• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا غیراللہ کے نام پر پکنے والے کھانے اور بدعتی عمل پر پکنے والے کھانے میں کوئی فرق ہے۔؟

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
السلام و علیکم شیخ محترم!
میرا سوال یہ ہے کہ ایک تو وہ کھانا ہوتا ہے جو غیر اللہ کے نام پر پکایا ۔کھایا۔اور بانٹا جاتا ہے۔اُس کے حرام ہونے میں تو زرہ برابر بھی شک نہیں۔جیسے نیاز حسین۔وغیرہ
لیکن ایک وہ کھانا جو کسی بدعتی عمل کرتے ہوئے پکایا ۔کھایا۔یا بانٹاجاتا ہے۔جیسے ۔قل وغیرہ۔جمعراتیں۔بارہ ربیع الاول کی کھیرنی ۔وغیرہ۔کیا یہ بھی حرام کے زمرے میں آتے ہیں۔
مہربانی فرما کر اس کی وضاحت ضرور فرمایئں۔؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
وعلیکم السلام
کسی شیئ کو حرام قرار دینا ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے اور بغیر کسی نص صریح یا روشن دلیل کے کسی شیئ کوحرام قرار دینے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ ارشاد باری تعالی ہے:
وَلاَ تَقُولُواْ لِمَا تَصِفُ أَلْسِنَتُكُمُ الْكَذِبَ هَـذَا حَلاَلٌ وَهَـذَا حَرَامٌ لِّتَفْتَرُواْ عَلَى اللّهِ الْكَذِبَ إِنَّ الَّذِينَ يَفْتَرُونَ عَلَى اللّهِ الْكَذِبَ لاَ يُفْلِحُونَ
اور وہ جھوٹ مت کہا کرو جو تمہاری زبانیں بیان کرتی رہتی ہیں کہ یہ حلال ہے اور یہ حرام ہے اس طرح کہ تم اللہ پر جھوٹا بہتان باندھو، بیشک جو لوگ اللہ پر جھوٹا بہتان باندھتے ہیں وہ (کبھی) فلاح نہیں پائیں گے۔
یہی وجہ ہے کہ سلف صالحین، جیسا کہ امام مالک رحمہ اللہ کے بارے امام ابن القیم رحمہ اللہ نے لکھا ہے، کہ وہ بعض اوقات کسی حرام شیئ کو بھی احتیاطا مکروہ کہہ دیتے ہیں۔ میرے علم میں جن اشیاء کا آپ نے تذکرہ کیا ہے ، ان کی حرمت کی کوئی صریح دلیل یا روشن دلیل موجود نہیں ہے۔ ہاں البتہ یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ ان بدعتی اعمال کی نسبت سے یہ کھانا مکروہ لغیرہ کے درجہ میں شامل ہے۔ یعنی وہ شیئ جو بذاتہ تو مکروہ نہیں ہے لیکن کسی خارجی سبب سے مکروہ ہو گئی ہے۔ واللہ اعلم بالصواب
 
Top