• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

واختلف في موضع الوضع فعنه فوق السرة

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
السلام علیکم

مجھے ایک صاحب نے یہ حدیث دی ہے اور کہا ہے کہ اسکی سند حسن ہے شیخ مجھے اس کا معنی اور سند بتادیں

واختلف في موضع الوضع فعنه فوق السرة وعنه تحتها وعنه أبو طالب : سألت أحمد أين يضع يده إذا كان يصلي . قال : على السرة أو أسفل ، وكل ذلك واسع عنده إن وضع فوق السرة أو عليها أو تحتها . علي رضي الله عنه من السنة في الصلاة وضع الأكف على الأكف تحت السرة .عمرو بن مالك ، عن أبي الجوزاء ، عن ابن عباس مثل تفسير علي إلا أنه غير صحيح . والصحيح حديث علي . قال في رواية المزني أسفل السرة بقليل ويكره أن يجعلهما على الصدر ، وذلك لما روي عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه نهى عن التكفير

10464213_272286392978114_3685431299019570246_n.jpg
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
اس اقتباس میں علی رضی اللہ عنہ کی حدیث کا ذکر ہے اور یہ بالاتفاق ضعیف و مردود ہے۔
تفصیل کے لئے دیکھئے ہماری کتاب : انوار البدر فی وضع الیدین علی الصدر :ص 264 تا 280۔
 
Top