جوانی پِٹّا
مبتدی
- شمولیت
- جنوری 07، 2014
- پیغامات
- 11
- ری ایکشن اسکور
- 9
- پوائنٹ
- 6
چھ کلمے
آج نوائے وقت کے سر راہے کو پڑھتے ھوئے سلطان راہی والے لطیفے کا لطف آ گیا۔
فلم میں سلطان راہی سکھ سے مسلمان ھو کر پاکستان آیا، تو پولیس نے پکڑ لیا۔تھانے میں تھانیدار نے اسے چھ کلمے سنانے کو کہا تو سلطان راہی نے فر فر سنا دیے۔جس پر تھانیدار کہنے لگا کہ تو مسلمان ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ کسی مسلمان کو پورے چھ کلمے نہیں آتے۔
بات تو ٹھیک ھے۔ عموماً زیادہ تر لوگوں کو چار یا پانچ کلمے آتے ھیں۔
مجھے خود چار کلمے یاد تھے۔پانچواں اس چکر میں یاد ہوا کہ جس زمانے میں قرآن کا ترجمہ پڑھا تو تبھی کسی کتاب میں پانچویں کلمے کا ترجمہ دیکھا۔اتنی مکمل دعا دیکھ کرٹھٹک گیا۔
"میرے رب، میں معافی مانگتا ہوں اپنے تمام گناہوں کی ، جو میں نے جان بوجھ کر کیے یا انجانے میں غلطی سے ہو گئے۔جو میں نے چھپ چھپا کر کیے یا سب کے سامنے۔اور( مستقبل کے لیے ) میں توبہ کرتا ہوں تمام گناہوں سےجن کا مجھے پتا ھے کہ گناہ ھیں اور ایسےجن کا نہیں پتہ۔ بے شک تو غیب جاننے والا ، عیب چھپانے والا اور گناہ معاف کرنے والا ھے۔اور اللہ کے علاوہ کوئی بھی حالت تبدیل کرنے والا اور طاقتور نہیں۔"
میں اس دن کے بعد سے نماز کے بعد دعا میں پانچواں کلمہ ہی دعا کے طور پر پڑھ رھا ہوں۔
چھٹا کلمہ مجھے ہمیشہ بھولتا ھے۔
(اوپر والا آزاد ترجمہ میری ٹوٹی پھوٹی عربی سے ہوا ھے۔ لیکن اگر عربی رج کر بھی آتی ہو تو یقین کریں کہ اردو ترجمہ کافی بے روح سالگتا ھے۔ ویسے انگریزی میں بھی یہی کوالٹی ھے۔ دوسری زبان کی ترجمہ شدہ چیز میں "وہ بات " نہیں رہتی۔)
آج کل الیکشن امیدواری کی درخواستیں جا رہی ھیں تو مجھے یقین ھے کہ امیدواران دھڑا دھڑ رٹًے لگا رھے ہوں گے چھ کلموں کو۔
کئی لوگوں کی جلًی حروف میں خبریں چھپی ھیں کہ لو جی ۔ ان سے فلاں کلمہ پوچھا گیا اور ان کو یاد ہی نہیں تھا۔ کئی حضرات نے رٹرنگ آفیسرز کی منًت بھی کی کہ کلمے یاد کر کے آئے ھیں، اس لیے سُن لیں۔لوگ یقیناً محظوظ ہو رھے ہوں گے ان زبردستوں کی بیچارگی کے آگے، جن کے لیے عوام اور ڈگریاں بھیڑ بکریوں کا درجہ رکھتی ھے (جب چاہا خرید لیا)۔
لیکن الیکشن کمیشن کے ان انٹرویوز نے میرے دماغ میں بہت عرصے سے موجود ایک سوال کو پھر سے سامنے لا کھڑا کیا ھے۔
ان کلموں کو چھ کلموں کی موجودہ سٹینڈرڈ شکل میں کب اور کس نے مرتب کیا؟ ان کا ماخذ کیا ھے آخر؟
