ہفتہ, 30 اپریل 2011 21:19
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سماجی رہنماء ڈاکٹر عبدالستار ایدھی برنس روڈ میں اسلام قبول کرنے کیلئے اعلان کے باوجود نہ پہنچ سکے۔ ہفتہ کو ایدھی سینٹر کے شعبہ انفارمیشن کی جانب سے میڈیا کو ایک ایس ایم ایس جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عبدالستار ایدھی اسلام قبول کرنے کیلئے اہلحدیث مسجد برنس روڈ پہنچ رہے ہیں۔ اس اطلاع پر میڈیا کے مختلف نمائندے برنس روڈ مسجد میں پہنچے جہاں پر مکمل خاموشی تھی۔ اس حوالے سے جب دوبارہ ایدھی سینٹر کے شعبہ انفارمیشن سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ عبدالستار ایدھی یہاں سے اسلام قبول کرنے کیلئے برنس روڈ روانہ ہوئے تھے معلوم نہیں اس کے بعد کہاں گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ قادیانیوں کے حوالے سے حالیہ دیئے گئے بیانات کے بعد عبدالستار ایدھی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران اپنی وضاحت کی تھی جس کے بعد اخلاقی طورپر شہر سے ان کے خلاف لگائے گئے بینرز کا ہٹ جانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ جس کی وجہ سے ہفتہ کو ڈاکٹر عبدالستا رایدھی نے کہا کہ میری وضاحت اور پریس کانفرنس کے باجوود بھی اگر ان لوگوں کو اطمینان نہیں ہے تو پھر میں جاکر ان سے کہہ دیتا ہوں کہ مجھے دوبارہ کلمہ پڑھائیں اور اسلام میں داخل کریں۔ اس حوالے سے جب دوبارہ جامع مسجد برنس روڈ میڈیا کے نمائندے پہنچے تو وہاں مکمل خاموشی تھی تاہم دوبارہ رابطہ کرنے پر ایدھی کے شعبہ انفارمیشن نے مزید اطلاعات دینے سے گریز کیا۔
ڈاکٹر عبدالستار ایدھی اسلام قبول کرنے کیلئے اعلان کے باوجود اہلحدیث مسجد برنس روڈ نہ پہنچ سکے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سماجی رہنماء ڈاکٹر عبدالستار ایدھی برنس روڈ میں اسلام قبول کرنے کیلئے اعلان کے باوجود نہ پہنچ سکے۔ ہفتہ کو ایدھی سینٹر کے شعبہ انفارمیشن کی جانب سے میڈیا کو ایک ایس ایم ایس جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عبدالستار ایدھی اسلام قبول کرنے کیلئے اہلحدیث مسجد برنس روڈ پہنچ رہے ہیں۔ اس اطلاع پر میڈیا کے مختلف نمائندے برنس روڈ مسجد میں پہنچے جہاں پر مکمل خاموشی تھی۔ اس حوالے سے جب دوبارہ ایدھی سینٹر کے شعبہ انفارمیشن سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ عبدالستار ایدھی یہاں سے اسلام قبول کرنے کیلئے برنس روڈ روانہ ہوئے تھے معلوم نہیں اس کے بعد کہاں گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ قادیانیوں کے حوالے سے حالیہ دیئے گئے بیانات کے بعد عبدالستار ایدھی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران اپنی وضاحت کی تھی جس کے بعد اخلاقی طورپر شہر سے ان کے خلاف لگائے گئے بینرز کا ہٹ جانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ جس کی وجہ سے ہفتہ کو ڈاکٹر عبدالستا رایدھی نے کہا کہ میری وضاحت اور پریس کانفرنس کے باجوود بھی اگر ان لوگوں کو اطمینان نہیں ہے تو پھر میں جاکر ان سے کہہ دیتا ہوں کہ مجھے دوبارہ کلمہ پڑھائیں اور اسلام میں داخل کریں۔ اس حوالے سے جب دوبارہ جامع مسجد برنس روڈ میڈیا کے نمائندے پہنچے تو وہاں مکمل خاموشی تھی تاہم دوبارہ رابطہ کرنے پر ایدھی کے شعبہ انفارمیشن نے مزید اطلاعات دینے سے گریز کیا۔
ڈاکٹر عبدالستار ایدھی اسلام قبول کرنے کیلئے اعلان کے باوجود اہلحدیث مسجد برنس روڈ نہ پہنچ سکے