• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان میں کچھ لوگ داعش سے وفاداری چاہتے ہیں

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
پاکستان میں کچھ لوگ داعش سے وفاداری چاہتے ہیں، داعش القاعدہ سے بھی بڑانام ،
طالبان داعش میں شامل ہو سکتے ہیں: راحیل شریف
روزنامہ پاکستان، 4 اکتوبر 2015 (10:24)

راولپنڈی ، لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ داعش القاعدہ سے بڑا خطرہ ہے لیکن اس کا سایہ بھی پاکستان پر نہیں پڑنے دیں گے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق جنرل راحیل شریف نے کہا کہ اسلام آباد میں کچھ لوگ داعش کے لیے نرم رویہ رکھتے ہیں اوراس سے وفاداری کا اظہار کرنا چاہتے ہیں جو ایک خطرناک رویہ ہے اور یہ بہت خطرناک صورتحال ہے اور اس سے نمٹنا امریکہ کے نائن الیون کے بعد القاعدہ سے نمٹنے سے بھی بڑا چیلنج ہے، القاعدہ بڑا نام تھا مگر داعش اس سے بھی بڑا نام ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر واپس نہ لایا گیا تو وہ داعش سے اتحاد کر سکتے ہیں، اس لیے افغانستان میں مصالحت بہت ضروری ہے اور اگر یہ ٹھیک طرح سے نہ کیا گیا تو طالبان کے بعض دھڑے داعش میں شمولیت بھی اختیار کر سکتے ہیں۔

آرمی چیف راحیل شریف تین روزہ دورہ برطانیہ کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ آرمی چیف نے اپنے دورے کے دوران وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ سمیت اعلیٰ برطانوی سول و فوجی حکام سے سے ملاقاتیں کیں اور برطانیہ کی تھرڈ آرمڈ ڈویڑن کا دورہ کیا۔ علاوہ ازیں آرمی چیف نے رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفنس اور سیکیورٹی سٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش القاعدہ سے بڑا خطرہ ہے لیکن اس کا سایہ بھی پاکستان پر نہیں پڑنے دیں گے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
ملک اسحاق کا خاتمہ شام سے موصولہ خفیہ اطلاعات پر کیا گیا
جمعرات , 30 جولائی , 2015

لاہور (حیدر جاوید سید) کالعدم لشکر جھنگوی اور اہلسنت والجماعت (ملک اسحٰق گروپ کے ) سربراہ ملک اسحٰق اور ان کے 13 ساتھیوں کی جنوبی پنجاب کے ضلح مظفر گڑھ میں شاہ والا جنگل کے قریب پولیس مقابلہ میں ہلاکت کے بعد ان کے گروپ میں شامل کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے رفیق مینگل کی 15 ساتھیوں کے ہمراہ گرفتاری سے ان اطلاعات کی تصدیق ہوتی ہے کہ پاکستان میں کالعدم لشکر جھنگوی اور اے ایس ڈبلیو جے کے اسحٰق گروپ کے خلاف کارروائی کا فیصلہ عیدالفطر سے تقریباً 5 دن قبل شام میں گرفتار ہونے والے داعش کے جنگجوﺅں میں شامل امجد معاویہ سے حاصل ہونے والی معلومات کو شامی حکام کی جانب سے پاکستان کے سیکورٹی اداروں سے شیئر کیے جانے کے بعد کیا گیا۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی 2013ء میں ڈیرہ اسمٰعیل خان سنٹرل جیل پر طالبان کے حملے کے نتیجے میں فرار ہونے والے شدت پسند قیدیوں میں لشکر جھنگوی کے امیر ملک اسحق کا نائب سمجھا جانے والا امجد معاویہ بھی شامل تھا۔

امجد معاویہ دیگر شدت پسندوں کے ہمراہ اگست 2013ء کے دوران ترکی کے سرحدی شہر سوریچ سے شام کی سرحد عبور کرکے داعش کے جنگجوﺅں سے جا ملا تھا جسے عید سے قبل شام کی سیکورٹی فورسز نے داعش کے دیگر 14 شدت پسندوں کے ہمراہ شام کے شہر حلب کے مضافات سے گرفتار کر کے دمشق منتقل کیا۔

