• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغمبر حضرت ابراہیم کے دور کی عمارت دریافت

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521

پیغمبر حضرت ابراہیم کے دور کی عمارت دریافت​
[SUP]دی نیوز ٹرائب :Faisal Zafar Apr 6th, 2013[/SUP]

بغداد: عراق میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دور کا گمشدہ معبد دریافت کر لیا گیا ہے۔

برطانوی ماہرین آثار قدیمہ نے جنوبی عراق کے قدیم شہر "آور" کے قریب ایک عظیم معبد کو دریافت کیا ہے جو لگ بھگ 4 ہزار سال پرانا ہے اور حضرت ابراہیم بھی اسی دور سے تعلق رکھتے تھے۔

یہ تاریخی دریافت مانچسٹر یونیورسٹی کی ٹیم نے کی اور اس عمارت کا رقبہ ایک فٹبال گراؤنڈ کے برابر ہے۔

محقق ڈاکٹر اسیٹورٹ کیمبل کے مطابق 2 ہزار قبل مسیح میں اس سائز کی عمارت نہ ہونے کے برابر تھی۔

اس مقام سے انتہائی تاریخی اشیاء بھی ملی ہیں۔

خیال رہے کہ حضرت ابراہیم فلسطین ہجرت کرنے سے قبل "آور" میں ہی پیدا ہوئے اور پلے بڑھے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
سبحان اللہ و بحمدہ وسبحان اللہ العظیم اس طرح کے آثار قدیمہ کو جمع کرنا چاہئے
جزاکم اللہ شکریہ
تاکہ انہیں بھی دین کا حصہ سمجھ کر ان کی بھی پوجا پاٹ کا راستہ کھلے ):
 

امل احمد

مبتدی
شمولیت
مارچ 08، 2013
پیغامات
19
ری ایکشن اسکور
76
پوائنٹ
5
تاکہ انہیں بھی دین کا حصہ سمجھ کر ان کی بھی پوجا پاٹ کا راستہ کھلے ):
اگر تو یہ عمارت صرف اللہ سبحانہ کی ہی عبادت کے لیے مخصوص تھی تو الحمدللہ ۔۔۔۔۔۔۔لیکن اگر یہ اللہ سبحانہ کے منکرین کی مشرکانہ اور کافرانہ رسوم و رواج کا گھڑ تھا تو بہرحال نوع انسانیت کے لیے عبرت کا نشاں ہے ۔۔۔۔۔اور اس طرح کے مقامات کی حیثیت محض عبرت پکڑنے کی جا کی ہی ہے ۔۔۔۔۔۔ مذکورہ کافر کھوجی (ماہرآثار قدیمہ ) پر ترس ہی اتا ہے کہ بے چارہ بے فائدہ کاموں میں اپنی زندگی کو گھلا رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔عملآ ہمیں بھی ایسے وقت کے زیاں کی بجائے اللہ سبحانہ کے دیے ہوئے پاکیزہ نظام زندگی پر خود بھی عمل پیرا ہونا چاہیے ،اس کے عملی نفاذ کے سرگرداں ہونا چاہیے اور دوسروں کو بھی اس طرح تحریض دلانی چاہیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وباللہ توفیق۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top