• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وہ 9 ممالک جو بیسویں صدی میں ’ختم‘ ہو گئے، کیا آپ کو ان کے بارے میں معلوم ہے؟

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
وہ 9 ممالک جو بیسویں صدی میں ’ختم‘ ہو گئے، کیا آپ کو ان کے بارے میں معلوم ہے؟
19 اگست 2015 (21:52)


لندن (نیوزڈیسک) بیسویں صدی تبدیلی کی صدی تھی جس میں کئی ممالک کو آزادی ملی لیکن اس میں کئی ملک ایسے بھی تھے جو ختم ہو گئے۔ آئیے آپ کو ان کے بارے میں بتاتے ہیں۔

یوگوسلاویہ
پہلی جنگ عظیم کے اختتام پر 1918ء میں وجود میں آنے والے ملک کا خاتمہ 1992ء میں ہوا۔نازی جرمنی کے خاتمے کے بعد اس کے سوشلسٹ جوزپ ٹیٹو نے اس کی قیادت سنبھالی۔ یہ سوشلسٹ ملک رہا لیکن 1992ء میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد یہ کروشیا، بوسنیا، سلووینیا، سربیا، میسی ڈونیا اور مونٹی نیگرو میں ٹوٹ گیا۔

مشرقی جرمنی اور مغربی جرمنی
جنگ عظیم دوئم کے خاتمے کے بعد جرمنی کو شکست ہوئی اور سامراجی قوتوں نے جرمنی کو دو حصوں میں یعنی مشرقی اور مغربی جرمنی میں تقسیم کر دیا اور دیوار برلن بنا ڈالی۔ مشرقی جرمنی سوویت یونین کی ایک سیٹلائیٹ سٹیٹ بن کر رہ گیا۔ تاہم 1989ء میں دیوار برلن ٹوٹ گئی، مشرقی جرمنی اور مغربی جرمنی ایک ہو گئے اور ایک بار پھر جرمنی بن گیا۔

چیکوسلوواکیا
یہ بھی پہلی جنگ عظیم کے خاتمے پر بنا اور 1993ء میں ٹوٹ گیا۔ آسٹروہنگری ایمپائر کے خاتمے کے بعد یہ ملک چیک اور سلوواک کو ملا کر بنایا گیا۔ دوسری جنگ عظیم میں جرمنی نے اس پر قبضہ جمائے رکھا لیکن اس کے بعد یہ سوویت یونین کے زیر اثر رہا تاہم سوویت یونین کے خاتمے کے بعد یہ ملک 1993ء میں دو حصوں میں تقسیم ہو گیا۔

سائیلون
یہ سری لنکا کا پرانا نام ہے جسے تبدیل کر کے 1972ء میں سری لنکا کر دیا گیا۔ اس پر پرتگالی، ڈیوچ اور برطانوی اقوام نے نو آبادیاتی دنوں میں قبضہ جمائے رکھا۔ اسے برطانیہ نے 1948ء میں آزادی ملی اور 1972ء میں اس کا نام تبدیل کیا گیا۔

سکم
یہ 1642ء سے ایک آزاد ملک چلا آرہا تھا لیکن 1975ء میں بھارت نے اس پر قبضہ جما لیا اور آج یہ بھارت کا حصہ بن چکا ہے اور اسے ریاست کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ دنیا بھارت کی اس جارحیت پر خاموش ہے۔

متحدہ عرب رپبلک
یہ ملک 1958ء میں شام اور مصر کو ملا کر بنایا گیا لیکن یہ صرف 1971ء تک قائم رہا۔ اس کے بعد یہ دو ملکوں میں تقسیم ہو گیا۔

تبت
یہ 1912ء میں قائم ہوا لیکن 1951ء میں چین نے اس پر اپنی حق داری کا دعویٰ کرتے ہوئے فوج کشی کر دی اور اب یہ چین کا حصہ بن چکا ہے۔

نیوٹرل موریسنٹ
یہ ملک نیپولین کو شکست کے بعد 1816ء میں وجود میں آیا۔ جرمنی اور بیلجئیم کے درمیان بمشکل دو میل کے رقبے پر مشتمل یہ ملک جنگ عظیم اول کے بعد 1920ء میں ختم ہو گیا۔



۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
ایک تھنک ٹینک کے مطابق "پاکستان " بھی ٢٠١٨ تک دنیا کے نقشے پر موجود نہیں ہو گا -

ایک اور پیشنگوئی کے مطابق ٢٠٢٤ میں "امریکہ" اسی حال سے دوچار ہو گا جس حال سے سوویت یونین (روس) ١٩٩٠میں میں ہوا تھا -یعنی مختلف اسٹیٹ میں بٹ جائے گا -

(واللہ اعلم)-
 
Top