کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
پاکستانی شہری شوکت کے ہاتھوں سعودی باشندے کے بچاؤ کی روداد!
پیر 18 اپریل 2016مریاض ۔ محمد الحسن
گزشتہ بدھ کی صبح سعودی عرب کے صوبے عسیر کا ایک شہری فهد القحطانی اپنے گھر سے نکلا تو اس کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اس کی زندگی پاکستانی شہری شوکت امین کے مرہون منت بچ جائے گی اور وہ اپنی اہلیہ اور 6 بچوں پر مشتمل اہل خانہ کے پاس زندہ لوٹ جائے گا۔
"العربيہ ڈاٹ نیٹ" سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فہد نے بتایا کہ "میں نے اپنی گاڑی میں سوار ہو کر بعض اشیاء کی خریداری کے لیے شہر کے وسطی علاقے کا رخ کیا تھا تاہم واپسی پر جب میں وادی تثلیث سے گزرا تو بدقسمتی سے گاڑی پانی کے تیز دھارے میں پھنس گئی۔"
اس موقع پر ہر طرف سے پانی داخل ہوگیا اور وادی تثلیث میں سیلابی ریلے نے فہد القحطانی کی گاڑی کو ڈھانپ دیا اور اس کے پاس گاڑی کی چھت کے راستے نکلنے کے سوا کوئی چارہ باقی نہ رہا۔ فہد گاڑی کی چھت پر چڑھ گیا اور مدد کا انتظار کرنے لگا یہاں تک کہ لوگ جمع ہوگئے اور شہری دفاع کے اہل کار بھی پہنچ گئے۔ فہد کے مطابق " ان لوگوں نے میرے لیے رسی اور ریسکیو ٹیوب بھی پھینکا مگر مجھ تک پہنچنے کا مسئلہ میرے براہ راست بچاؤ کے آڑے آگیا۔ ان لوگوں نے مجھ سے کہا کہ کرین کے آنے کا انتظار کرو."
یہ وقت فہد کے لیے زمانہ بن کر گزر رہا تھا۔ ایسے میں جرات مند پاکستانی شہری شوکت نے پانی کے اس تیز ریلے میں چھلانگ لگا دی اور اور رسی کے پیچھے جا کر اسے انتہائی دشواری کے ساتھ بالآخر فہد تک پہنچا دیا۔ شوکت نے اس دوران فہد کا ہاتھ پکڑ لیا اور ریسکیو ٹیوب کے ساتھ پانی میں چھلانگ لگانے کے لیے ہمت بندھائی۔
فہد نے بتایا کہ "شوکت جب رسی لے کر مجھ تک پہنچا تو اس نے کہا ڈرو نہیں میں تمہارے ساتھ ہوں اور پھر مجھے پکڑے رکھا یہاں تک کہ میں باہر آگیا"۔ فہد نے اپنی گفتگو کے اختتام پر بتایا کہ اس کی گاڑی پانی کے ریلے کی نذر ہوگئی۔ اس کا کہنا تھا کہ " شوکت میرا بھائی بن گیا ہے، میں تہہ دل سے اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے میری جان بچائی اور اللہ گواہ ہے کہ وہ میرا بھائی ہے۔"
"العربیہ ڈاٹ نیٹ" نے جی دار پاکستانی شوکت امین کے ساتھ رابطے کی کوشش کی مگر اس کی کمزور عربی زبان مزید تفصیلات جاننے کی راہ میں حائل ہو گئی۔ تاہم اس نے فہد کی فراہم کردہ معلومات کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے فعل کو اخلاقی فرض قرار دیا۔
اس حوالے سے سعودی شہری فہد القحطانی کے رشتہ داروں اور عزیزوں نے مملکت میں مقیم شوکت کے رہائش کے مقام کا دورہ کیا اور بلند آواز سے عزت افزائی سے متعلق بعض عربی اشعار بھی پڑھے۔
بعد ازاں ایک ترجمان نے تمام افراد کی جانب سے شوکت کا شکریہ ادا کیا اور اس بہادرانہ کارروائی پر حوصلہ افزائی کے سلسلے میں اس کا اکرام کیا، وہ کارروائی جو اللہ کی مشیت کے بعد ان کے خاندان کے فرزند کو ڈوبنے سے بچانے کا ذریعہ بنی۔ اس موقع پر شوکت کو نقد انعام سے بھی نوازا گیا۔ شوکت نے اس کو لینے سے انکار کردیا تاہم ان لوگوں کے اصرار پر وہ حاضرین کی تالیوں کی گونج میں اس تحفے کو لینے پر مجبور ہوگیا۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف نے وادی تثلیث میں سعودی شہری فہد القحطانی کو بچانے پر مالی معاوضے کے ساتھ شوکت امین کا اعزاز و اکرام کیا۔ اس بات کا اعلان ٹویٹر پر شہری دفاع کے سرکاری صفحے پر کیے گئے ٹویٹ میں ہوا۔
ح
=======
سعودی شہری کی جان بچانے والے پاکستانی کی حوصلہ افزائی!
ولی عہد شہزادہ محمد نایف کی حکام کو شوکت امین سے بھرپور تعاون کی ہدایت
اتوار 17 اپریل 2016مولی عہد شہزادہ محمد نایف کی حکام کو شوکت امین سے بھرپور تعاون کی ہدایت
العربیہ ڈاٹ نیٹ
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف بن عبدالعزیز نے حالیہ بارشوں کے دوران سیلابی ریلے میں ڈوبتے ہوئے ایک سعودی شہری کی زندگی بچانے والے پاکستانی نوجوان شوکت امین کی حوصلہ افزائی کے لیے اس کے ساتھ بھرپور مالی تعاون کا حکم دیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے اخبار ’’الریاض‘‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ولی عہد کی جانب سے وادی تثلیث میں ڈوبتے ہوئے سعودی شہری فہد القحطانی کی زندگی بچانے میں اس کی مدد کرنے والے شوکت امین کا شکریہ ادا کیا ان کے ساتھ بھرپور مالی تعاون کا وعدہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں وادی تثلیث میں ایک مقامی شہری کی گاڑی سیلابی پانی کے ریلے میں پھنس گئی تو وہ خوف کے مارے اپنی گاڑی کی چھت پر چڑھ گیا اور مدد کے لیے پکارنے لگا۔ اس کی زندگی خطرے میں تھی۔ شہری دفاع کا عملہ بھی اسے بچانے کے لیے ابھی کچھ نہ کر پایا تھا کہ ایک بہادر پاکستانی شوکت امین نامی نوجوان نے اپنے سعودی بھائی کی زندگی بچانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈال کر اسے پانی سے نکال لیا۔ اس پر سعودی حکام اور عام شہریوں کی جانب سے بھی شوکت کو بھرپور داد تحسین پیش کی گئی تھی۔
ح