کیا اسلام مکمل اور آخری دین نہیں ہے؟
یہ سوال اب میرے ذہن میں نہاٰیت بارہا اٹھتا ہے ۔ کہ جو دین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لیکر آئے تھے ہم اس پر کتنا عمل کر رہے ہیں اور کیا صحیح بھی کر رہے ہیں ۔ جب سے دین کےبارے میں مطالعہ شروع کیا تو زہن سمجھنے سے قاصر ہے کہ کون سحیح ہے۔
بریلوییوں کے نزدیک دیوبندی اور اہلحدیث گستاخ رسول(ایمان سے خارج)
اہلدیث اور دیوبندیوں کے نزدیک بریلوی مشرک اور بدعتی(ایمان سے خارج)
حنفیوں ،مالکیوں،شافعیوں ،حنبلیوں اور غیر مقلد وں فقہی اختلاف
صرف نماز کو ہی لے لیا جائے تو نماز جو واقعہ معراج کے بعد فرض ہوئی ۔ اگر ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نمازوں کی تعد اد ہجرت کے بعد سے ان کے انتقال تک دیکھیں تویومیہ 5ماہانہ 150سالانہ 1800اور کل تقریباً 18000بنتی ہے ۔ اسی طرح اذان و اقامت کی تعد د بھی قریباً اتنی ہی ہوگی ۔
لیکن ہم طریقہ نما ز پر متفق نہیں ، اذان اور اقامت کے کلمات کتنی دفعہ کہنے ہیں اس پر بھی متفق نہیں ہیں۔ احادیثوں کی صحت اور تشریحات میں صفحات کے صفحات کالے ہیں تو ایسا کیوں ہے۔آخری اور مکمل دین کا کیا یہ مطلب نہیں کہ ہر چیز بعینہ ویسی ہی ہوتی جیسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہو اور اس کا حکم دیا ہو۔ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر حکم واضح نہیں کیا ؟اگر مسلمان کہلانے والے فرقے متفق ہیں تو صرف تین باتوں پر اللہ ایک ہے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم آخری رسول ہیں اور قران آخری کتاب ہے ۔ اس کے بعد قران کیا کہتا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا کہا اس پرجتنے اختلافات ہیں وہ کسی سے پویشدہ نہیں۔
میں نے پاکستان کے تین معروف فرقوں کا ذکر کیا ہے پتا نہیں دنیا میں مسلمانوں کے نام پر ہی اور کتنے فرقے کس طرح کے موجود ہوں ۔ پھر ہر فرقہ سے تعلق رکھنے والوں کا یہ دعوٰی کہ وہی راہ ہدایت پر ہے جس کا دوسرا مطلب دوسرے گمراہ ہیں ۔کیونکہ صراط مستقیم تو صرف ایک ہی ہے۔
کیا دین میں عبادات کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ ؟ اگر اہلحدیث صحیح تو حنفیوں کی ساری نمازیں فاسد نہیں تو ناقص ضرور ہیں بلکہ اگر وضو کے اختلاف کو دیکھا جائے تو حنفیوں کی نمازیں تو ہوتی ہی نہیں کیو ں کہ وہ تو وضو کے چار فرض کے قائل ہیں ۔
بریلوییوں کے نزدیک پرائز بونڈ لینا اور انعام نکل جائے تو اس کا استعمال اور جھینگا کھانا فقہ حنفی کی رو سے جائز اور دیوبندیوں کے نزدیک فقہ حنفی کی رو سے ناجائز ۔ایک عام آدمی کیا کرے۔؟
اس طرح کے اختلافات کا ذکر کیا جائے تو ایک ضخیم کتاب کی ضرورت ہے۔
کیا صرف ایمان اور عقائد اور معاملات کی درستگی جنت میں داخلہ اور بخشش کیلئےکافی ہوگا یا عبادات بھی لازمی ہیں؟