عبداللہ عبدل
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 23، 2011
- پیغامات
- 493
- ری ایکشن اسکور
- 2,479
- پوائنٹ
- 26
السلام علیکم۔
حیرت ہے ، کس طرح ایک چودہ سالہ بچی سے یہ امید لگا لی گئی کہ وہ کل علم کی مالک ہوگی۔۔۔ صرف میڈیا کی کرپشن نے اسے مشہور تو کر دیا مگر اس کی دینی تربیت نہ ہونے کے برابر تھی۔
اگر آپ کے ارد گرد کوئی چودہ سالہ بچا یا بچی ہو تو دیکھ لیں تجربہ کر کے کہ اسے دین کا کتنا کا علم ہے۔
میڈیا کرپٹ ہے کسی کو اختلاف نہیں ، امریکہ ڈرون ظلم ہے سب اس سے متفق ہیں۔مگر اب وقت اس گھناونے حملے کی مذمت کا بھی ہے۔
ڈائری کا متنازعہ اقتباس:
لوگوں کی گردنیں محض مخالفت کی وجہ سے کاٹی جارہی ہوں، بچے پھاڑے جا رہے ہوں، عورتوں کو ذبردستی نکاح پر مجبور کیا جارہا ہو (یہ جذباتی باتیں نہیں ، اہل سوات اس کے گواہ ہیں ، جائیے تحقیق کر لیجئے، میں تو کر چکا)۔۔۔۔۔تو ان حالات میں وہ نا پختہ ذہن انہیں فرعون نہ کہے تو کیا فرشتے کہتی؟؟؟
دوسرا، ایک طرف تو آپ میڈیا کو کرپٹ اور اس پر شائع ہونے والی ٹی ٹی پی کی حملے کی ذمہ داری کو کالعدم قرار دے رہے ہیں مگر حیرت ہے پھر اسی بی بی سی پر شائع ہونے والی ڈائری کو وحی کی طرح سمجھ رہے ہیں ۔۔۔عجیب!!!
جناب ، اب کیا میڈیا یہاں کرپٹ نہیں؟؟؟
اب میں کہتا ہوں:
اور تو اور یہ بی بی سی کا اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔۔۔۔ مگر عجیب ۔۔۔ایک طرف بی بی سی کی خبر قابل قبول نہیں مگر ڈائری بالکل قابل قبول۔۔۔۔ افسوس ۱!!
اور اگر یہ جملے بالفرض اس نے کہہ بھی دیئے تھے، تو پہلے اس پر حکم لگنا چاہیئے تھا ، جس میں شرائط بھی اور موانع بھی، پھر کوئی اقدام ،،،، اور اس اقدام کا مکلف صرف ریاست ہے۔ورنہ تو پھر ہر ایک جماعت کے نزدیک دوسری جماعت کافر ہے ، مرتد ہے۔۔تو پھر سب حد ارتداد لگانا شروع کر دیں؟؟؟
مگر یہاں اقدام پہلے کیا ٹی ٹی پی نے اور دلیلیں بعد میں گھڑ نا شروع کیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔جناب میں حیران ہوں ۔۔۔۔۔
جب یہی ترجمان ، پاک آرمی پر یا کسی بیس پر حملے کی ذمہ داری بی بی سی کے ہی ذریعے قبول کرتا ہے تو سارے ٹی ٹی پی کے کارندے اس درست قرار دیتے ہیں ، اس پر مباکبادیں دیتے ہیں۔۔۔۔
مگر اب، پہلے تو سب نے مانا ہی نہیں ، پھر دلیلیں بنائی ، جو باب السلام پر بھی چڑہائیں گئیں اور اس کے کافر ہونے کے ضمن میں بی بی سی کی ڈائرئ ہی پیش کرنی شروع کر دی۔۔۔اندھوں کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی!!
