محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 786
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 69
وہ عذر جن کی بنا پر نماز وقت سے لیٹ ہو سکتی ہے درج ذیل ہیں:
1- انسان سویا رہ جائے ۔
2- بھول جائے۔
3- اگر کسی انسان کو نماز چھوڑنے پر مجبور کر دیا جائے کہ وہ اشارے سے بھی نماز نہ پڑھ سکتا ہو یا اسے کسی ایسے کام پر لگا دیا جائے جو نماز کے منافی ہےتو وہ بھی مجبوری کی وجہ سے نماز وقت سے لیٹ کر سکتا ہے ، لیکن اگر وہ وقت پر نماز پڑھنے پر قادر ہو، چاہے سر کے اشارے سےہی پڑھے تو اس کے لیےنماز لیٹ کرناجائز نہیں ہوگا۔
4- جس شخص کے لیےدو نمازوں کو جمع کرناجائز ہو اس کا پہلی نماز کو لیٹ کر کے دوسری نمازکے وقت میں جمع کرنا جائز ہے۔
5- شدید خوف کی حالت میں (جیسے شدید جنگ لگی ہو)، کہ انسان کسی بھی صورت نماز پڑھنے پر قادر نہ ہو تو نماز وقت سے لیٹ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
1- انسان سویا رہ جائے ۔
2- بھول جائے۔
3- اگر کسی انسان کو نماز چھوڑنے پر مجبور کر دیا جائے کہ وہ اشارے سے بھی نماز نہ پڑھ سکتا ہو یا اسے کسی ایسے کام پر لگا دیا جائے جو نماز کے منافی ہےتو وہ بھی مجبوری کی وجہ سے نماز وقت سے لیٹ کر سکتا ہے ، لیکن اگر وہ وقت پر نماز پڑھنے پر قادر ہو، چاہے سر کے اشارے سےہی پڑھے تو اس کے لیےنماز لیٹ کرناجائز نہیں ہوگا۔
4- جس شخص کے لیےدو نمازوں کو جمع کرناجائز ہو اس کا پہلی نماز کو لیٹ کر کے دوسری نمازکے وقت میں جمع کرنا جائز ہے۔
5- شدید خوف کی حالت میں (جیسے شدید جنگ لگی ہو)، کہ انسان کسی بھی صورت نماز پڑھنے پر قادر نہ ہو تو نماز وقت سے لیٹ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