومت سنجیدگی سے پاکستان کے ساتھ ایسے تعلقات کے ليے پرعزم ہےجو پائیدار، اسٹریٹجک، اور احتیاط سے واضح مساوی بنيادوں پرمبنی ہو کيونکہ ايسے تعلقات سے ہمارے دونوں ممالک اور خطے کی سلامتی اور خوشحالی میں اضافہ کو يقينی بنايا جاسکتا ہے۔
امریکی حکومت کو بھر پور یقین ہے کہ ایک بار پھر ہم دونوں ممالک کے درميان ایک مضبوط، مثبت، اور باہمی مفاد پر مبنی تعلقات کیطرف گامزن ديکھ سکتے ہيں۔ ہم اس حقیقت سے اچھی طرح واقف ہیں کہ حالیہ ماضی میں ہمارے تعلقات کچھ نادانستہ طور پر ہونے والے واقعات کی وجہ سے بحران کا شکار رہے ہے۔ وقت کی يہ ايک اہم ضرورت ہے کہ ہم صورتحال کی سنجیدگی کو سمجھنے کی کوشش کريں، جو ہم سے تقاضا کررہی ہے کہ ہم اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر اپنےوسائل کو خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لئے ایک مشترکہ گراونڈ پر اکٹھا ہرنے کيلۓاستعمال ميں لےآئيں۔
آخر کار، ہم دونوں ممالک کو ایک ساتھ کام کرنے کی اشد ضرورت کو نظر انداز نہیں کر سکتے تاکہ انتہاپسندی کی لعنت کا مقابلہ کرسکيں جس نے دونوں پاکستان اور افغانستان کے پرامن معاشروں کو يرغمال بنايا ہوا ہے۔ ہمارا حتمی مقصد خطے ميں دیرپا امن اور استحکام کو یقینی بنانا اور علاقے کوترقی کی راہ پر ڈالنے کا ہے۔ پاکستان اور امریکہ صرف اعتماد کی بنیاد پر استوار مشترکہ تعاون اور تعلقات ہی کے ذریعے ہی اس مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ انتہا پسند نہايت سرگرمی سے پاکستان اور افغانستان میں معصوم لوگوں کے خلاف سنگین جرائم کے ارتکاب میں ملوث رہے ہیں۔ ہميں سمجھنا چاہيۓ کہ اگر ہم اپنے درميان مسائل کو حل کرنے ميں ناکام ہوتے ہيں تو ہم ان انتہاپسندوں اورعسکریت پسند کو انسانيت کے خلاف اپنے دہشت گردی، ظالمانہ، اور بربريت کی برے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے ایک بہترين موقع فراہم کرتے ہيں۔
نیٹو سپلائی کی دوبارہ کھولنے کےفيصلہ پر امريکہ ميں پاکستانی سفير شہری رحمان نے بجا طور پر اس بات کی نشاندہی کرتے ہوے کہا "ہم وزير خارجہ کلنٹن کے بيان کا خير مقدم کرتے ہیں اوراميد رکھتے ہیں کہ ہمارے ممالک باہمی تعلقات کے بہتری کی جانب گامزن ہونگے- ميں پر اميد ہوں کہ دونوں ممالک کئی اہم معاملات پر متفق ہو سکتے ہیں جن ميں خاص طور پر خطے ميں امن کی بحالی بھی شامل ہے۔"
تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
U.S. Department of State
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
USUrduDigitalOutreach - Government organisation - Washington, DC | Facebook