کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
چائلڈ لیبر میں پاکستان ساتواں بڑا ملک بن گیا
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) آج دنیا بھر میں بچوں کی مزدوری کے خلاف دن اس عزم اور جذبے کے تحت منایا جارہا ہے کہ بچوں کو تعلیم کی طرف نہ صرف راغب کیا جائے بلکہ انہیں اس سلسلے میں مکمل رہنمائی بھی فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنی اور اپنے خاندان کی زندگی کو بہتر اور خوشگوار بناسکیں۔ اگرچہ دنیا کی سطح پر چائلڈ لیبر میں گزشتہ ایک عشرے میں بچوں کی تعداد میں ایک تہائی کمی ہوئی ہے تاہم اب بھی عالمی آبادی کے 16 کروڑ 80 لاکھ بچے محنت و مزدوری کر رہے ہیں۔
بدترین حالات میں مزدوری کرنے والے بچوں کے حامل ممالک میں پاکستان ساتویں نمبر پر ہے عالمی سطح پر مختلف ممالک کو لاحق مختلف قسم کے خطرات کے تجزیے، ریسرچ، اسٹریٹجک پیش گوئی اور خطرات کے حل سے متعلق رپورٹ مرتب کرنے والے ادارے ”میپلی کرافٹ“ کی رپورٹ 2014ء کے مطابق بچوں کے سروے کے تحت 197 ممالک میں ٹاپ 10 ملکوں میں سرفہرست ملک اریٹریا ہے جہاں بچے مشکل ترین ھالات کے باوجود مزدوری کرتے ہیں،
دوسرے نمبر پر صومالیہ،
تیسرے پر کانگو،
چوتھے پر میانمر،
پانچویں پر سوڈان،
چھٹے پر افغانستان،
ساتویں پر پاکستان،
آٹھویں پر زمبابوے،
نویں پر یمن اور
دسویں پر برونڈی ہے۔
پاکستان کے شماریاتی ادارے کے لیبرفورس سروے 2012ء تا 2013ء کے مطابق ملک میں 10 سے 15 سال کی عمر کے 4.4 فیصد بچے مزدوری کرتے ہیں جبکہ 2010-11ء میں ان کی تعداد 4.29 فیصد تھی یعنی گزشتہ 3 معاشی برسوں میں ملک میں مزدوری کرنے والے بچوں کی تعداد میں 2.5 فیصد کمی ہوئی۔
12 جون 2014