• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پانامہ لیکس، آئیس لینڈ کے وزیراعظم مستعفیٰ ہو گئے

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
پانامہ لیکس، آئیس لینڈ کے وزیراعظم مستعفیٰ ہو گئے
روزنامہ پاکستان، 05 اپریل 2016

ریک جوویک (مانیٹرنگ ڈیسک ) پانامہ پیپرز معاملے پر آئیس لینڈ کے وزیراعظم سگمنڈر ڈیوڈ نے استعفیٰ دیدیا ہے۔


آئس لینڈ کے وزیر اعظم سیگمندر گْنلاؤگسن نے خود پر آف شور کمپنی سے مبینہ طور پر لاکھوں ڈالرز چوری کرنے کا الزام عائد ہونے کے بعد ملک کے صدر سے پارلیمان کو تحلیل کرنے کی درخواست کی ہے۔ واضح رہے کہ آئیس لینڈ کے وزیر اعظم سیگمندر گْنلاؤگسن پر پاناما کی ایک لا کمپنی موساک فونسیکا سے افشا ہونے والی خفیہ دستاویزات کے مطابق وہ اور ان کی بیوی آف شور کمپنی وینٹرس کے مالک تھے۔

غیر ملکی رپورٹس کے مطابق آئس لینڈ کے وزیر اعظم سیگمندر گْنلاؤگسن نے عوامی وسیاسی دباو اور حزبِ مخالف کی جانب سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے مطالبے کے بعد صدر اولاور ریگنر گریمسن کو پارلیمان کو تحلیل کرنے کی درخواست دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق صدرگریمسن نے ملک کی سیاسی جماعتوں سے بات چیت تک پارلیمان کو تحلیل کرنے کا فیصلہ موخر کر دیا ہے۔ پاناما لیکس میں انکشاف ہوا کہ آئیس لینڈ کے وزیر اعظم بھی آف شور کمپنی کے مالک ہیں جس پر ملک بھر میں عوام نے شدید احتجاج کیا، ہزاروں لوگوں کی جانب سے آئیس لینڈ کی پارلیمنٹ کا گھراﺅ کر کے شدید احتجاج کیا گیا اور آئیس لینڈ کے وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ۔ عوامی دباﺅ پر آئیس لینڈ کے وزیر اعظم نے صدر سے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کی درخواست کی جس پر صدر نے ان کی سفارش کو مسترد کر دی۔

Peter Robinson to step down as Northern Ireland first minister
=========

پانامہ لیکس میں نام آنے پر چلی میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مقامی صدر نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
رونامہ پاکستان، 05 اپریل 2016 (23:35)

سنٹیاگو (مانیٹرنگ ڈیسک) چلی میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مقامی صدر گونزالو دیلابیو پانامہ پیپرز میں نام آنے پر اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہو گئے ہیں۔


تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس میں چلی میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مقامی صدر کے نام 5 آف شور کمپنیوں نکلی تھیں جس پر گونزالو دیلابیو نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا جسے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے قبول کر لیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ اس آئس لینڈ کے وزیراعظم نے بھی پانامہ لیکس میں نام آنے پر عوام کے پرزور احتجاج کے آگے مجبور ہو کر عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے۔
=========

برطانوی وزیر اعظم ہونے کی تنخواہ لیتا ہوں اس کے علاوہ کچھ نہیں، ڈیوڈ کیمرون
روزنامہ پاکستان، 05 اپریل 2016 (23:27)

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک ) برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ وہ تنخواہ دار وزیر اعظم ہیں، انکے کوئی آف شور فنڈز، ٹرسٹ یا حصص نہیں ہیں ۔


پاناما لیکس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انگلینڈ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ وہ برطانوی وزیر اعظم ہونے کی تنخواہ لیتے ہیں اس کے علاوہ کچھ نہیں۔ ان کا ایک گھر اور کچھ سیونگز ہیں جن سے انہیں آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انکے کوئی آف شور فنڈز، ٹرسٹ یا حصص نہیں ہیں ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
پاناما لیکس، دوسری وکٹ گر گئی، یوکرین کے وزیر اعظم نے بھی استعفیٰ دے دیا
10 اپریل 2016 (19:03)