معلوم ہوا ہے کہ امجد معاویہ نے دوران تفتیش شامی حکام کو بتایا کہ پاکستانی شدت پسندوں کی تنظیموں لشکر جھنگوی اور جنداللہ کا داعش کے ساتھ باضابطہ اتحاد ہو چکا ہے اور اس اتحاد کے حوالے سے لشکر جھنگوی، جنداللہ اور داعش کے نمائندوں کا مشترکہ اجلاس ستمبر اکتوبر 2014ء میں کوئٹہ میں ہوا تھا جس میں یہ طے پایا تھا کہ دونوں تنظیمیں داعش کے مرکز خلافت کے تحت پاکستان میں کام کریں گی اور یہ بھی کہ ان تنظیموں کا بلوچستان اور سندھ کے علاوہ پنجاب کے سرائیکی بولنے والے اضلا ع (جنہیں جنوبی پنجاب یا سرائیکی وسیب بھی کہا جاتا ہے) میں متحرک نیٹ ورک ان علاقوں میں شیعہ مسلمانوں کے علاوہ احمدیوں، عسیائیوں اور ہندوﺅں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ مرکز خلافت سے دئیے گئے اہداف کے حصول کے لئے کام کرے گا۔

ذرائع کے مطابق شامی حکام نے امجد معاویہ سے تحقیقات کے دوران حاصل ہونے والی معلومات کی آڈیو، ویڈیو ریکارڈنگ پاکستانی اداروں کو بھجوائی تھی۔ یہ بھی معلوم ہو ا ہے کہ لشکر جھنگوی اور جنداللہ سے فکری تعاون اور معاونت کرنے والے سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے 87 مدارس کے خلاف بھی کارروائی کا امکان ہے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ لشکر جھنگوی بلوچستان کے نائب امیر رفیق مینگل کا ملک اسحٰق اور اس کے ساتھیوں کی پولیس مقابلہ میں ہلاکت کے بعد کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے کی آڑ میں گرفتاری دینے کے فیصلے کا فوری پس منظر یہ ہے کہ اپنے امیر کی ہلاکت کے بعد لشکر جھنگوی کے سرگرم معاونین خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں۔
ح
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
بہت ہی معلوماتی ۔
اخبارات کے پاس اس طرح کی ’ باریک ‘ خبریں کیسے پہنچ جاتی ہیں ؟ خبر رساں ایجنسیوں میں انٹیلی جنس کے افراد ہوتے ہیں ؟ یا اس کےبرعکس ؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
کیا امریکا داعش پر بمباری کر رہا ہے؟ روس نے بڑا الزام لگا دیا
روزنامہ پاکستان
04 اکتوبر 2015 (23:45)

ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) شام میں داعش کے خلاف لڑائی میں بشارالاسد کے اتحاد میں شمولیت پر امریکہ روس کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔ پہلی بار روس کی طرف سے بھی ایک جوابی حملہ کیا گیا ہے۔


روس کی ایوان زیریں کی کمیٹی برائے امورِ خارجہ کے سربراہ الیگزی پوشکوف نے فرانسیسی ریڈیو سٹیشن ”یورپ1“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے شام میں داعش پر 2500 سے زائد فضائی حملے کیے ہیں لیکن سب بیکار گئے اور ان سے داعش کو کوئی نقصان نہیں ہوا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ نے داعش پر حملوں کا ڈرامہ کیا تھا۔ دراصل وہ داعش کو نشانہ بنانا ہی نہیں چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ ”میرا خیال ہے کہ داعش کے خلاف روسی افواج کے حملوں میں تیزی لائی جائے گی کیونکہ امریکہ اور اس کے اتحادی ایک سال سے داعش پر حملے کرنے کا ڈرامہ کر رہے ہیں لیکن ان کے حملوں کے نتائج آج تک صفر ہیں۔ اگر وہ موثر انداز میں حملے کرتے تو ان کے نتائج بھی سامنے آتے۔

الیگزی پوشکوف نے بتایا کہ روسی افواج 3 سے 4 ماہ تک داعش کے خلاف حملے جاری رکھیں گی اور ان میں مرحلہ وار تیزی لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ روس کی طرف سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کی طرف سے روس پر نیا الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس کی فوجیں شامی اپوزیشن کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں کر رہی ہیں۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
بغدادی کو زندہ گرفتار کیا جائے، پیوٹن کا روسی فوج کو حکم
روزنامہ پاکستان
06 اکتوبر 2015 (14:05)

