• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا فرماتے ہیں علمائےاسلام کہ لفظ “فرزندان توحید“ لکھنا درست ہے؟ طاہر القادری کا جواب

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
سوال نمبر 3465:
السلام علیکم! کیا فرماتے ہیں علمائےسلام اکہ لفظ “فرزندان توحید“ لکھنا درست ہے؟ اور کیا اس سے توحید کی نفی اور عقیدہ عیسائیت کا اظہار نہیں ہوتا؟ اللہ تعالٰی تو توحید کو “لم یلد ولم یولد“ کہہ کر بیان فرما رہے ہیں، اور ہمارے یہاں قلمکار فرزندانِ توحید لکھ کر اس توحید کے ہزاروں لاکھوں فرزند بنا ڈالتے ہیں؟ براہ مہربانی تفصیل سے جواب مرحمت فرمائیں۔

جواب:
’’فرزندانِ توحید‘‘ سے مراد (معاذاللہ) توحید کے بیٹے نہیں بلکہ توحید پرست ہے، اور توحید پرست توحید کے ماننے والے کو کہا جاتا ہے۔ اس سے توحید کی نفی ہوئی اور نہ ہی عقیدہ عیسائیت کا اظہار ہوتا ہے۔ بلکہ اس کا معنیٰ یہ بن جاتا ہے کہ ’’خدائے واحد کے ماننے والے‘‘۔ اس میں شانِ ’لم یلد ولم یولد‘ کی بھی کسی طرح مخالفت نہیں ہوتی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

[FONT=Jameel Noori Nastaleeq, Jameel Nastaleeq, Alvi Nastaleeq, Minhaj, Urdu Naskh AsiaType, Tahoma]http://www.thefatwa.com/urdu/questionID/3465/کیا-’فرزندانِ-توحید‘-کی-اصطلاح-کا-استعمال-درست-ہے/[/FONT]
 
Top