• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کون صحیح ہے؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
10432942_1504593966456658_5821820937471189764_n.png


کون صحیح ہے؟

1. مسلم
2. الشیعۃ


---------------

نبی ﷺ کی حسن وحسین رضی اللہعنھما سے اتنی محبت تھی کہ
خطبے کے دوران آپ ﷺ نے دیکھا
کہ یہ دونوں رضی اللہ عنھما آ رہے ہیں اور دونوں نے سرخ دھاری والا کرتہ پہنا ہوا تھا اور دونوں رضی اللہ عنھما گرٹے پڑتے آ رہے تھے تو نبی ﷺ نے خطبہ روک دیا اور منبر سے اتر کر ان دونوں رضی اللہ عنھما کو گود میں اٹھا لیا اور پھر منبر پر چڑھ گئے۔


الراوي: بريدة بن الحصيب الأسلمي المحدث: الألباني - المصدر: صحيح أبي داود - الصفحة أو الرقم: 1109 خلاصة حكم المحدث: صحيح

اے شیعوں کیا تمہیں تمھاری اولاد پیاری نہیں؟ کیا یہ تمھارا خون نہیں؟ کیا نبی ﷺ سے یہ عمل ثابت ہے؟ ان بیچارے ننھے بچوں کا کیا قصور ہے؟

نبی ﷺ کی مثال لو انہوں نے خطبہ روک دیا اور حسنین رضی اللہ عنھما کو منبر سے اتر کر اٹھا لیا کیونکہ یہ گر نہ جائیں ۔ سبحان اللہ۔
لیکن تم شیعہ لوگ تو اپنی اولاد کے سر پر تلواریں چلاتے ہو۔ جاگ شیعہ جاگ
===============

مکمل حدیث:

حدثنا محمد بن العلا أن زيد بن حباب حدثهم حدثنا حسين بن واقد حدثني عبد الله بن بريدة عن أبيه قال خطبنا رسول الله صلی الله عليه وسلم فأقبل الحسن والحسين رضي الله عنهما عليهما قميصان أحمران يعثران ويقومان فنزل فأخذهما فصعد بهما المنبر ثم قال صدق الله إنما أموالکم وأولادکم فتنة رأيت هذين فلم أصبر ثم أخذ في الخطبة

لراوي: بريدة بن الحصيب الأسلمي المحدث: الألباني - المصدر: صحيح أبي داود - الصفحة أو الرقم: 1109

خلاصة حكم المحدث: صحيح

محمد بن علاء، زید بن حباب، حسین بن واقد، حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ دے رہے تھے اتنے میں حسن اور حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہما گرتے پڑتے ادھر آنکلے اس وقت وہ سرخ دھاری والا کرتہ پہنے ہوئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کو دیکھ کر منبر سے اترے اور ان کو گود میں اٹھا لیا اور پھر منبر پر چڑھ گئے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا ہے کہ تمہارے مال واولاد آزمائش ہیں میں نے ان دونوں کو دیکھا تو صبر نہ کر سکا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر خطبہ فرما دیا۔
 
Last edited:
Top