• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پانی کے علاوہ کسی دوسری چیز سے نجاست زائل کرنا

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
684
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
53
پانی کے علاوہ کسی دوسری چیز سے نجاست زائل کرنے کے بارے میں علماءکے دو اقوال ہیں:

1-
نجاست زائل کرنے کے لیے پانی استعمال کرنا ضروری ہے ، بغیر دلیل کے کسی دوسری چیزسے نجاست زائل کرنا جائز نہیں ہے، یہ قول امام مالک، امام احمد، امام شافعی اور امام شوکانی رحمہم اللہ کاہے۔

2- ہر اس چیز سے طہارت حاصل کرنا جائز ہے جو نجاست زائل کر دے، پانی کا استعمال شرط نہیں ہے، یہ قول امام ابو حنیفہ ، امام مالک ، امام احمد (فی روایۃ عنہما) ابن حزم، امام ابن تیمیہ اور امام ابن عثیمین رحمہم اللہ کا ہے۔

پہلے قول کی دلیل:

ارشاد باری تعالی ہے:

1- وَأَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً طَهُورًا (الفرقان: 48)

’’اور ہم نے آسمان سے پاک کرنے والا پانی اتارا۔‘‘

اور فرمایا:

2- وَيُنَزِّلُ عَلَيْكُمْ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً لِيُطَهِّرَكُمْ بِهِ (الأنفال: 11)

’’اور تم پر آسمان سے پانی اتارتا تھا، تاکہ اس سے تمھیں پاک کر دے۔‘‘

3- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعرابی کے مسجد میں پیشاب کرنے پر پانی بہانے کا حکم دیا، جس سےیہ ظاہر ہوتا ہے کہ پانی کے علاوہ کسی اور چیز سے نجاست دور کرناجائز نہیں ہے۔

دوسرے قول کی دلیل:

1- پانی کا طاہر اور مطہر ہونا کسی دوسری چیز کے مطہر ہونے کی نفی نہیں کرتا۔

2- اسلام میں بعض مسائل میں پانی سے نجاست زائل کرنےکا حکم دیا ہے ، یہ نہیں کہا کہ ہر نجاست صرف پانی سے ہی ختم کی جائے گی۔

3- اسلام میں بعض نجاستوں کو پانی کے علاوہ کسی دوسری چیز سے زائل کرنے کی اجازت دی گئی ہے جیسے استنجاء کرنے کے لیے مٹی کے ڈھیلے استعمال کرنا وغیرہ۔

راجح:

دوسرا قول دلائل قوی ہونے کی بنا پر راجح ہے۔

نوٹ:

- اگر انسان اپنے بدن یا کپڑے سے نجاست دور کرنے کے لیے پانی کے علاوہ کوئی دوسری پاک چیز استعمال کر لے جس سے نجاست زائل ہو جائے تو کافی ہو گا پانی سے دھونے کی ضرورت نہیں ہے۔

- کھانے ،پینے کی چیزوں کو بغیر ضرورت کے نجاست زائل کرنے کے لیے استعمال کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ اس میں مال کا ضیاع ہے ۔

- پانی کے علاوہ دیگر پاک چیزوں سے حقیقی نجاست (یعنی جو غلاظت انسان کے بدن، کپڑوں یا جگہ پر لگی ہو) دور کرنا جائز ہے ۔ وضو اور غسل کے لیے صر ف پانی ہی استعمال کیا جائے گا۔
 
Top