کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
کہیں آپ گدھے کا گوشت تو نہیں کھا رہے ؟ پہچان کا آسان طریقہ
28 مئی 2015 لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ملک میں گدھوں کے گوشت کی فروخت کی کہانیاں آئے روز سامنے آتی رہتی ہیں لیکن عام شہریوں کو یہ معلوم نہیں کہ وہ مٹن خرید رہے ہیں یا مردار جانور کا گوشت نوش کرنے جا رہے ہیں ۔
محکمہ لائیو سٹاک کے ذرائع نے بتایا کہ مٹن اور بیف کے ریشے ذرا سخت ہوتے ہیں، گوشت کا ایک بڑا ٹکڑا پکڑیں ، اس کو ہتھیلی پر بالکل سیدھا رکھیں اور اگر نہ گرے تو سمجھ لیں کہ حلال گوشت ہے لیکن اگر گر جائے تو کچھ گڑبڑ ہے کیونکہ گدھے کے گوشت کے ریشے بہت نرم ہوتے ہیں ۔ گدھے کے گوشت کا رنگ گہرا جامنی ہوتا ہے، ہڈیاں بکرے سے مختلف اور گوشت میں ہلکی مٹھاس ہوتی ہے ۔
محسن بھٹی نے بتایا کہ لاہور میں ایسی بہت سی جگہیں ہیں جہاں منوں کے حساب سے گدھوں کا گوشت فروخت ہوتا ہے، لاہور اور ملتان میں 100 من تک گدھے کا قیمہ ہوتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ گجرپورہ کے علاقے سے پکڑے گئے قصائی سے پوچھ گچھ کی تو انکشاف ہوا کہ بکرمنڈی میں ہی اس کا حرام گوشت کا سٹال ہے اور لاہور کے تمام قصائیوں کو اس بات کا علم ہے لیکن سستا ہونے اور ناجائز منافع خوری کی وجہ سے وہ بھی حرام گوشت کو ترجیح دیتے ہیں ، مٹن کے نعم البدل کے طور پر گدھے کا گوشت بیچ دیتے ہیں ۔ ملزم نے بتایا تھا کہ متعلقہ لائیو سٹاک افسر بھی ملوث ہے جو منتھلی وصول کرتا ہے جبکہ یہی قصائی کئی مرتبہ اُسی آفیسر کے گھر بھی گدھے کا گوشت پہنچا چکا ہے ۔
محسن بھٹی نے بتایا کہ حرام گوشت کی روک تھام کیلئے پنجاب گورنمٹ قانون لا رہی ہے کہ 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 8 سال ناقابل ضمانت قید ہو گی۔