کچھ لوگ کہتے ھیں کہ یہ کلمات مکمل شکل میں قرآن و حدیث میں نہیں آئے، بلکہ بعد میں کسی نے اسلام کے عقائد کا خلاصہ چند عبارات میں کرنے کے لیے مختلف آیات و احادیث سے لے کر بنائے گئے ھیں۔
پہلے کلمہ دو مختلف ٹکڑوں کی شکل میں قرآن میں ہے ۔ (لا الہ الااللہ – محمد رسول اللہ)
دوسرا کلمہ ایک ذرا سی مختلف شکل میں نماز میں التحیات میں پڑھا جاتا ھے۔
تیسرا کلمہ تسبیح کے مفہوم کا ھے۔تیسرے کلمے سے متعلق ایک دلچسپ بات ھے۔ آنحضرت ﷺ نے جو مختلف اذکار و تسبیحات بتائی ھیں۔ان کے عموماً تین حصے ہوتے ھیں۔
پہلے حصے میں اللہ کی سبحانیت کا ذکر۔دوسرے میں اللہ کی حمد۔اور تیسرے میں اللہ کی کبریت۔
(سبحانیت کا اردو ترجمہ عموماً اللہ کی پاکی اور بڑائی بیان کرنا کیا جاتا ھے۔یہ ایک صاحبہ نے سبحانیت کی تشریح کی ھے۔ مجھے پسند آئی۔ نہیں معلوم ٹھیک ھے کہ نہیں۔ لیکن تشریح زوردار بلکہ لچھے دار ھے۔ سوچ رھا ھوں کہ ان کا بلاگ اِن ایکٹو ھے اور نہ جانے کب غائب ہو جائے۔ اس لیے پوسٹ کا ترجمہ کر کے بلاگ پر سیو کرلوں)
چند مثالوں پر غور کریں۔
سبحان اللہ ۔ الحمد للہ۔ اللہ اکبر
سبحان اللہ۔ وبحمدہ۔ سبحان اللہ العظیم۔
سبحان اللہ ۔ والحمدللہ۔ ولا اللہ الا اللہ واللہ اکبر۔ ولا حول ولا قوۃ ال باللہ العلی العظیم۔
سبحانک اللہم ۔ و بحمدک۔ و تبارک اسمک۔ و تعالی جدک۔ ولا اللہ غیرک۔
سبحان ربی ال اعلٰی اور سبحان ربی العظیم ۔ (ایک کتاب میں پڑھا کہ شیعہ اس کے آخر میں "وبحمدہ" کا اضافہ کرتے ھیں )
یہ تین کا پیٹرن تیسرے کلمے سمیت کافی اذکار و تسبیحوں میں نظر آتا ھے۔
چوتھا کلمہ پڑھتے ھوئے مجھے ایک عجیب سی مسرت ہوتی ھے، جس کا کلمے سے کوئی تعلق نہیں نظر آیا مجھے۔ یہ کلمہ اللہ کی محتلف صفات کا خلاصہ بیان کرتا ھے۔ اللہ کے بارے کسی اجنبی کو بتانا ہو تو چوتھے کلمے کا ترجمہ سنا دیں۔
پانچواں اور چھٹا کلمہ دعائیں ھیں۔ جن میں محتلف گناہوں سے بچنے کی دعا مانگی گئی ھے۔
چونکہ زیادہ تر لوگوں کو بچپن میں کلمے یاد کروائے جاتے ھیں، اس لیے عموماً چھٹے کلمے سے پہلے ہی بس ہو جاتی ھے۔ چھٹا کلمہ یاد کرنا پی ایچ ڈی کے برابر تھا۔
ذہن بھی پتہ نہیں کدھر سے کدھر نکل جاتا ھے۔ بات ہو رہی تھی کہ کسی کو معلوم ھے یہ کیسے اور کب وجود میں آئے۔؟ اور یہ الیکشن کمیشن والے اچھے مسلمان کی تعریف کا ٹیسٹ چھ کلمے پوچھ کر کیوں لے رہے ہیں۔؟؟ یہ باقی قوموں میں بھی ہیں یا بس بر صغیر والے ہی پڑھتے ھیں؟ ۔
آپ کیا کہتے ہیں اس بارے؟
