• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا اعتکاف میں نہانا گناہ ہوتا ہے؟

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کیا اعتکاف میں نہانا گناہ ہوتا ہے؟ میرا ایک دوست ہے جو کی تبلیغی ہے وہ اس رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف میں تھا اور اس نے مجھے بتایا کی ہمارے امام نہانے سے روکتے تھے اور کہتے تھے کی اگر احتلام وغیرہ ہو جائے تبھی نہانے کی اجازت ہے ورنہ ایسے ہی جسم کو صاف رکھنے کے لئے نہانا گناہ ہوتا ہے، میرا دوست بتا رہا تھا کی اس دوران مجھے پورے بدن میں کھجلی ہو رہی تھی لیکن امام صاحب کے اس فتوے کی وجہ سے میں نہا نہیں سکا.

کیا اعتکاف میں نہانا سچ میں گناہ ہوتا ہے.؟؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
اعتکاف کا اصل مقصود تقرب الی اللہ اور اللہ کی ذات سے لو لگانا ہے۔ پس اعتکاف میں زیادہ سے زیادہ وقت عبادت الہی میں گزارنا چاہیے۔ اعتکاف کے اس مقصد کے پیش نظر معتکف کا ضرورت کے بغیر مسجد سے نکلنا روایات میں ناجائز قرار دیا گیا ہے۔ پس اگر تو نہانا کسی ضرورت کے تحت ہو جیسا کہ غسل جنابت یا میل کچیل و پسینہ وغیرہ دور کرنے کے لیے تو اس کی اجازت ہے لیکن روٹین اور عادت پوری کرنے کے لیے صبح و شام کے غسل کے لیے مسجد سے باہر نکلنا اعتکاف کی روح و مقاصد کے خلاف طرز عمل ہے۔ شیخ صالح المنجد اس بارے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:

سوال ؛ اعتکاف کی شروط کیا ہیں ، اورکیا روزے اعتکاف کی شروط میں شامل ہيں ، اورکیا اعتکاف کرنے والا مریض کی عیادت یا پھر کسی کی دعوت قبول کرسکتا ہے یا اپنے گھرکی ضروریات پورا کرسکتا ہے یا جنازہ کے ساتھ جاسکتا ہے یا کام پر جاسکتا ہے ؟

الحمد للہ
جس مسجد میں نماز باجماعت ادا کی جاتی ہووہاں اعتکاف کیا جاسکتا ہے ، اوراگر اعتکاف کرنے والا ان میں سے ہو جن پر جمعہ واجب ہے تووہ جمعہ کے لیے دوسری مسجد میں جاسکتا ہے ، اس لیے اگراس مسجدمیں جہاں جمعہ ہوتا ہو وہاں اعتکاف کیا جائے تو افضل ہے ۔ اعتکاف کرنے والے کے لیے روزہ لازم نہیں ۔
اعتکاف کرنے والے کےلیے سنت یہ ہے کہ وہ دوران اعتکاف نہ تو کسی مریض کی عیادت کے لیے جائے اورنہ ہی کسی کی دعوت کھانے مسجد سے باہر جائے ، اور نہ ہی اپنی گھریلوضروریات پوری کرنے کے لیے مسجدسے نکلے ، اورنہ ہی کسی جنازہ کے ساتھ جائے اوراسی طرح ڈیوٹی پرجانےکےلیے مسجد سے باہر نہ نکلے کیونکہ حدیث میں ہے کہ :
عا‏ئشہ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ : اعتکاف کرنے والے کے لیے سنت یہ ہے کہ وہ کسی مریض کی عیادت نہ کرے ، اورنہ ہی کسی جنازہ کے ساتھ جائے ، اورنہ عورت کو چھو‎‎‎ئے اورنہ ہی اس سے مباشرت کرے ، اور نہ ہی کسی کام کے لیے نکلے ، لیکن جس کام کے بغیر گزارہ نہ ہو وہ کرسکتا ہے ۔
سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2473 ) ۔ .
دیکھیں : اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 10 / 410 ) ۔
 
Top