ARFarooqui
رکن
- شمولیت
- نومبر 15، 2011
- پیغامات
- 1
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 42
تین، چار باتیں ابھی تک کھٹک رہی ہیں:
ا- کیا حسن رضي الله عنه کی خلافت سے دستبردار ہونے کی شرائط میں سے ایک آئندہ امارت کے لیے اہلِ بیت کا ہونا بھی تھی؟
ب- امیر معاویہ نے مکمل اقتدار حاصل کرنے کے بعد حضرت عثمان کے قاتلوں کے ساتھ کیا کیا؟
ج- حسن رضي الله عنه کے انتقال کے بعد ایک مشہور صحابی نے امیر معاویہ سے جو کلمہ حق کہا، اُس کی کیا حقیقت ہے، خصوصًا وہ جملہ کہ میں آپ کے گھر سے ہی آ رہا ہوں اور وہاں وہ سب کچھ ہے اور اس کے جواب میں امیر معاویہ کا اصل موضوع کو بدل کر یہ کہنا کہ مجھے پتا تھا کہ آج میری خیر نہیں؟
د- “باپ سے مراد ...” والی بات ابنِ حجر نے لکھی یا یہ آپ نے توجیح پیش کی ہے۔ اگر اس سے مراد قاتلِ عثمان کا قصاص تھا تو پھر ابنِ عمر نے ام المؤمنین حفصة بنتِ عمر سے اُس بات کا شکوہ کیوں کیا؟
ا- کیا حسن رضي الله عنه کی خلافت سے دستبردار ہونے کی شرائط میں سے ایک آئندہ امارت کے لیے اہلِ بیت کا ہونا بھی تھی؟
ب- امیر معاویہ نے مکمل اقتدار حاصل کرنے کے بعد حضرت عثمان کے قاتلوں کے ساتھ کیا کیا؟
ج- حسن رضي الله عنه کے انتقال کے بعد ایک مشہور صحابی نے امیر معاویہ سے جو کلمہ حق کہا، اُس کی کیا حقیقت ہے، خصوصًا وہ جملہ کہ میں آپ کے گھر سے ہی آ رہا ہوں اور وہاں وہ سب کچھ ہے اور اس کے جواب میں امیر معاویہ کا اصل موضوع کو بدل کر یہ کہنا کہ مجھے پتا تھا کہ آج میری خیر نہیں؟
د- “باپ سے مراد ...” والی بات ابنِ حجر نے لکھی یا یہ آپ نے توجیح پیش کی ہے۔ اگر اس سے مراد قاتلِ عثمان کا قصاص تھا تو پھر ابنِ عمر نے ام المؤمنین حفصة بنتِ عمر سے اُس بات کا شکوہ کیوں کیا؟