الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
اسلام آباد: وفاق المدارس نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ مذہبی مدرسوں کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کے خلاف مزاحمت کرے گا۔ گزشتہ روز ملتان میں وفاق المدارس کے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں ادارے کی آئینی کمیٹی کے اراکین نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کے غیر ملکی اخبار کو دیے گئے اس انٹرویو پر تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے ایک مشنری اسکول سے تعلیم حاصل کی تھی اور وہ مدارس کو سیکولر اداروں میں تبدیل کردیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ 'کچھ عناصر ملک میں قرآن اور حدیث کی تعلیمات کو ختم کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، لیکن وہ اپنے مشن میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے'۔
اس سے قبل وفاق المدارس کے اجلاس میں کراچی میں ہونے والے فرقہ وارانہ قتلِ عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ اگر یہ واقعات جاری رہے تو اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔
اس اجلاس میں اسلام آباد میں جاری دھرنے کے شرکاء پر زور دیا گیا کہ وہ اپنا احتجاج ملکی مفاد اور سیلاب متاثرین کی خاطر ختم کردیں۔
اس موقع پر وفاق المدارس کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد حنیف جالندھری نے کراچی میں جامعہ بنوریہ کے استاد مولانا مسعود بیگ کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہا حکمران نے سیلاب متاثرین کی مشکلات کو نظرانداز کرتے ہوئے صرف فوٹو سیشن کے لیے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔
وفاق المدارس کے رہنماؤں میں سندھ سے ڈاکٹر مولانا سیف الرحمان، بلوچستان سے مولانا قاری مہر علی، آزاد کشمیر سے مولانا محمود الاشرف اور خیبرپختونخوا سے مولانا حسین احمد نے شرکت کی۔
[FONT=NafeesWebNaskhRegular, sans-serif]http://www.dawnnews.tv/news/1009607/[/FONT]
سانحہ پشاور: ڈاکٹر طاہر القادری بھی میدان میں اتر آئے، اپنا پلان بھی پیش کر دیا، اس پلان میں کیا کہا؟ پڑھنے کیلئے کلک کریں
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے 14 نکات پر مشتمل پلان پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہےکہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک میں پھیلایا جائے۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دہشتگردی کے خلاف 14 نکات پر مشتمل پلان پیش کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ دہشت گردی کی جنگ کو پاکستان کی جنگ قرار دے اور دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں مصروف فورسز کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے، ملک میں تمام مدرسوں کے لئے ایک نصاب مقرر کیا جائے ، دہشت گردوں کو ہونے والی بیرونی ممالک کی فنڈنگ پر پابندی لگائی جائے جبکہ ڈرون حملوں، دہشتگردی اور آپریشن کے متاثرین کی بحالی کے لئے ادارہ قائم کیا جائے۔
طاہرالقادری نے اپنے نکات میں مزید کہا ہے کہ جو بھی دہشت گردوں کے حق میں بیان دےاس کے لئے عمر قید کی سزا مقرر کی جائے، ملک میں فوجی عدالتوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ 7 دن کے اندر فیصلے کئے جاسکیں، انتہا پسندی کے لیٹریچر کو تلف کر کے اس کی اشاعت پر پابندی لگائی جائے، مدرسوں کے نصاب کے لئے علماء کرام پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا جائے اورکلعدم تنظیموں پر مکمل پابندی لگائی جائے۔
14 نکاتی پلان میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمےکے لیےغربت کےخاتمے پر خصوصی توجہ دی جائے جبکہ اس بات کا بھی تعین یقینی بنایا جائے کہ دہشت گردوں کو پیسہ اور اسلحہ کہاں سے اور کون فراہم کررہا ہے۔ طاہرالقادری نے مطالبہ کیا کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک میں پھیلایا جائے۔
محدث فورم کے قواعد وضوابط (3)
فورم پر کلمہ گو مسلمانوں کی جان ومال کو حلال قرار دینے والے کسی بھی قسم کے مواد کے شیئر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ جن حضرات کو اس قسم کی ابحاث سے دلچسپی ہو، وہ فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل پلس جیسی ویب سائیٹس کا رخ کر سکتے ہیں۔ تکفیر، خروج اور مسلمانوں میں باہمی جنگ وجدال کے بارے کسی بھی قسم کی پوسٹس شیئر کرنے کی صورت میں فورم کی رکنیت معطل کر دی جائے گی۔