کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
چھینک مارنے کے بعد ہم ’الحمد اللہ‘ کیوں کہتے ہیں؟ سائنس نے بھی حقیقت کو تسلیم کر لیا
روزنامہ پاکستان، 05 اکتوبر 2015 (12:24)لندن (نیوزڈیسک) چھینک انسانی جسم کے لئے انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ سائنسی تحقیق کے مطابق جب ہمیں چھینک آتی ہے تو ناک کے اندر موجود بیکٹیریا اور وائرس باہر نکلتے ہیں اور ہمارا جسم جراثیم سے پاک ہو جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہم اپنی آنکھیں بھینچ لیتے ہیں اور ساتھ ہی ہمارے سینے سے بھی ہوا منہ اور ناک کے راستے پورے زور کے ساتھ جسم سے باہر خارج ہوتی ہے۔اس دوران ہمارا سانس چند لمحوں کے لئے رُک بھی جاتا ہے۔
مسلمان چھینک مارنے کے بعد ’الحمد اللہ‘ کہتے ہیں جس کا معنیٰ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اس نے ہماری سانس کو دوبارہ چالو کیا ہے۔
نہ صرف مسلمان بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کے افراد بھی اپنے پیدا کرنے والے کا شکر دعائیہ کلمات سے کرتے ہیں۔
چھینک کے بارے میں چند انتہائی دلچسپ باتیں یہ ہیں کہ ہم سونے کے دوران چھینک نہیں مارتے، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر چھینک آئے تو اسے روکیں مت کیونکہ اس طرح خون اور دماغ کی شریانوں پر دباﺅ آئے گا اور یہ صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔
ح