منے بھیا کو غصہ لگا ۔۔۔۔ھھ ھھتحریک طالبان پاکستان پر اس قدر غصہ کرنے کا راز مجھے تو یہی سمجھ میں آیا ہے کہ حکیم اللہ محسود اور ان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے نواز شریف، منورحسن ، اور مولانا فضل الرحمان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ان سے مذاکرات پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ دوسری طرف جماعۃ الدعوۃ کے امیر جناب حافظ محمد سعید صاحب پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ بلکہ ان سے مکمل طور پر سکوت اختیار کیا گیا ہے۔ جبکہ اس سے قبل حافظ سعید صاحب نے یہ پیشکش کی تھی کہ وہ طالبان اور امریکہ کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں ۔ ان کی اس پیشکش پر نہ تو افغان طالبان اور نہ ہی امریکہ نے کوئی دھیان دیا ہے۔ یقیناً غصے والی بات تو ہے اتنے بڑے جہادی لیڈر اس قدر فراموش کردیا گیا ہے کہ ان سے مکمل سکوت اختیار کیا گیا ہے۔ ان کا نام تک لینا گوارا نہیں کیا گیا ہے ۔ فطری بات ہے کہ جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان اس وقت سخت غصے کی حالت میں ہیں کہ ان کے امیر کو بالکل اس معاملے میں نظرانداز کرکے نوازشریف، منور حسن ، مولانا فضل الرحمن پر اعتماد کیا گیا ہے۔یہ عدم اعتماد افغان اور پاکستان طالبان دونوں کی طرف سے کیا گیا ہے۔
بھیا میں ایک غریب ادنی سا بندہ ہوں ۔۔۔اور نہ ہی میں کسی جماعت کا رُکن ہوں
تو آپ جو چاہیں سمجھیں۔۔۔تحریک طالبان پاکستان پر اس قدر غصہ کرنے کا راز مجھے تو یہی سمجھ میں آیا ہے کہ حکیم اللہ محسود اور ان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے نواز شریف، منورحسن ، اور مولانا فضل الرحمان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے
جزاک اللہ خیراتو آپ جو چاہیں سمجھیں۔۔۔
ہم تو یہ جانتے ہیں کے قاضی صاحب، اور فضل الرحمٰن پر حملہ طالبان نے ہی کیا تھا۔۔۔
رہی بات جماعۃ الدعوٰۃ کی تو فلاحی کاموں میں بھی جماعۃ الدعوۃ نے بہت کام کیا ہے۔۔۔
اس لئے یہ کہہ دینا کے طالبان نے انہیں مذاکرت میں شامل نہیں کیا اس لئے یہ غصے میں غلط بات ہے۔۔۔
صحیح اور غلط کیا ہے۔۔۔ آپ سے بہتر شاید دوسرے جانتے ہیں۔۔۔
اور ویسے بھی فورم پر سنسنی خیز انکشافات آپ کو لطیفے لگیں گے۔۔۔
اس لئے ایک دوسرے کا دفاع کرنےسے بہتر ہے کہ مستند دلائل سے صحیح اور غلط کے فرق کو پیش کیجئے۔۔۔
محترم آپ نے کچھ کیا ہے یا صرف تنقید ہی کی ہے ۔۔۔۔اگر کچھ کیا ہے تو پیش کریںحرب بھائی دلیل سے بات کیا کرنی ہے سب کچھ خود ہر آنکھوں والے کے سامنے ہے۔
میرا خیال اس کے لیے دلائل کی ضرورت تو نہیں ہے کہ نیٹو سپلائی کے دس سال متحدہ جہاد کونسل کی ١٨ جماعتیں اپنے کم و بیش دیڑھ لاکھ باضابطہ اور اس سے پانچ گنا بے ضابطہ کارکنان کے ساتھ نیٹو سپلائی کو سیف پیسج فراہم کرتی رہیں کہ ""خیر نال آو تے خیر نال جاؤ"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور میرا نہیں خیال کہ نیٹو سپلائی بارے بشمول ان سرکاری جہادی جماعتوں کے مفتیان کرام سمیت کسی بھی "دور اندیش" مفتی یا مولوی نے)سوائے الپادری کے) کوئی فتوی دیا ہو کہ اسے مسلمانوں کی شرعی امان حاصل ہے اس لیے اس کی طرف کوئی ٹیڑھی انکھ سے بھی نہ دیکھے!
پھر کیا چیز ان کو مانع رہی کہ وہ صراحتا مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے جاتے ان ٹینکوں ، بکتر بند گاڑیوں اور دوسری جنگی سازوسامان کو دور سے ہی سلام کرتے رہے۔
کیا اپنے افغان بھائیوں کا بوجھ آدھے سے بھی کم نہیں کیا جا سکتا تھا اگر یہاں پر خارجی و تکفیری کے نعرے لگانے کی بجائے خود آگے بڑھ کر کرنے کا کام کیا جاتا!! ٹھیک ہے وہ غلط کر رہے تھے تو آپ نے صحیح طریقے سے پاکستان میں حربی کفار کا راستہ روک کر کیوں نہیں دکھایا؟؟
لیکن شاید پاکستان کا تحفظ ، بقا اور استحکام پہلے ہے اور اسلام کے صریح احکامات اور کھلے فیصلے اس کے بعد ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ کہ جو پہلی چھلنی سے بچ نکلے اسی پر عمل ہو گا ورنہ نہیں ۔۔۔۔۔۔۔
اور یہ بات تو ہے ہی اظہر من الشمس کہ اب نیٹو کے ٹرالر کے ٹرالر واپس جا رہے ہیں تو اب بھی اس خواب غفلت میں بیداری کے کسی قسم کے کوئی آثار ہویدا ہوتے نظر نہیں آرہے۔۔۔۔۔۔۔
اور شور ہے ہر طرف تبدیلی اور خلافت و امارت اور منہج سلف اور منہاج بنوی کا !!
اور میرے جیسے لوگ بات ہی کم کرتے ہیں کہ یہ اپنوں کا حال ہے ۔۔ غیروں کا تو کیا رونا ہے !!
منے بھیا کو غصہ لگا ۔۔۔۔ھھ ھھ
باربروسا بھائی!۔ یہ وقت الزام تراشیوں کا نہیں ہے۔۔۔حرب بھائی دلیل سے بات کیا کرنی ہے سب کچھ خود ہر آنکھوں والے کے سامنے ہے۔