• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پنیر کھائیں، دانت ہی نہیں مسوڑھے بھی مضبوط بنائیں،تحقیق

شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
لندن ...دانتوں کی حفاظت سے متعلق لوگ اکثر پریشان رہتے ہیں، لیکن اب پریشانی دور بھگائیے اور پنیر کھائیے۔ ایک ریسرچ کے مطابق پنیر میں جراثیم کش اجزا پائے جاتے ہیں جو آپ کے دانتوں اور مسوڑھوں کو خراب ہونے سے محفوظ رکھتا ہے۔۔پنیر میں فاسفورس، کیلشیم،معدنیات اور لحمیات شامل ہوتے ہیں، جس کے استعمال سے دانتوں میں پلاک اور کیویٹیز ہونے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔۔پنیر کھانے سے دانتوں کو صحت مند اور صاف رکھا جاسکتا ہے ۔
ربط
 
شمولیت
مارچ 03، 2013
پیغامات
255
ری ایکشن اسکور
470
پوائنٹ
77
لیکن پنیر گردوں کو نقصاں پہنچاتاہے
جزاک اللہ خیرا عابد بھائی!
معلومات میں اضافے کا شکریہ ۔کسی بھی چیز کی زیادتی ظاہر ہے بیماری کو دعوت دینے کے مترادف ہے تاہم مناسب استعمال بیماری سے محفوظ رکھتا ہے اور مندرجہ بالا تحقیق میں بھی کہیں بے جا استعمال کا ذکر موجود نہیں ہے۔
اگر پنیر کا عام استعمال مضر صحت ہوتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آل وسلم اس کے استعمال سے منع فرما دیتے۔
جیسے اس حدیث مبارکہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنیر اس دور میں بطور خوراک مستعمل تھا۔
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «كُنَّا نُخْرِجُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الفِطْرِ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ» ، وَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ: «وَكَانَ طَعَامَنَا الشَّعِيرُ وَالزَّبِيبُ وَالأَقِطُ وَالتَّمْرُ»[صحيح البخاري 1510]
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں عیدالفطر کے دن (کھانے کے غلہ سے) ایک صاع نکالتے تھے۔ ابوسعید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہمارا کھانا (ان دنوں) جو، زبیب، پنیر اور کھجور تھا۔
اس حدیث میں صحابی رسول نے سب سے پہلے یہ بتایا کہ ہم کھانے کی چیزوں سے صدقہ فطر نکالتے تھے ، یعنی صدقہ فطرکھانے کی چیزوں سے ہی نکالا جائے گا۔
اس کے بعد صحابی رسول نے یہ بتلایا کہ ان دنوں ہمارا کھانا جو، زبیب، پنیر اور کھجور تھا، یعنی اس سے اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ہماری طرف سے ان چیزوں میں فطرہ نکالنے کی وجہ یہ تھی کہ ہمارے یہاں یہی چیز بطور خوراک مستعمل تھی ۔
(حدیث کا ربط)
 
Top