• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کدو صحت و قوت کا خزانہ

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
کدو صحت و قوت کا خزانہ

آمرین​
اس کے پانی کی کلیاں کرنے سے مسوڑھوں کا ورم جاتا رہتا ہے‘جگر کی گرمی اور صفرا کو دور کرتا ہے‘ پیشاب آور ہے‘ کدو کا بھرتہ کرکے اس کا پانی نکال کر آنکھ میں ڈالنے سے یرقان کی زردی جاتی رہتی ہے۔ کدو کا چھلکا پیس کر کھانے سے آنتوں اور بواسیر سے آنیوالا خون بند ہوجاتا ہے۔
کدو ایک عام سبزی ہے جو کہ دنیا بھر میں کاشت کیا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں اسے یقطین کے نام سے پکارا گیا ہے۔ کدو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ اور مرغوب غذا تھی۔ کدو کا ذکر متعدد احادیث میں آیا ہے۔
٭ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ”نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کدو سے محبت کرتے تھے۔ (ابن ماجہ)
٭ حضرت عطاءبن ابی رباح رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تمہارے لیے کدو موجود ہے وہ عقل کو بڑھاتا اور دماغ کو طاقت دیتا ہے۔“ (ابن حبان)
٭ حضرت واثلہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تمہارے لیے کدو موجود ہے ‘ یہ دماغ کو بڑھاتا ہے مزید تمہارے لیے مسور کی دال ہے جسے کم از کم ستر پیغمبروں کی زبان پر لگنے کا شرف حاصل ہے۔ (طبرانی)
کدو ایک ہلکی غذا ہے جو خود جلد ہضم ہوتا ہے اور اس دوران کسی قسم کی مشکل پیدا نہیں کرتا بلکہ دوسری غذاوں کو ہضم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ بخار کے مریضوں کیلئے بے حد مفید ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ کدو بخار کے مریضوں کو آرام و سکون دیتا ہے‘ بخار توڑنے کیلئے کدو کو کھلانے اور اس کو کاٹ کر جسم پر پھیرنے سے زیادہ کوئی دوائی افضل نہیں۔ اگر تنور میں رکھ کر گرم کرلیا جائے تو اس سے پانی خوب نکلتا ہے یہ پانی شدید بخار کی حدت کو کم کرتا ہے‘ پیاس بجھاتا ہے اور عمدہ غذا ہے اس پانی میں سرکہ فروٹ خالص یا سنگترے کا رس ملائیں تو جسم کے تمام صفراوی مادے نکال دیتا ہے۔ کدو کو پکا کر اس کاپانی شہد میں ملا کر دینے سے جمی ہوئی بلغم نکل جاتی ہے۔ بطور سبزی پکا کر کھایا جائے تو جسم کو عمدہ غذائیت اور توانائی مہیا کرتا ہے۔
اطباءقدیم مختلف بیماریوں کے علاج میں کدو کو خوب استعمال کرتے تھے۔ کدو کو شکر کے ساتھ پکا کر دینے سے خفقان اور جنون میں فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے پانی کی کلیاں کرنے سے مسوڑھوں کا ورم ‘جگرکی گرمی اور صفرا جیسی بیماریاں دور ہو جاتی ہیں‘ پیشاب آور ہے‘ پیٹ کو نرم کرتا ہے‘کدو کا بھرتہ کرکے اس کا پانی نکال کر آنکھ میں ڈالنے سے یرقان کی زردی جاتی رہتی ہے۔ کدو کا چھلکا پیس کر کھانے سے آنتوں اور بواسیر سے آنے والا خون بند ہوجاتا ہے۔ جگر کی سوزش میں کدو کا مربہ بے حد مفید ہے‘ کدو کے بیج خون نکلنے کو روکتے ہیں‘ جسم کو فربہ کرتے ہیں‘ کدوکے بیج ٹھنڈے ہوتے ہیں اور سر درد کو دور کرتے ہیں‘ کدو کا تیل سر میں ملنے سے نیند اچھی آتی ہے۔
برصغیر میں کدو کے بیج پیٹ کے کیڑے مارنے میں بڑی شہرت رکھتے ہیں۔ طریقہ استعمال یہ ہے کہ ایک چمچہ مغز کدو کو چینی کے ساتھ سوتے وقت دیکر صبح کسٹر آئل پلادیتے ہیں۔ مغز کدو کے دو بڑے چمچ شہد کے ساتھ دینے سے پیشاب کی جلن ٹھیک ہوجاتی ہے۔ کدو کا گودا خشک کرکے اس کا جوشاندہ بواسیر اور پھیپھڑوں سے آنے والے خون کی بہترین دوائی ہے۔ کدو کے پتوں کا جوشاندہ قبض کا آسان اور محفوظ علاج ہے۔ کدو کو سرکہ میں کھرل کرکے پیروں پر لگانے اور اسی محلول کو کھانے سے پیروں کی جلن ٹھیک ہوجاتی ہے۔ حکومت ممبئی کے محکمہ زراعت نے اسے گردوں سے پتھری نکالنے والا‘ پیٹ کے کیڑے نکالنے والا اور مدالبول قرار دیا ہے۔ ہم نے کدو کے چھلکے پیس کر روغن زیتون اور مہندی کے پتوں کے ہمراہ کھرل کرنے کے بعد ہلکی آنچ پر 5 منٹ پکانے کے بعد ایسے مریضوں پر آزمایا جن کی بواسیر کا خون بند نہیں ہوتا تھا۔ اس کے ساتھ ہی کدو پیس کر شہد ملا کر دن میں تین مرتبہ کھلایا گیا‘ خون آنا دو دن میں بند ہوگیا۔ ایک مریض کے پھیپھڑے ٹھیک ہونے کے باوجود تھوک میں خون آتا تھا‘ کدو کھلانے سے ٹھیک ہوگیا۔ ہمارے تجربات میں کدو پیٹ کی تیزابیت میں بھی اکسیر پایا گیا۔ مریض کو کم خرچ کے ساتھ کئی دن کدو کا سالن کھلایا گیا‘ آنتوں کی جلن ٹھیک ہوگئی۔ اکثر مریضوں میں مرض کی شدت میں پہلے روز سے ہی کمی آگئی۔
کدو کی ڈنڈی کا وہ حصہ جو پھل کے ساتھ ہوتا ہے اسے کاٹ کر سکھالیا جائے اگر کسی کو زہریلا کیڑا کاٹ لے تو اس کو یہ شہد میں ملا کر بار بار چٹایا جائے اور لگایا جائے تو وہ ٹھیک ہوجاتا ہے۔
 
Top