ابراہیم بھائی
رکن
- شمولیت
- ستمبر 03، 2012
- پیغامات
- 214
- ری ایکشن اسکور
- 815
- پوائنٹ
- 75
السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔
گذشتہ دنوں تحریک طالبان پاکستان کا نائب امیر اور ایک متحرک کمانڈر ولی الرحمن امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا۔
اور آج بلا آخر اس بات کا واضح انکشاف کیا گیا ہے کہ اس ڈرون حملے کی مخبری آئی ایس آئی والوں نے ، یا پاک آرمی نے نہیں بلکہ خود تحریک طالبان پاکستان کے لوگوں نے کی تھی۔
آخر کیوں؟
اس لئے کہ ولی الرحمن پاکستان میں خون خرابے سے تنگ آچکا تھا اور تحریک طالبان پاکستان کو پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات پر آمادہ کر رہا تھا۔
مگر یہ بات ٹی ٹی پی اور انکے آقا امریکہ کو ایک آنکھ نہیں بھائی۔۔
لہذا ٹی ٹی پی نے امریکی تعاون سے اپنے راستے کا یہ پتھر ہٹا بھی لیا اور اس کا الزام قاتل امریکیوں پر ڈالنے کی بجائے پاکستانی ایجنسیوں اور فوج پر ڈال کر مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے امریکی آقا کے حکم "پاکستان میں فساد مچاو" کے تحت پاکستان کے ہی خلاف اعلان انتقام کر دیا۔۔۔۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ جاسوس تو انکے اپنے کوئی کمانڈر صاحب نکلے ہیں ، کیا انکا گلا چھری سے کاٹا جائے گا؟
کیا پہلے ہونے والے تمام ڈرون حملوں کا جو الزام ٹی ٹی پی آئی ایس آئی پر لگا ، پاکستان میں مسلمانوں کا جانوں و مال تباہ کرنے کے لئے جواز تراشتی آئی ہے ، اس کا کیا بنے گا؟
کیونکہ یہ امریکی گماشتے اب اس واقعے کے بعد ننگے ہپوچکے ہیں کہ ان کی ڈوریاں کن کے ہاتھ میں۔۔۔
اللہ پاکستان اور اہل پاکستان سے ان صلیبیوں اور انکے چمچے خارجیوں کے شر کو دور فرمائے۔
آمین
مکمل تفصیلات ::
ولی الرحمٰن حکیم اللہ محسود گروپ کے رکن کی مخبری پر مارا گیا
کالعدم تحریک طالبان میں دراڑ پائی جاتی ہے، حکیم اللہ محسود اور ولی الرحمن گروپ ایک دوسرے کی مخالفت کر رہے ہیںامریکی محکمہ خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ طالبان کے اہم کمانڈر ولی الرحمن کو حکیم اللہ محسود گروپ کے ایک رکن کی مخبری پر ہلاک کیا گیا، امریکا اطلاع دینے والوں کو فی کس 50 لاکھ ڈالر دے گا۔
ہفتے کوغیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نائب ولی الرحمن کو حکیم اللہ محسود گروپ کے ایک رکن کی نشاندہی پر ڈرون طیارے کے میزائل کا ہدف بنایا گیا تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے اطلاع دینے والے طالبان رہنما کا نام بتانے سے انکار کر دیا۔
ایک تحریری بیان میں امریکی محکمہ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ جو بھی قابل اعتماد اور قابل کارروائی اطلاع فراہم کرتا ہے، وہ انعام برائے انصاف پروگرام کا مستحق ہو جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم تحریک طالبان میں دراڑ پائی جاتی ہے، حکیم اللہ محسود اور ولی الرحمن گروپ ایک دوسرے کی مخالفت کر رہے ہیں اور جس شخص نے ولی الرحمن کی موجودگی کی اطلاع امریکا کو دی، اس کا تعلق حکیم اللہ محسود گروپ سے ہے۔
تحریک میں ولی الرحمن کے مرنے کے بعد بھی اختلافات ختم نہیں ہوئے، خان سید عرف ساجن کو ولی الرحمٰن کا جانشین مقرر کیا گیا ہے جس کا محسود قبیلے شعیب خیل نے خیر مقدم کیا ہے۔ واضح رہے کہ ولی الرحمن حکیم اللہ محسود کی بیماری کے باعث کالعدم تحریک طالبان کی امن مذاکرات میں قیادت کر رہے تھے، حکیم اللہ محسود انتہائی سخت گیر اورخونریزی پر یقین رکھنے والی شخصیت ہے۔
https://www.facebook.com/photo.php?fbid=111520239057912&set=a.111520005724602.1073741828.100005998090553&type=1&comment_id=7832&offset=0&total_comments=5&ref=notif¬if_t=photo_comment_tagged&theater
