ابو داؤد
مشہور رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 771
- ری ایکشن اسکور
- 217
- پوائنٹ
- 111
کامیابی کا آسمانی پیمانہ: حق و باطل کی حقیقی کسوٹی
از قلم : مفتی اعظم حفظہ اللہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اہلِ حق کی کامیابی کبھی بھی دنیاوی کامیابی یا دنیاوی حالات سے وابستہ نہیں ہوتی، اسی طرح اہلِ باطل کی ناکامی بھی دنیاوی ترقی یا دنیاوی حالات سے نہیں تولی جا سکتی۔
بلکہ کامیابی اور ناکامی کا پیمانہ آسمانی ہے۔ صرف ایک یہی پیمانہ سب سے درست پیمانہ ہے جو کامیابی اور ناکامی بتا کر دیتی ہے کہ کون کامیاب ہے، کون ناکام ہے۔
جبکہ اس ایک پیمانے کے علاوہ جتنے دنیاوی پیمانے ہیں ان کا کوئی اعتبار نہیں، کیونکہ ہر قوم، ہر ملت اور پھر ہر شخص کا کامیابی اور ناکامی کا پیمانہ مختلف ہے۔ کسی کے لیے ایک کام کامیابی ہے تو دوسرے کے لیے وہی کام ناکامی ہے۔ انسان کبھی بھی کامیابی اور ناکامی کا ایک متفقہ پیمانہ طے کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔
اس لیے اعتبار صرف اس پیمانے کا ہوگا جو انسانوں کے خالق نے بنایا ہے، اور آسمانی پیمانہ ہے۔ بس وہی میزان ہے جو صحیح صحیح طور پر انسانوں، جماعتوں اور اقوام کو تول کر بتاتا ہے کہ کون کامیاب ہے، کون ناکام ہے، کون معزز ہے، کون ذلیل ہے، کون جیت گیا، کون ہار گیا۔
اللَّهُ الَّذِي أَنزَلَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ وَالْمِيزَانَ
اللہ ہی ہے جس نے اتاری کتاب حق کے ساتھ اور میزان۔
سو یاد رکھو! جس نے حق کو تھاما، اس پر جم گیا، اور کسی حکمت، کسی مصلحت، کسی سیاست، کسی وقت کے تقاضے، کسی فتوے، کسی اجتہاد کے نام پر اس سے منہ نہیں موڑا، باطل کی طرف نہیں جھکا، اور اس نے کہا کہ میرا رب اللہ ہے، پھر اس پر ڈٹ گیا، اور کسی بھی طاغوت کو الٰہ ماننے سے انکار کیا، ان کو قوانین وضع کرنے کا اختیار دینے سے انکار کیا، ان کو اللہ تعالیٰ کی حاکمیت میں شریک کرنے سے انکار کیا، ان کے آگے ملکی قوانین، عالمی قوانین، علاقائی سیاست وغیرہ کے نام پر سر جھکانے سے انکار کیا۔
سو یہ کامیاب ہے، چاہے ان کی تعداد انتہائی قلیل ہو، چاہے ان کو ساری دنیا بدترین خوارج یا فسادی کہے، چاہے ان سے ان کے اپنے خاندان والے نفرت کریں، چاہے وہ ساری دنیا میں سب سے قابل نفرت ٹھہریں، چاہے ان کی گمراہی پر تمام مذاہب و مسالک متفق ہو جائیں، چاہے ان کی دشمنی پر تمام اقوام جمع ہو جائیں، چاہے ان کو کبھی زمین پر قبضہ نہ ملے، چاہے ان کی حکومت قائم نہ ہو سکے، چاہے وہ قیامت تک جنگلوں میں چھپے رہیں، چاہے ان کی جماعت کا شیرازہ بکھر جائے، چاہے ان کے قائدین مارے جائیں، چاہے ان کی ساری جماعت قتل ہو جائے، چاہے لوگ ان پر ہنسیں اور ان کو طعنے دیں کہ تمہارے پاس زمین نہیں، حکومت نہیں، تم قتل ہوئے، تمہیں شکست ہوئی۔
