• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

چند مشہور عربی کلمات سے متعلق مفید معلومات

شمولیت
فروری 21، 2019
پیغامات
53
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
56
حادث کی جمع حوادث آتی ہے أحداث نہیں
حادث اور حدث دونوں ایک دوسرے کے مترادف ہے لیکن ہر ایک کے لئے الگ الگ جمع ہے۔ لہذا ہم "حدث جسیم" کی جمع أحداث جسام کہیں گے اور " حادث جسیم " کی جمع حوادث جِسام ۔

رشوة كى جمع "رشاََ" ہے رشاوی یا رشاوِِ نہیں۔ رشوة یہ فِعلة کے وزن پر ہے( را پہ ضمہ وفتح بھی درست ہے) اس کی جمع "رشیََ" آتی ہے فِعَل کے وزن پر جیسے قِصّة کی جمع " قصص"
جہاں تک رشاوِِ یا رشاوي کی بات ہے تو یہ دونوں عام تو ہیں لیکن اس کی کوئی اصل نہیں۔

نيّة کی جمع "نیات" آتی ہے نوایا نہیں
جیسا کہ حدیث میں ہے " إنما الأعمال بالنيات.." لیکن شواھد میں کہیں " نوایا" وارد نہیں حتی کہ عام بول چال میں کہا جانے لگا " فلان علی نیاته" لیکن اس کی جمع "نوایا" کسی معتمد بہ معجم میں وارد نہیں ہوا ہے۔

قط کی جمع " قططة " آتی ہے قطط نہیں اور "ھِرّ" کی جمع هِرَرَة آتی ہے ھرر نہیں
قط کی جمع قططة جیسا کہ ہم جمع بناتے ہیں " دِيك" کی "دِيَكة" اور فیل کی جمع " فیلة"
رہی قطة کی جمع تو وہ "قطط" آتی ہے۔ اسی طرح سے ھرة کی جمع " ھرر" آتی ہے۔

مشکلة کی جمع "مشکلات" آتی ہے مشاکل نہیں۔ کیوں کہ یہ رباعی ہے اور جب رباعی سے جمع بنائی جاتی ہے تو وہ جمع سالم ہوتی ہے جیسے مسلمة کی جمع "مسلمات " آتی ہے مسالم نہیں۔اور ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے کہ عربی کلمہ اس قاعدہ سے خارج ہوجائے۔
سو مشکل کی جمع " مشکلات" اور مشکلة کی جمع "مشاکل" یہ غیر فصیح ہے اور اگر فصیح مان بھی لیں تو مفرد مَشْکَل یا مِشْکَل ہونا چاہیے تھا لیکن یہ دونوں ہی لفظ غیر مستعمل ہیں

شابّ۔ کی جمع "شبّان" آتی ہے شباب نہیں۔
کلمہ شباب یہ مصدر ہے فعل "شبّ" کا
اور اس کا استعمال مفرد ،مثنی، جمع، مذکر اور مؤنث سب کے لئے برابر ہوتا ہے۔ لہذا ہم کہیں گے ھو شباب وھی شباب وھما شباب وھم شباب وھن شباب، جیسا کہ ہم کہتے ہیں ھو حضور وھما حضور وھم حضور وھن حضور۔
لہذا معلوم ہوا کلمہ شباب یہ غلط نہیں لیکن یہ "شابّ" کی جمع نہیں ہے ۔
مدیر کی جمع مدیرون / مدیرین آتی ہے مدراء نہیں
مدیر۔ اسم فاعل ہے أجوف ہے "مُفعِل" کے وزن پر جیسے مقیم، منیب، معید وغیرہ لہذا ہم ان کلمات سے جمع بناتے ہوئے مقماء، منباء ومعداء نہیں کہ سکتے کیوں کہ ان کے شروع میں "میم" اصلی نہیں بلکہ زائدہ ہے
اور یہ ان جیسے کلمات سے مختلف ہے جیسے وزیر کی جمع وزراء ، سفیر کی جمع سفراء اور سعید کی جمع سعداء ۔۔۔ کیوں کہ یہ سب کلمات حروف اصلی سے شروع ہوتے ہیں ناکہ میم زائدہ سے۔

✍ ہدایت اللہ فارس
 
Top