ماسکو (ویب ڈیسک) روس کے صدر دلادی میر پیوٹن نے روسی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی کو زندہ گرفتار کرنے کی کوشش کرے۔ اگر ان لوگو ں کو زندہ گرفتار نہیں کیا جا سکتا تو ان کی لاشیں روس منتقل کی جائیں۔


ذرائع نے بتایا ہے کہ روس کے اس اقدام کا مقصد امریکہ کی سرکردگی میں قائم نام نہاد داعش مخالف اتحاد کمزوری اور ناکامی کو ثابت کرنا ہے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
ولادی میر پوٹن کی داعش کا صفایا کرنے کیلئے ڈیڑھ لاکھ روسی فوج شام بھیجنے کی تیاری, ڈیوڈ کیمرون کا ”محتاط “ خیرمقدم

روزنامہ پاکستان، 07 اکتوبر 2015 (13:56)

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) روسی صدر ولادی میر پوٹن نے شام میں داعش دہشتگردوں کا صفایا کرنے کے لئے ایک لاکھ پچاس ہزار فوجی بھیجنے کے لئے تیاری شروع کر دی ۔

برطانوی ویب سائٹ ایکسپریس ڈاٹ کو ڈاٹ یوکے میں شائع خبر میں بتایا گیا ہے کہ ولادی میر پوٹن کا فوجی مشن قدرتی ذخائر سے مالا مال اور داعش کا مضبوط قلعہ سمجھا جانےوالا علاقے رقعہ پر کنٹرول حاصل کرے گا ۔

داعش نے رقعہ شہر کو اپنا خود ساختہ دارالحکومت قرار دے رکھا ہے جب کہ داعش کے پانچ ہزار جہادی ہر وقت یہاں گشت پر رہتے ہیں ۔ اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یہ بات صاف ہے کہ روس ملک کے مغربی حصے سے دہشتگردوں کا صفایا کر کے رقعہ اور پل میرا کے گردونواح میں گیس اور تیل کے ذخائر پر کنٹرول حاصل کرے گا ۔

روسی فوج کے آندری کارتاپولوف نے شام میں روس کے کامیاب حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہ صرف ہم شام میں فضائی حملوں جاری رکھیں گے بلکہ ان کی شدت بھی بڑھائینگے ۔ جبکہ دوسری جانب روسی وزیر دفاع کے ایک ترجمان ایگور کوناشنکوف کا کہنا ہے کہ روسی کے جنگی طیاروں نے چوبیس گھنٹوں کے دوران نے داعش پر 20 فضائی حملوں کئے ہیں جن میں دہشتگردوں کے گیارہ ٹھکانے تباہ ہو گئے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے داعش پر روس کے فضائی حملوں کو ”محتاط “ خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ برطانیہ کوولادیمیر پوٹن کے آپریشن پر بہت زیادہ سوچ بچار اور احتیاط کی ضرورت ہے ۔ تاہم گذشتہ روز برطانوی وزیر اعظم نے شام میں مداخلت پر روس کو خبر دار کیا تھا اور قرار دیا تھا کہ روسی فوجی حملے ’کسائی‘ بشارالاسدکے لئے مدد گار ثابت ہونگے ۔ یاد رہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے بھی شام میں روسی مداخلت کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ روس کے شام میں فضائی حملوں سے داعش مضبوط ہو گی ۔

یاد رہے کہ صدر ولادی میر پوٹن نے گذشتہ روز روسی فوج کو ہدایت کی تھی کہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو ہر صورت زندہ گرفتار کیا جائے اور اگر مارا جائے تو لاش ہر صورت قبضے میں لی جائے ۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ بغدادی کی لاش چوک میں لٹکا کر سب کو دکھائی جائے ۔

 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
کیا امریکا داعش پر بمباری کر رہا ہے؟ روس نے بڑا الزام لگا دیا
امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے شام میں داعش پر 2500 سے زائد فضائی حملے کیے ہیں لیکن سب بیکار گئے اور ان سے داعش کو کوئی نقصان نہیں ہوا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ نے داعش پر حملوں کا ڈرامہ کیا تھا۔ دراصل وہ داعش کو نشانہ بنانا ہی نہیں چاہتا۔

۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ مضحکہ خيز دعوی کہ امريکہ محض دکھاوے کی حد تک آئ ايس آئ ايس کے خلاف فضائ حملوں کا ڈھونگ رچا رہا ہے، نا صرف يہ کہ منطقی اعتبار سے ناقابل يقین ہے بلکہ انتظامی سطح پر بھی امريکہ کے ليے يہ کسی بھی طور ممکن نہيں ہے کہ وہ آئ ايس آئ ايس کے جنگجوؤں اور ان کے ٹھکانوں کے خلاف فوجی کاروائيوں کا مبينہ جعلی تاثر قائم رکھ سکے۔ اس کی وجہ يہ ہے کہ امريکی حکومت تن تنہا آئ ايس آئ ايس کے برخلاف کاروائ نہيں کر رہی ہے۔

امريکی حکومت ايک وسيع اتحاد کا حصہ ہے اور يہ اتحاد عراق کی سيکورٹی فورسز کو فضائ حملوں کی صورت ميں مدد فراہم کر رہا ہے اور يہ فضائ حملے اور اس ضمن ميں حکمت عملی اور فيصلے اجتماعی سطح پر کمبائنڈ جوائنٹ آپريشنز کمانڈ بغداد اور صالح الدين آپريشنز کمانڈ کے تحت کيے جا رہے ہيں۔

يقينی طور پر آپ عراقی حکومت، سيکورٹی اور عسکری فورسز سے يہ توقع نہيں کر سکتے ہيں کہ وہ آئ ايس آئ اس کے جنگجوؤں کے خلاف کسی بھی قسم کی رعايت کريں گے کيونکہ وہ تو نا صرف يہ کہ اپنی بقا کے ليے لڑ رہے ہيں بلکہ ان کے ملک اور ان کی مستقبل کی نسلوں کے تحفظ کے ليے يہ انتہائ ضروری ہے کہ وہ کاميابی کے ساتھ آئ ايس آئ ايس کے محفوظ ٹھکانوں کا قلع قمع کر کے اس تنظيم کو غير فعال کريں۔

جہاں تک آئ ايس کے خلاف امريکی فضائ حملوں کی افاديت کا تعلق ہے تو اس ضمن ميں واضح کر دوں کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران بيجی ميں سی ٹی ايس کی فورسز کی اعانت کے ليے اتحادوں کی جانب سے فضائ حملوں کی کمک ميں بتدريج اضافہ کيا گيا ہے تا کہ آئ ايس کی فورسز کی جانب سے شہر پر قبضے کی کوششوں کو ناکام بنايا جا سکے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ اگست 1 2015 سے اب تک بيجی ميں عراقی فورسز کی اعانت کے ليے اتحادی افواج کی جانب سے 120 سے زيادہ فضائ حملے کيے گۓ ہيں۔ اس کے علاوہ نگرانی اور جاسوسی کے ضمن ميں 2500 گھنٹوں سے زائد فضائ پروازيں کی گئ ہيں اور اس دوران سينکڑوں کی تعداد ميں دشمنوں کے اثاثے تباہ کيے گۓ ہيں جن ميں عمارات، گاڑياں، ساز وسامان، اسلحے کے ذخائر اور حملے کے ليے تيار کيے جانے والے مختلف علاقے بھی شامل ہيں۔

يقينی طور پر يہ کسی ايسی حکومت کا طرز عمل نہيں ہے جو بعض راۓ دہندگان کے نزديک آئ ايس آئ ايس کے خلاف کاروائ کا محض ڈرامہ کر رہی ہے۔

يقینی طور پر آپ ہم سے يہ توقع نہيں رکھ سکتے کہ ہم ايک مصنوعی تاثر کو برقرار رکھنے کے ليے اپنے وسائل بھی جھونک ديں گے اور امريکی ٹيکس دہندگان کے سرما‎ۓ کو بھی ضائع کريں گے۔ کچھ راۓ دہندگان کی جانب سے تشہير کردہ ايک عمومی سوچ کے برعکس نا تو ہمارے وسائل لامتنائ ہيں اور نا ہی ہمارے پاس اسلحے کے اتنے لاتعداد انبار ہيں کہ ہم بغير کسی مقصد اور ضرورت کے انھيں ضائع کرتے رہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 
Top