• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کافروں کے ملک کا سفر حرام: سعودی عالم کا فتویٰ

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
کافروں کے ملک کا سفر حرام: سعودی عالم کا فتویٰ

ریاض: سعودی عرب کے ایک مذہبی پیشوا کا یہ فتویٰ کہ بیرون ملک سفر کرنا ممنوع ہے، سعودی مملکت میں ایک تنازعہ کی صورت اختیار کر گیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک خاتون کالم نگار نے اس فتوے کو ''انتہا پسند بیکٹیریا'' قرار دیا ہے۔

جیل میں قید القائدہ کے اراکین کی اصلاح پر مبنی سعودی عرب کے منصاح پروگرام میں شامل شیخ عبداللہ السالم نے لندن سے شایع ہونے والے اخبار الحیات میں یہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں خوف ہے کہ جو لوگ کافروں کی سرزمین پر انتقال کر جاتے ہیں وہ جہنم میں جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ''شدید ضرورت اور شرائط کے سوا بیرون ملک سفر شریعت میں حرام ہے۔''

شیخ السالم نے کہا کہ ان شرائط میں سب سے پہلی تو یہ ہے کہ بیرون ملک جانے والے شخص کو مضبوط مومن ہونا چاہیٔے اور یہ رعایت مذہبی کاموں کے لیے ہے، نہ کہ ذاتی خواہشات کے لیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس شخص کو اندیشہ ہو کہ وہ حرام کاموں میں ملوث ہو سکتا ہے، تو اس کو شدید ضرورت کے علاوہ بیرون ملک سفر نہیں کرنا چاہیٔے۔

شیخ نے اخبار کو بتایا کہ خدا اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ مسلمان کافروں کے ساتھ زندگی گزاریں، دیگر مسلم ممالک کا سفر اتنا قابلِ اعتراض نہیں ہے۔

تعلیمی اور کاروباری مقاصد کے لیے بھی غیر مسلم ممالک میں جانے سے گریز کرنا چاہیٔے۔

ان کے الفاظ تھے ''انتہائی ضرورت کے سوا کاروبار اور تعلیم کی غرض سے کافروں کی سرزمین کا سفر حرام ہے۔''

لیکن اسی اخبار کو مکہ کی مذہبی پولیس کے سابق سربراہ شیخ احمد بن قاسم الغامدی نے بتایا کہ سفر میں سب کے لیے ہی فوائد اور مواقع موجود ہیں، ان میں امام اور مذہبی پیشوا بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سفر سے ذہنی وسعت پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے قرآن کی آیت کا حوالہ دیا جس میں ایسے لوگوں کی تعریف کی گئی ہے، جو سفر کرتے ہیں اور زمین کو دریافت کرتے ہیں۔

سعودی عرب کی ایک معروف کالم نگار بدریہ البشر نے شیخ السالم کے بیان کو انتہا پسند بیکٹیریا قرار دیا۔

الحیات میں شایع ہونے والے اپنے اداریے میں بدریہ البشر نے لکھا کہ شیخ السالم کا یہ تبصرہ شاہ عبداللہ کے اسکالرشپ پروگرام کا ایک منظم حملہ ہے، جس کے ذریعے ہزاروں طالبعلموں کو ہر سال اپنی اعلٰی تعلیم مکمل کرنے کے لیے مغربی ممالک میں بھیجا جاتا ہے۔

بدریہ نے یاد دلایا کہ اس اسکالرشپ پروگرام نے سعودی مملکت میں کچھ شدت پسندوں کو پریشان کر رکھا ہے، جو سمجھتے ہیں کہ تعلیم یافتہ سعودی ان کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں سعودی شہری جن میں حکام اور مذہبی شخصیات بھی شامل ہیں ہر سال لندن، اسپین اور آسٹریلیا سمیت مختلف مقامات کا سفر کرتے ہیں۔

ڈان اردو: 08 مئ, 2014
 
Top