lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
کیا صرف چار امام ہی حق ہیں
بِسمِ اللہ الرَّحمٰن الرّحیم
صرف چار ائمہ کے برحق ہونے کا نظریہ سراسر غلط ہے
چاروں امام ماہر شریعت ہیں ان کی تقلید کرنے میں کیا گناہ ہے؟
جب آپ چاروں کی تقلید نہیں کرتےتو چار کی بات ہی کیوں کرتے ہیں؟باقی رہا چاروں کے ماہر شریعت ہونے کا مسئلہ تو امام مالک، امام احمد، امام شافعی تو یقیناً علم حدیث کے پہاڑ تھے اور ان کی محنتیں آج ہمارے ان کی کتب کی شکل میں موجود ہیں باقی رہا امام... ابو حنیفہ کا معاملہ اس کے متعلق ہم کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ متقی پرہیز گار ہو سکتے ہیں۔سخی ہو سکتے ہیں ۔اخلاق کے اچھے ہو سکتے ہیں۔ہمدرد اور مہربان ہو سکتے ہیں،نمازی اور روزہ دار ہو سکتے ہیں لیکن ان کا حدیث کے علم میں ماہر اور محدث ہونا یقینی نہیں کیونکہ اگر وہ عالم با لحدیث ہوتے تو وہ حدیث کی کتب ضرور لکھتے یا لکھواتے لیکن یہ ان سے ثابت نہیں ہے ان سے اقوال منقول ہیں اور ان کی طرف اقوال کی نسبت بغیر سند کےبہت موجود ہے لیکن حدیثیں ان سے چند ہی ثابت ہیں ان میں سے بھی ائمہ کو اکثرمیں محدثین کرام کو اعتراض ہے۔
چلو ایک منٹ کے لیے مان لیتے کہ امام ابوحنیفہؒ تین اماموں کی طرح ماہر فی الحدیث تھے تو آپ کو یہ کس نے کہا ہے کہ یہ چار امام ہی ماہر ہیں اور مرکز ہیں باقی تمام ائمہ یہ تو ماہر نہیں اگر ماہر ہیں تو وہ سب ان چار کے تابع ہیں اور باقی امام ان چاروں کے مقابلہ میں کوئی حیثیت اور اہمیت نہیں رکھتے یہ چار کا نظریہ رکھنا تو شیعہ کی طرح ہے کہ وہ بھی کہتے ہیں کہ کے نبیﷺ کی وفات کے بعدسب صحابہؓ نعوذباللہ دین سے ہٹ گئے تھے صرف پانچ یا سات شخص دین پر قائم رہے تھے ۔
آپ بھی تو اسی طرح کہتے ہیں کہ صرٖفچار امام برحق ہیں اور باقی ائمہ کوئی اہمیت نہیں رکھتے جو امام ان چار میں سے کسی کا تابع ہو گا تو درست ورنہ گمراہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ نبی ﷺ کی زندگی کی کمائی صرف چار امام ہیںاور ان ائمہ کے اندھے مقلد اور بس
آج تو آپ چار برحق ہونے کی بات کرتے ہیں آپ اپنے اس دور سے تھوڑا پیچھے چلے جاوْ دیکھو احناف اورشافعیوں کے درمیان کتنے سر پھٹول جھگڑے ہوتے تھےحتی کہ ایک ذلیل شحص امام شافعی کے فسادی ہونے اورامام ابو حنیفہ کے رہبر ہونے کے متعلق ایک جھوٹی حدیث بنا کر جہنم کا حقدار بن گیا وہ حدیث میں لکھتا ہے اس کو پڑھیں اور کلیجہ پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ مقلدین میں کیسے کیسے لوگ پیدا ہوئے اور یہ بھی دیکھنا کہ چار امام بر حق کیسے ہیں ؟
سیکون في أمتي رجل یقال له محمدبن إدریس هو أضر علی أمتي من إبلیس ویکون في أمتي رجل یقال له أبو حنیفة ، هو سراج أمتي ، هو سراج أمتي هو سراج أمتي
(بحوالہ موضوعات ملا علی قاری)
یعنی نبی ﷺنے(نعوذباللہ)فرمایا کہ میری امت میں محمد بن ادریس (امام شافعی ) نامی ایک شخص ہو گا وہ میری امت کے لیے شیطان ابلیس سے بھی زیادہ خطرناک ہو گا۔
اور میری امت میں ابو حنیفہ نامی شخص ہو گا وہ میری امت کے لیے ھدایت کا چراغ ہو گا
۔ اَلَااِنَّ لَعنَۃََ
اللہِ عَلَی الکٰذِبِینَ
میرے بھائی اب بتاوٴ یہ اس چیز کا ثبوت ہے کہ احناف شوافع کو برحق سمجھتے ہیں؟؟ اگر برحق سمجھتے ہیں تو اس طرح جھوٹی حدیث بنانے کی جراٴت کیوں کی گئی؟
آج دکھانے کے لیے شافعیوں کو برحق کہتے ہیں ہو تمہارے اندر تو امام شافعی کی دشمنی کا لاوا ابل رہا ہے اس لیے تو تمہاری فقہ میں جا بجا امام شافعی کو رسوا کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔کیا آن نے فقہ کی کتب پڑھی یا سنی ہیںکہ ان میں امام شافعی کی ہر بات پر طنز کیا جاتا ہےان کو امام ابو حنیفہ سے ٹکرا کر توئین کی جاتی ہع حتی کہ امام شافعی کونورالانوار وغیرہ میں جاہل کہا گیا ۔
میرے پیارے! سیدھی بات کیوں نہیں کرتےکہ آپ کے ہاں صرف امام ابو حنیفہ ہی معتبر اور برحق ہیں باقی سب ائمہ کرام ان سے نیچے ہیں۔
ما یلفظ من قول إلا لدیہ رقیب عتید .... لکھنے والا جو کچھ بھی لکھتا ہے اس پر ضرور ایک نگہبان مقرر ہوتا ہے ۔