محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,092
- پوائنٹ
- 1,155
السلام علیکم
کیا سورہ الواقعہ پڑھنے سے تونگری حاصل ہوتی ہے؟
کیا سورہ الواقعہ پڑھنے سے تونگری حاصل ہوتی ہے؟
سنن ترمذی حدیث نمبر ( 2910 ) اور علامہ ترمذی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ترمذی ( 2327 ) میں اسے صحیح کہا ہے ۔( جس نے بھی کتاب اللہ کا ایک حرف پڑھا اسے ایک نیکی جو کہ دس نیکیوں کے برابر ہے ملےگی میں یہ نہیں کہتا کہ الم ایک ہی حرف ہے بلکہ الف ایک حرف اور لام ایک حرف اور میم بھی ایک حرف ہے ) ۔
اور سورۃ الواقعة کی فضيلت میں حدیث وارد ہے جو کہ صحیح نہیں ۔( مجھے سورۃ ہود ، اور الواقعہ اور مرسلات اور عم یتساءلون اور اذا الشمس کورت نے بوڑھا کردیا ہے ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 3297 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کو سلسلة الاحادیث الصحیحة میں صحیح کہا ہے حدیث نمبر ( 955 ) ۔
اسے بیہقی نے شعب الایمان ( 2 / 491 )میں روایت کیا ہے اور یہ حدیث ضعیف ہے علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے سلسلة الاحادیث الضعیفة ( 289 ) میں ضعیف قرار دیا ہے ۔شجاع ابوفاطمہ سے بیان کرتے ہیں کہ عثمان بن عفان رضی اللہ تعالی عنہ نے ابن مسعود رضي اللہ تعالی عنہما کی عیادت کی اور اس سے کہنے لگے آپ کو کس چیز کی شکایت ہے تو انہوں نےجواب دیا کہ اپنے گناہوں سے وہ کہنے لگے اچھا آپ چاہتے کیا ہے انہوں نے جواب دیا اپنے رب کی رحمت چاہتا ہوں ، عثمان رضی اللہ تعالی عنہ کہنے لگے کیا میں آپ کے لیے طبیب بلاؤں ؟تو انہوں نے جواب دیا کہ طبیب نے ہی تو مجھے بیمار کیا ہے وہ کہنے لگے کیا آپ کو کچھ عطا نہ کیا جاۓ انہوں نے جواب دیا کہ آپ نے مجھے آج سے قبل روک دیا تھا تو آج مجھے اس کی ضرورت نہیں ، وہ کہنے لگے اپنے اہل وعیال کے لیے چھوڑ دو انہوں نے جواب دیا میں نے انہیں ایک ایسی چیز سکھائ ہے جب وہ اسے پڑھتے رہيں گے تو انہیں فقر نہیں آۓ گا میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا کہ جس نے ہررات سورۃ " الواقعة " پڑھی اسے فقر نہیں آۓ گا ۔
امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی نے اسے روایت کرنے کے بعد کہاہے کہ یہ حدیث سند کے اعتبارسے صحیح نہیں اور اس کی سند ضعیف ہے ، اور علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے سلسلة الاحادیث الضعیفة ( 169 ) میں اسے موضوع قراردیا ہے ۔انس رضی اللہ تعالی بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( ہرچيز کا دل ہوتا ہے اورقرآن مجید کا دل سورۃ یس ہے جس نے سورۃ یس پڑھی اللہ تعالی اس کے پڑھنے والے کو دس مرتبہ قرآن کریم پڑھنے کا ثواب دے گا )
اور اسی طرح وہ حدیث جسے معقل بن یسار رضي اللہ تعالی عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا :نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ( بیشک اللہ تعالی نے آسمان وزمین بنانے سے ایک ہزار برس قبل سورۃ طہ اور یس پڑھی جب فرشتوں نے قرآن سنا تو کہنے لگے اس امت کو خوشخبری ہے جس پر یہ نازل کیاجاۓ گا اور ان کے لیے بھی جن کے سینے اس سے مامور ہونگے ، اور ان زبانوں کے لیے بھی جن سے یہ نکلے گا )
سنن الدارمی ( 3280 ) ۔علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے سلسلة الاحادیث الضعیفة ( 1248 ) میں اسے منکر کہا ہے ۔
ابوداود ( 3121 ) اور ابن ماجۃ ( 1448 ) ۔( اپنی میتوں پر سورۃ یس پڑھا کرو )
اوراسی طرح وہ حدیث جسے انس بن مالک رضي اللہ تعالی عنہما نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اورمیت پر سورۃ یس کے پڑھنے اور اس کے منہ کوقبلہ رخ کرنے کےبارہ میں کوئی بھی صحیح حديث وارد نہيں ۔ احکام الجنائز ( ص 11 ) ۔
شیخ البانی رحمہ اللہ تعالی نے سلسلة الاحادیث الضعیفة ( 1246 )میں کہا ہے کہ یہ حدیث موضوع ہے اوراسےثعلبی نے تفسیر ( 3 / 161 / 2 ) میں نقل کیا ہے۔( جو قبرستان جاکر سورۃ یس پڑھتا ہے اس دن ان ( قبروں والوں ) سے عذاب میں تخفیف ہوجاتی اور پڑھنے والے کے لیے قبروں میں دفن ہونے والوں کی تعداد کے برابر نیکیاں ہیں ) ۔
سنن ترمذی حدیث نمبر ( 2891 ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 1400 ) سنن ابن ماجۃ حدیث نمبر ( 3786 ) اور اس حدیث کو امام ترمذی اور علامہ البانی رحمہما اللہ تعالی نے حسن کہا ہے صحیح ترمذی ( 3 / 6 ) ۔( قرآن مجید میں تیس آیتوں والی ایک ایسی سورۃ ہے جو آدمی کی سفارش کرے گي حتی کہ اسے بخش دیا جاۓ گا اور وہ سورۃ تبارک الذی بیدہ الملک ہے ) ۔
سنن ترمذي حدیث نمبر ( 2892 ) مسند احمد حدیث نمبر ( 14249 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے صحیح ترمذي ( 3 / 6 ) میں صحیح کہاہے ۔جابر رضي اللہ تعالی عنہ سے بھی اس کی فضیلت میں حدیث وارد ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت تک سوتے ہی نہيں تھے جب تک کہ وہ " سورۃ الم تنزیل " اور تبارک الذی بیدہ الملک " پڑھ نہ لیتے ۔
مسند احمد حدیث نمبر ( 22384 )۔وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دس آیا ت پڑھا کرتے تو اس وقت تک دوسری دس آیا ت نہیں لیتے تھے جب تک کہ وہ ان دس آيات کا علم اور عمل نہ حاصل کرلیتے ، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے علم وعمل اکٹھا حاصل کیا ۔
تفسیر سورہ یس:ترمذی شریف میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ہر چیز کا دل ہوتا ہے اور قرآن شریف کا دل سورہ یس ہے۔سورہ یس کے پڑھنے والے کو دس قرآن ختم کرنے کا ثواب ملتا ہے۔یہ حدیث غریب ہے اور اس کا راوی مجہول ہے۔اس باب میں اور روایتیں بھی ہیں لیکن سندا وہ بھی کچھ ایسی بہت اچھی نہیں۔اور حدیث میں ہے جو شخص رات کو سورہ یس پڑھے اسے بخش دیا جاتا ہے اور جو سورہ دخان پڑھے اسے بخش دیا جاتا ہے اس کی اسناد بہت عمدہ ہے۔
اس کی اسناد بہت عمدہ ہے۔