• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پردہ پر مودودی، البانی اور کیلانی مرحومین کا موقف

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم و رحمت الله و برکاتہ -​
میں نے کہیں پڑھا ہے کہ مصر کے مشہور عالم و مجتہد علامہ ناصر البانی رح جنہوں نے صح ستہ کی احادیث میں صحیح و ضعیف کا امتیاز کیا ہے اور ان کو الگ الگ کرنے میں بہت دقیق اور علمی کام کیا ہے - وہ عورت کے چہرے کے پردہ کے قائل نہیں تھے (واللہ اعلم)- اگر کسی کو اس بارے میں علم ہو تو اس کی رہنمائی فرمائیں -

ویسے میں ذاتی طور پر قرآن و حدیث کے مفہوم سے اس بات کا قائل ہوں کہ عورت کے چہرے کا پردہ کرنا ضروری (واجب) ہے-جیسا کہ آیات سے بھی ثابت ہے :

وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ ۖ سوره النور ٣١
اور ایمان والیوں سے کہہ دو کہ اپنی نگاہ نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر جو غیر ارادی طور پر خود سے ظاہر ہو جائے اوراپنے دوپٹے اپنے سینوں پر ڈالے رکھیں-


چہرہ زینت میں شمار ہوتا ہے - اور اس وقت تک ظاہر نہیں ہو سکتا جب تک از خود اپنے ارادے سے ظاہر نہ کیا جائے -اس لئے اس کا ڈھانپنا ضروری ہے -
علامہ ناصر البانی مصر سے نہیں بلکہ Shkoder in northwestern Albania سے تھے۔

پردہ پر مودودی، البانی اور کیلانی موحومین کا موقف
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم​
عنوان کتاب : پردہ
ترتیب و تدوین : سید ابوالاعلیٰ مودودی
اشاعت : جون 2003ء
ویب سائیٹ : www.islamicpak.com.pk

ذاتی مطالعے کے لیے ایک مخیر ادارہ کی جانب سے پ۔ڈ۔ف کتاب مفت میں دستیاب ہے۔
پ۔ڈ۔ف فائل سائز = قریب 10 ایم۔بی
پ۔ڈ۔ف فائل صفحات = 301
"پردہ" ڈاؤن لوڈ لنک

عصر حاضر میں "اسلامی حجاب" کے موضوع پر اب تک جتنی کتابیں لکھی گئی ہیں ، "پردہ" ان میں ممتاز مقام رکھتی ہے۔

کتاب "پردہ" کا دلنشین انداز بیان ، پُرزور استدلال اور حقائق سے لبریز تجزیہ اپنے اندر وہ کشش رکھتا ہے کہ کٹر سے کٹر مخالف بھی قائل ہوئے بغیر نہیں رہتا۔

یہی وجہ ہے کہ پورے عالم اسلام میں اس کتاب کو جو مقبولیت حاصل ہوئی وہ بہت کم کتابوں کو نصیب ہوئی ہے۔ مشرق وسطیٰ میں اس کا عربی ایڈیشن ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔ یہی حال اس کے اردو اور انگریزی ایڈیشن کا بھی ہے۔


نامور محدث علامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ ، مولانا مودودی (رحمہ اللہ) کی علمیت اور ان کے کاز کا کافی احترام کرتے تھے لیکن کچھ موضوعات پر ان سے اختلاف بھی کیا ہے جن میں سے ایک "چہرے کا پردہ" بھی ہے۔ مولانا مودودی "چہرے کے پردہ" کے قائل تھے جبکہ علامہ البانی نے اس موقف سے اختلاف کیا ہے۔

اس معاملہ (چہرے کا پردہ) میں معروف سلفی اسکالر مولانا عبدالرحمٰن کیلانی نے اپنی ایک کتاب میں مولانا مودودی کی موافقت کی ہے اور علامہ البانی کے موقف کا بیشمار دلائل سے ردّ کیا ہے۔



دیباچہ
طبع اوّل
پردے کے مسئلے پر اب سے چار سال پہلے میں نے ایک سلسلہ مضامین لکھا تھا جو "ترجمان القرآن" کے کئی نمبروں میں شائع ہوا تھا۔

اُس وقت بحث کے کئی گوشے قصداً نظرانداز کر دئے گئے تھے اور بعض کو تشنہ چھوڑ دینا پڑا تھا کیونکہ کتاب کے بجائے محض ایک مضمون ہی لکھنا مدّنظر تھا۔

اب ان اجزاء کو یکجا کر کے ضروری اضافوں اور تشریحات کے ساتھ یہ کتاب مرتب کی گئی ہے۔ اگرچہ یہ دعویٰ اب بھی نہیں کیا جا سکتا کہ یہ اس موضوع پر آخری چیز ہے۔ لیکن میں کم سے کم یہ توقع ضرور رکھتا ہوں کہ جو لوگ اس مسئلے کو واقعی سمجھنا چاہتے ہیں وہ اس میں بڑی حد تک اطمینان بخش مواد اور دلائل پائیں گے۔

[ARABIC]وبالله التوفيق وهو المستعان[/ARABIC]

ابوالاعلیٰ
22۔ محرم 1359ھ

ح
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304


علامہ ناصر البانی مصر سے نہیں بلکہ Shkoder in northwestern Albania سے تھے۔

پردہ پر مودودی، البانی اور کیلانی موحومین کا موقف



شکریہ کنعان بھائی تصیح کرنے کا -جزاک الله

میرے ذہن میں تھا کہ علامہ ناصر البانی کا تعلق مصر سے ہے -
 
Top