پھر بھی یہ کامیاب ہیں، یہ معزز ہیں، یہ فلاح پانے والے، عظیم کامیابی کی منزل پر پہنچنے والے ہیں، یہ دنیا میں بھی معزز ہیں، آخرت میں بھی معزز ہیں، اور ہمیشہ کی جنت کے وارث ہیں۔ کیونکہ ان کی دنیاوی پوزیشن جو بھی ہو، وہ جس حالت میں ہوں، آسمانی پیمانہ ان کو ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ، ذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْمُبِينُ کی بشارت سناتا ہے۔ آسمانی پیمانے میں یہی کامیاب ہیں، یہی جیتے ہوئے ہیں۔ وہ ان کے متعلق بار بار یہی فیصلہ کرتا ہے کہ یہ جیت گئے، کامیاب ہو گئے، فلاح پا گئے، عزت حاصل کر گئے۔
اور جس نے باطل کو تھاما، یا حق کے ساتھ باطل کو ملایا، یا کچھ حق کچھ باطل کو تھاما، یا کسی حکمت، مصلحت، حالات، واقعات، سیاست، امت، ملت یا سمجھداری کے عنوان سے باطل کے سامنے نرمی دکھائی اور حق کے کچھ حصے کو معطل کیا،
یا اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کا بھی کچھ نہ کچھ حاکمیت میں حصہ تسلیم کیا، وطنیت، جمہوریت، عالمی برادری، اقوام متحدہ، عالمی امن، اسلامی دنیا یا کسی بھی نام سے کسی اور کو حقِ قانون سازی یا حقِ حاکمیت یا انسانوں کے لیے لائحہ و ضابطے بنانے کا اختیار دیا،
سو یہ ناکام ہے، چاہے ان کی تعداد سے مشرق و مغرب بھر جائیں، چاہے ان کو ساری دنیا تسلیم کرے، چاہے وہ افغانستان پر حکومت قائم کریں، شام پر حکومت قائم کریں، تمام ایشیا، تمام افریقہ، تمام عرب، تمام یورپ پر حکومت قائم کریں، ساری دنیا پر ان کا پرچم لہرائے، ان کو ہر قسم کی ترقی ملے، ان کو فاتحین، شہزادے، مجاہد، علماء، صلحاء کہا جائے، ان کو اصلی مسلمان، اہلِ سنت والجماعت کہا جائے، ان کے حمایتیوں سے زمین بھر جائے، ان کے ساتھ ہر کوئی دوستی کرے اور کوئی ان کی دشمنی نہ کرے، تمام مذاہب ان کے حق ہونے پر متفق ہوں۔
پھر بھی وہ ناکام ہیں، ذلیل ہیں، حقیر، نجس، ملعون اور تباہی کا شکار ہیں، وہ ذلت کے گڑھوں میں گرنے والے ہیں، وہ جہنم کا ایندھن ہیں۔ ان پر آسمانوں سے لعنت ہے، ان پر ملائکہ کی لعنت ہے، ملائکہ و روح اور انس و جان کے رب کی لعنت ہے۔
کیونکہ ان کی دنیاوی پوزیشن جو بھی ہو، آسمانی پیمانہ ان کو ذَلِكَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِينُ، خَسِرَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةَ، بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا کی خبر دیتا ہے۔ آسمانی پیمانے میں یہی ناکام ہیں، یہی ذلیل ہیں، یہی شکست کھائے ہوئے ہیں۔
یہ آسمان سے وارد ہونے والا فیصلہ ہے، سو اہلِ حق جہاں بھی جس حال میں بھی ہیں، ان کے لیے عزت اور خوشخبری ہے، اور اہلِ باطل جہاں بھی جس حال میں بھی ہیں، ان کے لیے ذلت اور شکست ہے۔
وَمَا عَلَيْنَا إِلَّا الْبَلَاغُ