ح ۔ http://www.express.pk/story/134202/
گذشتہ دنوں تحریک طالبان پاکستان کا نائب امیر اور ایک متحرک کمانڈر ولی الرحمن امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا۔
اور آج بلا آخر اس بات کا واضح انکشاف کیا گیا ہے کہ اس ڈرون حملے کی مخبری آئی ایس آئی والوں نے ، یا پاک آرمی نے نہیں بلکہ خود تحریک طالبان پاکستان کے لوگوں نے کی تھی۔
آخر کیوں؟
اس لئے کہ ولی الرحمن پاکستان میں خون خرابے سے تنگ آچکا تھا اور تحریک طالبان پاکستان کو پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات پر آمادہ کر رہا تھا۔
مگر یہ بات ٹی ٹی پی اور انکے آقا امریکہ کو ایک آنکھ نہیں بھائی۔۔
لہذا ٹی ٹی پی نے امریکی تعاون سے اپنے راستے کا یہ پتھر ہٹا بھی لیا اور اس کا الزام قاتل امریکیوں پر ڈالنے کی بجائے پاکستانی ایجنسیوں اور فوج پر ڈال کر مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے امریکی آقا کے حکم "پاکستان میں فساد مچاو" کے تحت پاکستان کے ہی خلاف اعلان انتقام کر دیا۔۔۔۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ جاسوس تو انکے اپنے کوئی کمانڈر صاحب نکلے ہیں ، کیا انکا گلا چھری سے کاٹا جائے گا؟
کیا پہلے ہونے والے تمام ڈرون حملوں کا جو الزام ٹی ٹی پی آئی ایس آئی پر لگا ، پاکستان میں مسلمانوں کا جانوں و مال تباہ کرنے کے لئے جواز تراشتی آئی ہے ، اس کا کیا بنے گا؟
کیونکہ یہ امریکی گماشتے اب اس واقعے کے بعد ننگے ہپوچکے ہیں کہ ان کی ڈوریاں کن کے ہاتھ میں۔۔۔
اللہ پاکستان اور اہل پاکستان سے ان صلیبیوں اور انکے چمچے خارجیوں کے شر کو دور فرمائے۔
آمین
مکمل تفصیلات ::
ولی الرحمٰن حکیم اللہ محسود گروپ کے رکن کی مخبری پر مارا گیا
کالعدم تحریک طالبان میں دراڑ پائی جاتی ہے، حکیم اللہ محسود اور ولی الرحمن گروپ ایک دوسرے کی مخالفت کر رہے ہیںامریکی محکمہ خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ طالبان کے اہم کمانڈر ولی الرحمن کو حکیم اللہ محسود گروپ کے ایک رکن کی مخبری پر ہلاک کیا گیا، امریکا اطلاع دینے والوں کو فی کس 50 لاکھ ڈالر دے گا۔
ہفتے کوغیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے نائب ولی الرحمن کو حکیم اللہ محسود گروپ کے ایک رکن کی نشاندہی پر ڈرون طیارے کے میزائل کا ہدف بنایا گیا تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے اطلاع دینے والے طالبان رہنما کا نام بتانے سے انکار کر دیا۔
ایک تحریری بیان میں امریکی محکمہ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ جو بھی قابل اعتماد اور قابل کارروائی اطلاع فراہم کرتا ہے، وہ انعام برائے انصاف پروگرام کا مستحق ہو جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم تحریک طالبان میں دراڑ پائی جاتی ہے، حکیم اللہ محسود اور ولی الرحمن گروپ ایک دوسرے کی مخالفت کر رہے ہیں اور جس شخص نے ولی الرحمن کی موجودگی کی اطلاع امریکا کو دی، اس کا تعلق حکیم اللہ محسود گروپ سے ہے۔
تحریک میں ولی الرحمن کے مرنے کے بعد بھی اختلافات ختم نہیں ہوئے، خان سید عرف ساجن کو ولی الرحمٰن کا جانشین مقرر کیا گیا ہے جس کا محسود قبیلے شعیب خیل نے خیر مقدم کیا ہے۔ واضح رہے کہ ولی الرحمن حکیم اللہ محسود کی بیماری کے باعث کالعدم تحریک طالبان کی امن مذاکرات میں قیادت کر رہے تھے، حکیم اللہ محسود انتہائی سخت گیر اورخونریزی پر یقین رکھنے والی شخصیت ہے۔
https://www.facebook.com/photo.php?fbid=111520239057912&set=a.111520005724602.1073741828.100005998090553&type=1&comment_id=7832&offset=0&total_comments=5&ref=notif¬if_t=photo_comment_tagged&theater
ح ۔ http://www.express.pk/story/134202/