http://alikasca.blogspot.com/2013/04/blog-post_7.html
آج نوائے وقت کے سر راہے کو پڑھتے ھوئے سلطان راہی والے لطیفے کا لطف آ گیا۔
فلم میں سلطان راہی سکھ سے مسلمان ھو کر پاکستان آیا، تو پولیس نے پکڑ لیا۔تھانے میں تھانیدار نے اسے چھ کلمے سنانے کو کہا تو سلطان راہی نے فر فر سنا دیے۔جس پر تھانیدار کہنے لگا کہ تو مسلمان ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ کسی مسلمان کو پورے چھ کلمے نہیں آتے۔
بات تو ٹھیک ھے۔ عموماً زیادہ تر لوگوں کو چار یا پانچ کلمے آتے ھیں۔
مجھے خود چار کلمے یاد تھے۔پانچواں اس چکر میں یاد ہوا کہ جس زمانے میں قرآن کا ترجمہ پڑھا تو تبھی کسی کتاب میں پانچویں کلمے کا ترجمہ دیکھا۔اتنی مکمل دعا دیکھ کرٹھٹک گیا۔
"میرے رب، میں معافی مانگتا ہوں اپنے تمام گناہوں کی ، جو میں نے جان بوجھ کر کیے یا انجانے میں غلطی سے ہو گئے۔جو میں نے چھپ چھپا کر کیے یا سب کے سامنے۔اور( مستقبل کے لیے ) میں توبہ کرتا ہوں تمام گناہوں سےجن کا مجھے پتا ھے کہ گناہ ھیں اور ایسےجن کا نہیں پتہ۔ بے شک تو غیب جاننے والا ، عیب چھپانے والا اور گناہ معاف کرنے والا ھے۔اور اللہ کے علاوہ کوئی بھی حالت تبدیل کرنے والا اور طاقتور نہیں۔"
میں اس دن کے بعد سے نماز کے بعد دعا میں پانچواں کلمہ ہی دعا کے طور پر پڑھ رھا ہوں۔
چھٹا کلمہ مجھے ہمیشہ بھولتا ھے۔
(اوپر والا آزاد ترجمہ میری ٹوٹی پھوٹی عربی سے ہوا ھے۔ لیکن اگر عربی رج کر بھی آتی ہو تو یقین کریں کہ اردو ترجمہ کافی بے روح سالگتا ھے۔ ویسے انگریزی میں بھی یہی کوالٹی ھے۔ دوسری زبان کی ترجمہ شدہ چیز میں "وہ بات " نہیں رہتی۔)
آج کل الیکشن امیدواری کی درخواستیں جا رہی ھیں تو مجھے یقین ھے کہ امیدواران دھڑا دھڑ رٹًے لگا رھے ہوں گے چھ کلموں کو۔
کئی لوگوں کی جلًی حروف میں خبریں چھپی ھیں کہ لو جی ۔ ان سے فلاں کلمہ پوچھا گیا اور ان کو یاد ہی نہیں تھا۔ کئی حضرات نے رٹرنگ آفیسرز کی منًت بھی کی کہ کلمے یاد کر کے آئے ھیں، اس لیے سُن لیں۔لوگ یقیناً محظوظ ہو رھے ہوں گے ان زبردستوں کی بیچارگی کے آگے، جن کے لیے عوام اور ڈگریاں بھیڑ بکریوں کا درجہ رکھتی ھے (جب چاہا خرید لیا)۔
لیکن الیکشن کمیشن کے ان انٹرویوز نے میرے دماغ میں بہت عرصے سے موجود ایک سوال کو پھر سے سامنے لا کھڑا کیا ھے۔
ان کلموں کو چھ کلموں کی موجودہ سٹینڈرڈ شکل میں کب اور کس نے مرتب کیا؟ ان کا ماخذ کیا ھے آخر؟
