السلام علیکم و احمت الله -
قرآن میں الله کا فرمان ہے کہ :
إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَنْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللَّهِ وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَنْ يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا سوره النساء ١٥٠
بے شک جو لوگ الله اور اس کے رسولوں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ الله اوراس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں اور کہتے ہیں کہ ہم بعضوں پر ایمان لائے ہیں اور بعضوں کے منکر ہیں اور چاہتے ہیں کہ کفر اور ایمان کے درمیان ایک راہ نکالیں-
أُولَٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ حَقًّا ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُهِينًا سوره النسا ء ١٥١
ایسے لوگ یقیناً کافر ہیں اور ہم نے کافرو ں کے واسطے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے-
ان آیات سے واضح ہے کہ جو دین اسلام میں حیلے بہانے سے کسی حرام کو حلال یا حلال کو حرام کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ یقینی طور پر کافر ہیں -
کیا کہتے ہیں احناف اپنے ان دیوبندی حنفی علماء کے بارے میں جو اس قسم کے خبیث و غلیظ فتوے دیتے ہیں - تا کہ حرام کو حلال یا حلال کو حرام کر سکیں - کیا یہ نام نہاد حنفی علما ء کفر کے مرتکب نہیں ہو رہے ہیں -