۔۔بس میں مزید کچھ نہیں لکھوں گا سوائے اس کے کہ ۔۔۔۔۔گمراہی در گمراہی ان ٹی ٹی پی اور انکے حمایتوں کو گھیر چکی ہے۔
حیرت ہے ، کس طرح ایک چودہ سالہ بچی سے یہ امید لگا لی گئی کہ وہ کل علم کی مالک ہوگی۔۔۔ صرف میڈیا کی کرپشن نے اسے مشہور تو کر دیا مگر اس کی دینی تربیت نہ ہونے کے برابر تھی۔
اگر آپ کے ارد گرد کوئی چودہ سالہ بچا یا بچی ہو تو دیکھ لیں تجربہ کر کے کہ اسے دین کا کتنا کا علم ہے۔
میڈیا کرپٹ ہے کسی کو اختلاف نہیں ، امریکہ ڈرون ظلم ہے سب اس سے متفق ہیں۔مگر اب وقت اس گھناونے حملے کی مذمت کا بھی ہے۔
ڈائری کا متنازعہ اقتباس:
جب اس بہن نے اپنے ارد گرد داڑھی والوں کی شکل میں دیکھے ہی فرعون ہوں تو وہ کیا کہتی؟؟؟برقعہ پتھر کے دورکی نشانی ہے اور داڑھی والے دیکھ کر فرعون یاد آتا ہے۔ ملالہ کی یادگار ڈائری
لوگوں کی گردنیں محض مخالفت کی وجہ سے کاٹی جارہی ہوں، بچے پھاڑے جا رہے ہوں، عورتوں کو ذبردستی نکاح پر مجبور کیا جارہا ہو (یہ جذباتی باتیں نہیں ، اہل سوات اس کے گواہ ہیں ، جائیے تحقیق کر لیجئے، میں تو کر چکا)۔۔۔۔۔تو ان حالات میں وہ نا پختہ ذہن انہیں فرعون نہ کہے تو کیا فرشتے کہتی؟؟؟
دوسرا، ایک طرف تو آپ میڈیا کو کرپٹ اور اس پر شائع ہونے والی ٹی ٹی پی کی حملے کی ذمہ داری کو کالعدم قرار دے رہے ہیں مگر حیرت ہے پھر اسی بی بی سی پر شائع ہونے والی ڈائری کو وحی کی طرح سمجھ رہے ہیں ۔۔۔عجیب!!!
جناب ، اب کیا میڈیا یہاں کرپٹ نہیں؟؟؟
اب میں کہتا ہوں:
اور دوسرا ، آپ زرا خودغور کریں کہ یہ جملہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کے پاس کیا ثبوت ہے کہ بی بی سی نے ہو باہو وہی ڈائری شائع کی جو اس بچی نے لکھی؟؟؟؟؟؟ بولیئے۔۔۔اگر انصاف کا دامن ابھی بھی ہاتھ میں ہے تو!!!
اس عمر کی بچی کہہ سکتی ہے ، یہ زیادہ ممکن ہے یا اس سے کہلوانا زیادہ ممکن ہے؟؟؟’’برقعہ پتھر کے دور کی یاد‘‘
اور تو اور یہ بی بی سی کا اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔۔۔۔ مگر عجیب ۔۔۔ایک طرف بی بی سی کی خبر قابل قبول نہیں مگر ڈائری بالکل قابل قبول۔۔۔۔ افسوس ۱!!
اور اگر یہ جملے بالفرض اس نے کہہ بھی دیئے تھے، تو پہلے اس پر حکم لگنا چاہیئے تھا ، جس میں شرائط بھی اور موانع بھی، پھر کوئی اقدام ،،،، اور اس اقدام کا مکلف صرف ریاست ہے۔ورنہ تو پھر ہر ایک جماعت کے نزدیک دوسری جماعت کافر ہے ، مرتد ہے۔۔تو پھر سب حد ارتداد لگانا شروع کر دیں؟؟؟
مگر یہاں اقدام پہلے کیا ٹی ٹی پی نے اور دلیلیں بعد میں گھڑ نا شروع کیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔جناب میں حیران ہوں ۔۔۔۔۔
جب یہی ترجمان ، پاک آرمی پر یا کسی بیس پر حملے کی ذمہ داری بی بی سی کے ہی ذریعے قبول کرتا ہے تو سارے ٹی ٹی پی کے کارندے اس درست قرار دیتے ہیں ، اس پر مباکبادیں دیتے ہیں۔۔۔۔
مگر اب، پہلے تو سب نے مانا ہی نہیں ، پھر دلیلیں بنائی ، جو باب السلام پر بھی چڑہائیں گئیں اور اس کے کافر ہونے کے ضمن میں بی بی سی کی ڈائرئ ہی پیش کرنی شروع کر دی۔۔۔اندھوں کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی!!
۔۔بس میں مزید کچھ نہیں لکھوں گا سوائے اس کے کہ ۔۔۔۔۔گمراہی در گمراہی ان ٹی ٹی پی اور انکے حمایتوں کو گھیر چکی ہے۔
اللہ محفوظ فرمائے تمام اہل اسلام کو!!!