ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
قال اللہ تبارک وتعالٰی
ایک نیکی کا اجر دس گنا
مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ ﴿الأنعام: ١٦٠﴾
جو شخص نیک کام کرے گا اس کو اس کے دس گنا ملیں گے اور جو شخص برا کام کرے گا اس کو اس کے برابر ہی سزا ملے گی اور ان لوگوں پر ظلم نہ ہوگا (160)
نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں
وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ اللَّيْلِ ۚ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ ذَٰلِكَ ذِكْرَىٰ لِلذَّاكِرِينَ ﴿١١٤﴾
دن کے دونوں سروں میں نماز برپا رکھ اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی، یقیناً نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں۔ یہ نصیحت ہے نصیحت پکڑنے والوں کے لئے (114)
سورة هود
انسان کی نیکی کی وجہ سے اُس کی بچے بھی دنیا اور آخرت میں اللہ کی مہربانی
حاصل کر لیتے ہیں
وَأَمَّا الْجِدَارُ فَكَانَ لِغُلَامَيْنِ يَتِيمَيْنِ فِي الْمَدِينَةِ وَكَانَ تَحْتَهُ كَنزٌ لَّهُمَا وَكَانَ أَبُوهُمَا صَالِحًا فَأَرَادَ رَبُّكَ أَن يَبْلُغَا أَشُدَّهُمَا وَيَسْتَخْرِجَا كَنزَهُمَا رَحْمَةً مِّن رَّبِّكَ ۚ وَمَا فَعَلْتُهُ عَنْ أَمْرِي ۚ ذَٰلِكَ تَأْوِيلُ مَا لَمْ تَسْطِع عَّلَيْهِ صَبْرًا﴿٨٢﴾
دیوار کا قصہ یہ ہے کہ اس شہر میں دو یتیم بچے ہیں جن کا خزانہ ان کی اس دیوار کے نیچے دفن ہے، ان کا باپ بڑا نیک شخص تھا تو تیرے رب کی چاہت تھی کہ یہ دونوں یتیم اپنی جوانی کی عمر میں آکر اپنا یہ خزانہ تیرے رب کی مہربانی اور رحمت سے نکال لیں، میں نے اپنی رائے سے کوئی کام نہیں کیا، یہ تھی اصل حقیقت ان واقعات کی جن پر آپ سے صبر نہ ہو سکا (82)
(تفاسیر میں ملتا ہے کہ یہ نیک شخص ساتویں پشت میں ان بچوں کا دادا تھا جیسا کہ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے اشارہ کیا ہے واللہ تعالٰی اعلم )
نیکی کا راستہ اتنا مبارک ہے کہ جو اس رستے پر چلنے
کا ارادہ کرتا ہے اللہ اُس کے گناہوں کو بھی نیکیوں میں بدل دیتے ہیں، اللہ خود فرماتے ہیں :
إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٧٠﴾
سوائے ان لوگوں کے جو توبہ کریں اور ایمان لائیں اور نیک کام کریں، ایسے لوگوں کے گناہوں کو اللہ تعالیٰ نیکیوں سے بدل دیتا ہے، اللہ بخشنے والا مہربانی کرنے والا ہے (70) سورة الفرقان
قال علیہ الصلاة والسلام
عن عبد الله قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم إن الصدق يهدي إلی البر وإن البر يهدي إلی الجنة وإن الرجل ليصدق حتی يکتب صديقا وإن الکذب يهدي إلی الفجور وإن الفجور يهدي إلی النار وإن الرجل ليکذب حتی يکتب کذابا
سیدناعبداللہ ابن مسعودرضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا سچ نیکی کا راستہ دکھاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے کر جاتی ہے اور انسانی سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ سچا لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ برائی کا راستہ دکھاتا ہے اور برائی دوزخ کی طرف لے جاتی ہے اور انسان جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2137
قال عروة بن الزبير - رحمه الله ||
" إذا رأيت الرجل يعمل الحسنة فاعلم أن لها عنده أخوات، وإذا رأيته يعمل السيئة فاعلم أن لها عنده أخوات، فان الحسنة تدل على أختها، وإن السيئة تدل على أختها ".