کائیو (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاناما لیکس کے تہلکہ خیز انکشافات سے عالمی سیاست کا نقشہ تبدیل ہو رہا ہے ، اس معاملے پر آئس لینڈ کے وزیر اعظم کی جانب سے استعفی کے بعد اب یوکرین کے وزیر اعظم نے بھی استعفی دینے کا اعلان کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے وزیر اعظم ارسنی یسنیک نے مقامی ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہیں ۔

یوکرین کے وزیر اعظم کا نام بھی پاناما لیکس میں آیا تھا جس کے بعد انہوں نے استعفی دینے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنا استعفی دو دن بعد باقاعدہ طور پر پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔

جس وقت یوکرائن کے وزیراعظم کے استعفے کی خبر آئی، اس وقت پاکستان میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پاناما لیکس کے بعد قوم سے خطاب کر رہے تھے اور اپنے اس خطاب میں عمران خان نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم نوازشریف سے استعفے کا مطالبہ کیا۔

ح
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
پاناما لیکس میں نام آنے پر اسپین کے وزیر صنعت مستعفی
روزنامہ پاکستان
15 اپریل 2016، ایک گھنٹہ پہلے

میڈریڈ: پاناما لیکس میں نام آنے پر آئس لینڈ کے وزیراعظم کے بعد اب اسپین کے وزیر صنعت نے بھی استعفیٰ دے دیا۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاناما لیکس میں نام آنے پر اسپین کے وزیر صنعت جوز مینول سوریا کو پارلیمنٹ میں وضاحت پیش کرنی تھی اور اس بات کی وضاحت بھی پیش کرنا تھی کہ ان کا کبھی کسی آف شور کمپنی سے کوئی واسطہ نہیں رہا اور نہ کوئی آف شور کمپنی ان کی ملکیت میں ہے تاہم وزیرصنعت نے وضاحت سے قبل ہی اپنی وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

واضح رہے کہ پاناما لیکس میں نام آنے پر آئس لینڈ کے وزیراعظم عوامی دباؤ پر پہلے ہی مستعفی ہو چکے ہیں جب کہ اس معاملے پر کئی ممالک میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
قومی خزانے میں خورد برد، برازیلین صدر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
روزنامہ پاکستان، 12 مئی 2016

برازیلیا (مانیٹرنگ ڈیسک) برازیل کی سینیٹ نے صدر ڈیلما روزیف کے خلاف مواخذے کی اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں عہدہ صدارت سے 6 ماہ کیلئے معطل کردیا ہے۔ اب ان کی جگہ نائب صدر ذمہ داریاں سنبھالیں گے ۔


ڈیلما روزیف پرالزام ہے کہ انہوں نے بڑھتے ہوئے خسارے کو چھپانے کیلئے سرکاری خزانہ کے اکاﺅنٹس میں خورد برد کی جس سے معاشی مسائل نے جنم لیا اوران انتخابات میں قوانین میں غیر قانونی طریقہ کاراختیار کیئے جن کی بدولت وہ بر سراقتدار آئیں۔

گارڈین کے مطابق روزیف برازیل کی پہلی خاتون صدر ہیں۔ ان کا محاسبہ وہ سینیٹرز کریں گے جن میں سے بیشتر پر روزیف سے زیادہ سنگین الزامات ہیں۔ روزیف ماضی میں دنیا کے مقبول ترین رہنماﺅں میں شامل ہوئی تھیں لیکن اب ان کی مقبولیت کی شرح انتہائی کم ہو چکی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر کیخلاف کارروائی کیلئے 20 گھنٹے تک بحث کی جاتی رہی جس کے بعد سینیٹرز نے ان کے محاسبہ کی اپیل منظور کی۔برازیل کے کچھ سیاسی حلقے اسے نئی جمہوریت کا افسوسناک ترین دن قرار دے رہے ہیں۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
پاناما لیکس پر بحث کے دوران خاموش نہ ہونے پر اسپیکر نے کیوی وزیر اعظم کو ایوان سے نکال دیا
ایکسپریس، بدھ 11 مئ 2016

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں پاناما لیکس کے حوالے سے جاری بحث کے دوران خاموشی اختیار نہ کرنے پر اسپیکر نے وزیراعظم کو ایوان سے باہر نکال دیا۔

