السلام علیکم
پاشا بھائی، آپ کے پہلے سوال کے بعد اگلا پہرا سمجھنے میں تھوڑی مشکل ہو رہی ھے۔
پاسپورٹ اور شہریت دونوں الگ موضوع ہیں۔
پہلے سوال کو سمجھنے کے لئے اسے اس مثال سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں یہاں ایک شاکر بھائی ہیں ان کی پیدائش پاکستان سے ھے، ان کا اندراج پیدائش سے والد کے ساتھ نادرا میں رجسٹرڈ ہونے سے ان کے پاس بھی وہاں کی آئی- ڈی اور پاکستانی پاسپورٹ بھی ھے مگر ان کے پاس پاکستانی شہریت ھے یا نہیں اس پر وہ ہی بتا سکتے ہیں اور جو نہیں جانتے انہیں بھی آگے چل کر معلوم ہو جائے گا۔
ڈومی سائل پاکستان کا سیٹیزن شپ سرٹیفکیٹ ھے اور اس کی ضرورت اس وقت پیش آتی ھے جب پاکستان میں سرکاری نوکری حاصل کرنی ہو۔ ڈومی سائل مکمل انکوئری سے جاری کیا جاتا ھے اور اس پر دو ہفتوں سے زیادہ کا وقت دیا جاتا ھے، سرکاری جاب ملے یا نہ ملے مگر یہ ضرور حاصل ہو جاتا ھے اس کے علاوہ ہر پاکستانی شہری کے پاس ڈومی سائل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس کی وہاں ضرورت ھے مگر وہ پاکستانی شہری ہی کہلائے گا۔ اسی پر مزید جن پاکستانی بچوں کی ولادت بیرون ملک میں ہوتی ھے وہاں پیدائش سرٹفکیٹ حاصل کرنے کے بعد جب اس بچہ کا پاسپورٹ بنوانا ہو یا ماں کے پاسپورٹ میں اسے درج کروانا ہو تو پاسپورٹ فارم کے ساتھ نادرہ کا ب فارم اور ڈومی سائل کا شائد اے فارم ھے اکٹھے جمع کروانے پڑتے ہیں جس پر اس بچہ کا پاکستانی شہریت سرٹیفکیٹ وہیں جاری ہو جاتا ھے۔
کنعان بھائی ، ایک سوال آپ سے یہ کرنا تھا کہ کیا مغربی ممالک میں ایسا کوئی قانون نافذ ہے کہ جس بندہ کی پیدائش جس ملک میں ہوئی ہو ، اس کو وہیں کا باشندہ مانا جائے گا چاہے اس کے پاس کسی اور ملک کا پاسپورٹ ہو؟
امریکہ میں ابھی بھی یہ قانون ھے کہ جس بھی ملک کا جیسے پاکستانی پاسپورٹ ہر کوئی امریکہ میں فیملی کے ساتھ وزٹ پر گیا اور اسی دوران اس کی اہلیہ کو بچہ کی پیدائش ہوئی تو اس بچہ کو امریکہ کا پاسپورٹ مل جاتا ھے اور ساتھ میں بینیفٹس بھی مگر سیٹیزن شپ نہیں، ان والدین کو بچہ کا اندراج پاکستانی سفارت خانہ میں بھی کروانا پڑتا ھے اور وہاں سے پاسپورٹ یا نیکوپ کارڈ بھی حاصل کرنا پڑتا ھے۔ والدین کے ویزہ کی مدت ختم ہونے پر انہیں پاکستان آنا پڑے گا اور اس بچہ کو بھی پاکستان لانا پڑے گا جس پر بچہ کو پاکستان میں بینیفٹس ملتے رہیں گے، بچہ کا پاسپورٹ معیاد ختم ہونے پر وہاں امریکی سفارت خانہ سے حاصل کیا جا سکتا ھے بچہ 18 سال کے بعد اکیلا وہاں جا کر چاہے تو مزید تعلیم حاصل کرے یا جاب۔
برطانیہ میں ایسا نہیں، وزٹ پر آنے والوں کو پیدائشی سرٹیفکیٹ ملتا ھے اس کے بعد پاکستان ایمبیسی سے اوپر بتائے ہوئے کے مطابق سب کچھ عمل میں لانا پڑتا ھے۔
اس پر ایک خاص بات وزٹ مختلف ممالک سے ویزہ مدت 15 دن، 1 مہینہ، 3 مہینے، 6 مہینے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 5 سال وغیرہ ھے، مگر طویل مدت ویزہ پر 6 مہینے سے زیادہ قیام نہیں کر سکتا وہاں سے باہر جانا پڑتا ھے اور کچھ لوگ کہیں سے غلط معلومات ہونے کی وجہ سے ڈلیوری سے چند دن پہلے یورپئن ممالک کا رخ کرتے ہیں مگر وہ یہ نہیں جانتے کہ وہ اگر کسی بھی طرح بورڈنگ کارڈ حاصل کر لیں تو انہیں ایمگریشن روک لیتی ھے، ساتویں مہینہ میں ریسٹرکشن ھے، کچھ چادر وغیرہ سے کامیاب ہو جاتے ہیں لیکن ان کا مقصد وزٹ نہیں بلکہ اسائلم ہوتا ھے۔
ایسے بہت سے کیسز ماضی میں سننے کو ملے تھے کہ امریکہ میں ایسے بہت سے طلبا کو اسٹوڈنٹ ویزا نہیں ملا کیونکہ انکی پیدائش سعودی عرب کی تھی حالانکہ انکے پاسپورٹ انڈیا یا پاکستان کے تھے۔
اس کی سمجھ نہیں آ رہی، یعنی کوئی پاکستانی فیملی پر سعودی عرب میں آیا وہاں بچہ کی پیدائش ہوئی اور سعودی عرب سے پیدائش سرٹیفکیٹ جاری ہوا پھر وہ بچہ یا فیملی امریکہ میں چلی گئی مگر ان کے پاس امریکہ کا کی شہرت تھی یا پاکستان پاسپورٹ پر وہ وہاں اللیگل رہا، اور اس کے بعد اسے سعودی عرب کا سٹوڈنٹ ویزہ نہیں ملا یا پاکستانی پاسپورٹ پر سعودی پیدائش پر امریکہ کا سٹوڈنٹ ویزہ نہیں ملا، اس پر دوبارہ آسان الفاظ میں لکھیں۔
میں تو ذاتی طور پر اس بات کا قائل ہوں اور دوسروں کو بھی قائل کرواتا ہوں کہ اپنے بچوں کی پیدائش اپنے ہی ملک میں (جہاں کا آپ کا پاسپورٹ ہو) کروانے کا التزام رکھیں چاہے آپ اپنی فیملی کے ساتھ کتنا ہی طویل عرصہ کسی غیرملک میں بسلسلہ ملازمت رہتے ہوں۔
معذرت کے ساتھ میں آپکی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا ایسا کچھ نہیں۔
جب تک آپکو کسی ملک کی داخلی و خارجہ پالسیوں پر علم نہیں یا مزید آسانی سے جس ملک کے لئے آپ ویزہ حاصل کر رہے ہیں اس پر آپ کو اتنی معلومات ہونا چاہئے کہ اس پر آپ جس کیٹگری میں ویزہ حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کی کیا ریکوائرمنٹس ہیں، اس کا مطالعہ اور عمل کے بغیر صرف فارم بھر کے پاسپورٹ جمع کروانے سے ویزہ نہیں ملے گا۔
اگر آپ سمجھیں کہ آپکا جواب ان میں نہیں تو مزید کنورسیشن جاری رکھ سکتے ہیں
والسلام