• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پی آئی اے کی پرواز پر لینڈنگ کے دوران فائرنگ، خاتون مسافر ہلاک

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
پی آئی اے کی پرواز پر لینڈنگ کے دوران فائرنگ، خاتون مسافر ہلاک

پاکستان کے شہر پشاور کے ہوائی اڈے پر اترنے والی پی آئی اے کی پرواز پر فائرنگ سے ایک خاتون مسافر ہلاک اور عملے کے دو ارکان زخمی ہو گئے ہیں۔

پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے سعودی دارالحکومت ریاض سے آنے والی پرواز پر لینڈنگ کے دوران فائرنگ کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون مسافر ہلاک ہوئیں جبکہ فلائٹ سٹیورڈ اعجاز خان اور واجد خان گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کپتان طارق چوہدری نے فائرنگ کے باوجود نہایت مہارت سے جہاز کو ہوائی اڈے پر اتار لیا۔ انھوں نے بتایا کہ طیارے کو پشاور ایئر پورٹ پر کھڑا کر دیا گیا ہے اور اس کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پشاور ایئر پورٹ پر پروازوں کا آپریشن معمول کے مطابق ہے۔

ترجمان نے بتایا ہے کہ اس پرواز پر 196 مسافر اور عملے کے 10 اراکین سوار تھے۔

طیارے پر فائرنگ کے دوران کتنی اطراف سے حملہ ہوا اور کتنی گولیاں لگیں، اس سوال کے جواب میں پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ فی الحال اس بارے میں رپورٹ موصول نہیں ہوئی اس لیے ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے بی بی سی کو بتایا کہ ریاض سے آنے والے پی آئی اے کے مسافر طیارے پر اُس وقت فائرنگ کی گئی ہے جب وہ زمین سے تقریباً ایک ہزار فٹ بلندی پر پرواز کر رہا تھا۔

پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس پرواز پر 196 مسافر اور عملے کے 10 اراکین سوار تھے۔ فائل فوٹو

انھوں نے بتایا کہ جہاز پر آٹھ کارتوس لگے تھے۔ شاہ فرمان نے بتایا کہ جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ فاٹا سے تین یا چار کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور فائرنگ وہاں کی ثقافت ہے اور لوگ خوشی یعنی شادی بیاہ کے موقع پر فائرنگ کرتے رہتے ہیں لیکن زیادہ امکان اِس بات کا ہے کہ جہاز کے اوپر ہی فائرنگ کی گئی ہے۔

اِس سوال کے جواب میں کہ کیا فائرنگ روشنی والے کارتوس سے کی گئی شاہ فرمان نے بتایا کہ عام طور پر لوگ اِس علاقے میں روشنی والے کارتوس سے ہی فائرنگ کرتے ہیں لیکن یہ کارتوس عام کارتوس سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے جانی نقصان ہوا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ابھی واقعہ تازہ ہے لہٰذا پولیس تفتیش کر رہی ہے۔

پشاور ایئر پورٹ، 2012 میں حملہ

یاد رہے کہ پشاور کے واقع باچہ خان ہوائی اڈے پر دسمبر 2012 میں شدت پسندوں نے راکٹوں کی مدد سے حملہ کیا جس پانچ حملہ آور اور چار عام شہریوں سمیت نو افراد ہلاک جبکہ چالیس زخمی ہو گئے۔ کالعدم تحریک طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔

پاکستانی فوج کے ترجمان کے مطابق دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی ایئرپورٹ کی دیوار سے ٹکرائی جس کی وجہ سے عام شہری زخمی ہوئے۔

پشاور میں ہمارے نمائندے کے مطابق ہوائی اڈے پر راکٹ اور زمینی حملے ابدرہ کے علاقے کی طرف سے کیے گئے تھے۔

سنیئیر صحافی رحیم اللہ یوسفزئی نے اس حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے بی بی سی کو بتایا کہ چونکہ یہ باچہ خان ہوائی اڈہ سیویلین اور فوج کا مشترکہ ہوائی اڈہ ہے تو خدشہ ہے کہ آئندہ بھی شدت پسندوں کا ہدف رہے گا۔

ادھر اسی حوالے سے پولیس اہلکار دوست محمد خان نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ طیارے کو پانچ گولیاں لگی ہیں۔

فائرنگ کی زد میں آنے والے اسی جہاز کو آگے کراچی کے لیے روانہ ہونا تھا۔

پی آئی اے کے پاس اس وقت اس طیارے کے علاوہ کُل 34 طیارے ہیں جن میں سے 24 قابلِ استعمال ہیں۔

خیبر پختونخوا کے گورنر سردار مہتاب احمد خان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور ہلاک ہونے والی مسافر خاتون کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے۔

یاد رہے کہ اسی ماہ آٹھ جون کی شب ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دس دہشتگردوں نے حملہ کیا جس میں ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کے اہلکاروں سمیت کم سے کم 23 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ صورتِ حال کو قابو میں لانے کے لیے فوج نے بھی رینجرز اور سکیورٹی فورسز کی مدد کی تھی۔

بدھ 25 جون 2014
 
Top