حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,101
- ری ایکشن اسکور
- 1,462
- پوائنٹ
- 344
بھارت کا پلہ تو یوں بھی بھاری ہے کہ اسکی معیشت کا حجم بڑا ہے' اسکے پاس وسیع مارکیٹ ہے۔ لہٰذا پیداواری حجم زیادہ ہونے کی وجہ سے پیداواری لاگت کم ہے۔ معاشرتی اور طبعی ڈھانچے پر آنیوالی عمومی لاگت پاکستان کے مقابلے میں صرف ایک تہائی ہے، جبکہ معیشت پاکستان کے مقابلے میں دس گناہ بڑی ہے۔ بھارت کا شمار دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں ہوتا ہے اور اس کی مجموعی پیداوار اربوں امریکی ڈالروں سے زائد ہے۔ بھارت کا دس بڑے صنعتی ممالک میں شمار ہوتا ہے۔ اس کی صنعتی پیداوار مجموعی پیداوار کا بیس فیصد ہے۔ اس کا صنعتی شعبہ برآمدات کا 60 فیصد حصہ فراہم کرتا ہے، جس میں سے بیس فیصد برآمدات انجینئرنگ کے شعبہ سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس میں موٹر سازی بھی شامل ہے۔ صرف اسی برآمد کا حجم پاکستان کی تمام تر روائتی برآمدات کے مساوی ہے۔ ہماری انجینئرنگ کی مجموعی مقامی پیداوار ( جی، ڈی، پی) کی ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ صنعتی ڈھانچے پر آنے والی لاگت کو امدادی وسائل دے کر نہایت کم رکھا گیا ہے۔