سیدنا عروہ بن زبیر رحمہ اللہ کہتے ہیں :
اگر کسی کو نیکی کرتے دیکھو تو جان لو اُس کے پاس پہلے سے نیکیاں ہوں گی
اور اگر کسی کو برائی کرتے دیکھو جان لو اس کے پاس پہلے سے برائیاں ہوں گی
نیکی انسان کو نیکی پر ابھارتی ہے
اور برائی انسان کو گناہ پر اکساتی ہے
صفة الصفوة (1/149)
ایک نیکی کا اجر دس گنا
مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ ﴿الأنعام: ١٦٠﴾
جو شخص نیک کام کرے گا اس کو اس کے دس گنا ملیں گے اور جو شخص برا کام کرے گا اس کو اس کے برابر ہی سزا ملے گی اور ان لوگوں پر ظلم نہ ہوگا (160)
نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں
وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ اللَّيْلِ ۚ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ ذَٰلِكَ ذِكْرَىٰ لِلذَّاكِرِينَ ﴿١١٤﴾
دن کے دونوں سروں میں نماز برپا رکھ اور رات کی کئی ساعتوں میں بھی، یقیناً نیکیاں برائیوں کو دور کر دیتی ہیں۔ یہ نصیحت ہے نصیحت پکڑنے والوں کے لئے (114)
سورة هود
انسان کی نیکی کی وجہ سے اُس کی بچے بھی دنیا اور آخرت میں اللہ کی مہربانی
حاصل کر لیتے ہیں
وَأَمَّا الْجِدَارُ فَكَانَ لِغُلَامَيْنِ يَتِيمَيْنِ فِي الْمَدِينَةِ وَكَانَ تَحْتَهُ كَنزٌ لَّهُمَا وَكَانَ أَبُوهُمَا صَالِحًا فَأَرَادَ رَبُّكَ أَن يَبْلُغَا أَشُدَّهُمَا وَيَسْتَخْرِجَا كَنزَهُمَا رَحْمَةً مِّن رَّبِّكَ ۚ وَمَا فَعَلْتُهُ عَنْ أَمْرِي ۚ ذَٰلِكَ تَأْوِيلُ مَا لَمْ تَسْطِع عَّلَيْهِ صَبْرًا﴿٨٢﴾
دیوار کا قصہ یہ ہے کہ اس شہر میں دو یتیم بچے ہیں جن کا خزانہ ان کی اس دیوار کے نیچے دفن ہے، ان کا باپ بڑا نیک شخص تھا تو تیرے رب کی چاہت تھی کہ یہ دونوں یتیم اپنی جوانی کی عمر میں آکر اپنا یہ خزانہ تیرے رب کی مہربانی اور رحمت سے نکال لیں، میں نے اپنی رائے سے کوئی کام نہیں کیا، یہ تھی اصل حقیقت ان واقعات کی جن پر آپ سے صبر نہ ہو سکا (82)
(تفاسیر میں ملتا ہے کہ یہ نیک شخص ساتویں پشت میں ان بچوں کا دادا تھا جیسا کہ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے اشارہ کیا ہے واللہ تعالٰی اعلم )
نیکی کا راستہ اتنا مبارک ہے کہ جو اس رستے پر چلنے
کا ارادہ کرتا ہے اللہ اُس کے گناہوں کو بھی نیکیوں میں بدل دیتے ہیں، اللہ خود فرماتے ہیں :
إِلَّا مَن تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَأُولَـٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّـهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ ۗ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿٧٠﴾
سوائے ان لوگوں کے جو توبہ کریں اور ایمان لائیں اور نیک کام کریں، ایسے لوگوں کے گناہوں کو اللہ تعالیٰ نیکیوں سے بدل دیتا ہے، اللہ بخشنے والا مہربانی کرنے والا ہے (70) سورة الفرقان
قال علیہ الصلاة والسلام
عن عبد الله قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم إن الصدق يهدي إلی البر وإن البر يهدي إلی الجنة وإن الرجل ليصدق حتی يکتب صديقا وإن الکذب يهدي إلی الفجور وإن الفجور يهدي إلی النار وإن الرجل ليکذب حتی يکتب کذابا
سیدناعبداللہ ابن مسعودرضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا سچ نیکی کا راستہ دکھاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے کر جاتی ہے اور انسانی سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ سچا لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ برائی کا راستہ دکھاتا ہے اور برائی دوزخ کی طرف لے جاتی ہے اور انسان جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2137
قال عروة بن الزبير - رحمه الله ||
" إذا رأيت الرجل يعمل الحسنة فاعلم أن لها عنده أخوات، وإذا رأيته يعمل السيئة فاعلم أن لها عنده أخوات، فان الحسنة تدل على أختها، وإن السيئة تدل على أختها ".
سیدنا عروہ بن زبیر رحمہ اللہ کہتے ہیں :
اگر کسی کو نیکی کرتے دیکھو تو جان لو اُس کے پاس پہلے سے نیکیاں ہوں گی
اور اگر کسی کو برائی کرتے دیکھو جان لو اس کے پاس پہلے سے برائیاں ہوں گی
نیکی انسان کو نیکی پر ابھارتی ہے
اور برائی انسان کو گناہ پر اکساتی ہے
صفة الصفوة (1/149)