کچھ لوگ کہتے ھیں کہ یہ کلمات مکمل شکل میں قرآن و حدیث میں نہیں آئے، بلکہ بعد میں کسی نے اسلام کے عقائد کا خلاصہ چند عبارات میں کرنے کے لیے مختلف آیات و احادیث سے لے کر بنائے گئے ھیں۔
پہلے کلمہ دو مختلف ٹکڑوں کی شکل میں قرآن میں ہے ۔ (لا الہ الااللہ – محمد رسول اللہ)
دوسرا کلمہ ایک ذرا سی مختلف شکل میں نماز میں التحیات میں پڑھا جاتا ھے۔
تیسرا کلمہ تسبیح کے مفہوم کا ھے۔تیسرے کلمے سے متعلق ایک دلچسپ بات ھے۔ آنحضرت ﷺ نے جو مختلف اذکار و تسبیحات بتائی ھیں۔ان کے عموماً تین حصے ہوتے ھیں۔
پہلے حصے میں اللہ کی سبحانیت کا ذکر۔دوسرے میں اللہ کی حمد۔اور تیسرے میں اللہ کی کبریت۔
(سبحانیت کا اردو ترجمہ عموماً اللہ کی پاکی اور بڑائی بیان کرنا کیا جاتا ھے۔یہ ایک صاحبہ نے سبحانیت کی تشریح کی ھے۔ مجھے پسند آئی۔ نہیں معلوم ٹھیک ھے کہ نہیں۔ لیکن تشریح زوردار بلکہ لچھے دار ھے۔ سوچ رھا ھوں کہ ان کا بلاگ اِن ایکٹو ھے اور نہ جانے کب غائب ہو جائے۔ اس لیے پوسٹ کا ترجمہ کر کے بلاگ پر سیو کرلوں)
چند مثالوں پر غور کریں۔
سبحان اللہ ۔ الحمد للہ۔ اللہ اکبر
سبحان اللہ۔ وبحمدہ۔ سبحان اللہ العظیم۔
سبحان اللہ ۔ والحمدللہ۔ ولا اللہ الا اللہ واللہ اکبر۔ ولا حول ولا قوۃ ال باللہ العلی العظیم۔
سبحانک اللہم ۔ و بحمدک۔ و تبارک اسمک۔ و تعالی جدک۔ ولا اللہ غیرک۔
سبحان ربی ال اعلٰی اور سبحان ربی العظیم ۔ (ایک کتاب میں پڑھا کہ شیعہ اس کے آخر میں "وبحمدہ" کا اضافہ کرتے ھیں )
یہ تین کا پیٹرن تیسرے کلمے سمیت کافی اذکار و تسبیحوں میں نظر آتا ھے۔
چوتھا کلمہ پڑھتے ھوئے مجھے ایک عجیب سی مسرت ہوتی ھے، جس کا کلمے سے کوئی تعلق نہیں نظر آیا مجھے۔ یہ کلمہ اللہ کی محتلف صفات کا خلاصہ بیان کرتا ھے۔ اللہ کے بارے کسی اجنبی کو بتانا ہو تو چوتھے کلمے کا ترجمہ سنا دیں۔
پانچواں اور چھٹا کلمہ دعائیں ھیں۔ جن میں محتلف گناہوں سے بچنے کی دعا مانگی گئی ھے۔
چونکہ زیادہ تر لوگوں کو بچپن میں کلمے یاد کروائے جاتے ھیں، اس لیے عموماً چھٹے کلمے سے پہلے ہی بس ہو جاتی ھے۔ چھٹا کلمہ یاد کرنا پی ایچ ڈی کے برابر تھا۔
ذہن بھی پتہ نہیں کدھر سے کدھر نکل جاتا ھے۔ بات ہو رہی تھی کہ کسی کو معلوم ھے یہ کیسے اور کب وجود میں آئے۔؟ اور یہ الیکشن کمیشن والے اچھے مسلمان کی تعریف کا ٹیسٹ چھ کلمے پوچھ کر کیوں لے رہے ہیں۔؟؟ یہ باقی قوموں میں بھی ہیں یا بس بر صغیر والے ہی پڑھتے ھیں؟ ۔
آپ کیا کہتے ہیں اس بارے؟
http://alikasca.blogspot.com/2013/04/blog-post_7.html