پارلیمنٹ میں لڑائی جھگڑے کے حوالے سے خبریں روز کا معمول ہیں، کہیں بات نوک جھونک پر ختم ہو جاتی ہے تو کہیں بات لڑائی جھگڑے تک پہنچ جاتی ہے لیکن نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں اسپیکر نے وزیراعظم کو ہی ایوان سے باہر نکال کر نئی مثال قائم کر دی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق نیوزی لینڈ کے وزیراعظم جانکی پارلیمنٹ میں پاناما لیکس کے حوالے سے اپوزیشن کے سوالات کے جواب دے رہے تھے کہ اس دوران گرما گرمی بڑھ گئی جس پر پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈیوڈ کارٹر نے وزیر اعظم جانکی سمیت دوسرے اراکین پارلیمنٹ کو خاموش ہونے کی ہدایت دی لیکن وزیر اعظم نے اسپیکر کی بات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی بات جاری رکھی اور چلاتے رہے جس پر اسپیکر نے وزیراعظم کو پارلیمنٹ سے باہر نکل جانے کا حکم دے دیا۔

پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈیوڈ کارٹر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ایوان کا حصہ ہیں اور وہ بھی پارلیمنٹ کے دوسرے اراکین سے مختلف نہیں لہٰذا ان کے ساتھ بھی دیگر اراکین جیسا رویہ اختیار کرنا چاہیے جب کہ میں نے وزیراعظم کو متعدد بار خاموش ہونے کا کہا لیکن انہوں میری بات پر کوئی توجہ نہیں دی۔
 
Last edited:

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
پاناما لیکس؛ آسٹریلوی وزیر اعظم بھی آف شور کمپنی کے مالک نکلے
ایکسپریس، جمعرات 12 مئ 2016


سڈنی: پاناما لیکس کے تہلکہ خیز انکشافات کی دوسری قسط میں اعلیٰ شخصیات کے چہروں سے پردہ اٹھنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور اب آف شور کمپنی رکھنے والوں کی فہرست میں آسٹریلیا کے وزیراعظم میلکم ٹرن بل کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی وزیراعظم میلکم ٹرن بل نے برٹش ورجن آئی لینڈ میں 90 کی دہائی میں ایک گولڈ پراسپیکٹنگ کمپنی بنائی جس کے ذریعے 10 ارب پاؤنڈ کی لاگت سے سائبیریا میں گولڈ مائن لگانے کا منصوبہ بنایا گیا۔ آسٹریلوی وزیراعظم کو اس شیل کمپنی کا ڈائریکٹر بتایا گیا ہے جب کہ اس کمپنی کی جانب سے گولڈ مائن میں اسٹیک حاصل کرنے کے لئے روسی حکمرانوں کو رشوت دینے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے۔

پاناما لیکس میں نام آنے پر اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن پینی وونگ کا کہنا ہے کہ وہ شخص جو اس ملک کا وزیراعظم ہے اسے پاناما لیکس کے ذریعے ٹیکس ہیون میں اپنا نام آنے کی مکمل وضاحت کرنی چاہیئے۔ ہم اس کا انتظار نہیں کر سکتے کہ کوئی اخبار ہمارے وزیراعظم کا نام ایسی شیل کمپنی سے جوڑے، وزیراعظم آسٹریلوی عوام کو اپنے بزنس سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کریں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل آئس لینڈ کے وزیراعظم اور فرانس کے وزیر پاناما لیکس میں اپنا نام آنے پر استعفیٰ دے چکے ہیں جب کہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کو بھی اپنے والد کی آف شور کمپنی سے مراعات حاصل کرنے پر ایوان میں آکر وضاحت دینا پڑی تھی۔ اس کے علاوہ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کو بھی اپنے بیٹوں کی آف شور کمپنیوں کے حوالے سے اپوزیشن کی تنقید کا سامنا ہے۔

سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز،
متحدہ عرب امارات کے امیر شیخ زید بن سلطان النہیان،
روس کے صدر ولادمیر پیوٹن،
یوکرین کے صدر پیٹرو پورو شنکو،
ارجنٹائن کے صدر موریشیو میکری،
عراق کے سابق وزیراعظم ایاد علوی،
جارجیا کے سابق وزیراعظم بدزنا ایوان اشویویلی،
یونان کے سابق وزیراعظم علی ابو الراغب،
قطر کے سابق وزیراعظم حماد بن جاسم بن الجبر ثانی،
قطر کے سابق امیر حماد بن خلیفہ الثانی،
سوڈان کے سابق صدر احمد علی المیرغنی اور
یوکرین کے سابق وزیراعظم پاولولزارنکو کے نام آف شور کمپنیاں رکھنے والوں میں شامل ہیں۔
 
Top