سید طہ عارف
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 18، 2016
- پیغامات
- 737
- ری ایکشن اسکور
- 141
- پوائنٹ
- 118
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
ابھی ایک پوسٹ اکراہ کے حوالے سے لگائی تھی اس کی کچھ تفصیل امام السیوطی کی کتاب الاشباہ والنظائر سے پیش خدمت ہے.
مندرجہ ذیل صورتیں ہیں جب حالت اکراہ میں فعل محرم کا ارتکاب جائز نہیں
1. قتل
اگر کسی کو دوسرے مسلمان بھائی کے قتل پر مجبور کیا جائے تو قتل تب بھی حرام ہے اپنی جان بچانے کے لیے دوسرے مسلمان کا قتل جائز نہیں
2. الزنا
یہ بھی قتل کی طرح بالاتفاق حرام ہے اکراہ کی حالت میں زنا جائز نہیں
3.جھوٹی گواہی یا باطل حکم
وہ گواہی یا حکم جس کے نتیجہ میں کسی مسلمان کا قتل ہو یا اس کے اعضاء کا قطع وغیرہ (جو اکراہ کی حالت میں ممنوع ہیں) تو ایسی گواہی یا حکم بھی حرام ہے.
البتہ اکراہ کی حالت میں کسی کے مال کو تلف کیا جاسکتا ہے. گویا کہ ایک اصول سمجھ آیا ہے (علماء سے اصلاح کی درخواست ہے) اکراہ میں ہر وہ عمل حرام ہے جس سے کسی مسلمان کی جان و ذات کو نقصان پہنچتا ہو.
ابھی ایک پوسٹ اکراہ کے حوالے سے لگائی تھی اس کی کچھ تفصیل امام السیوطی کی کتاب الاشباہ والنظائر سے پیش خدمت ہے.
مندرجہ ذیل صورتیں ہیں جب حالت اکراہ میں فعل محرم کا ارتکاب جائز نہیں
1. قتل
اگر کسی کو دوسرے مسلمان بھائی کے قتل پر مجبور کیا جائے تو قتل تب بھی حرام ہے اپنی جان بچانے کے لیے دوسرے مسلمان کا قتل جائز نہیں
2. الزنا
یہ بھی قتل کی طرح بالاتفاق حرام ہے اکراہ کی حالت میں زنا جائز نہیں
3.جھوٹی گواہی یا باطل حکم
وہ گواہی یا حکم جس کے نتیجہ میں کسی مسلمان کا قتل ہو یا اس کے اعضاء کا قطع وغیرہ (جو اکراہ کی حالت میں ممنوع ہیں) تو ایسی گواہی یا حکم بھی حرام ہے.
البتہ اکراہ کی حالت میں کسی کے مال کو تلف کیا جاسکتا ہے. گویا کہ ایک اصول سمجھ آیا ہے (علماء سے اصلاح کی درخواست ہے) اکراہ میں ہر وہ عمل حرام ہے جس سے کسی مسلمان کی جان و ذات کو نقصان پہنچتا ہو.