قبرستان میں قرآن پڑھنے کا حکم
سوال
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قبرستان میں قرآن پڑھنے کا حکم؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبرستان میں قرآن مجید پڑھنے کا سنت سے کوئی ثبوت نہیں ہے مثلاً سیدہ عائشہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں قبرستان والوں کیلئے کیا کہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم کہا کرو:
((
ألسلام على أهل الديار من المؤمنين و المسلمين ويرحم الله المستقدمين منا و المستأخرين و إنا ان شاء الله بكم للاحقون.))(صحيح مسلم كتاب الجنائز باب ما يقال عند دخول المقابر)
رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر صرف سلام اور دعا ہی سکھائی ہے۔ قرآن مجید کا کوئی حصہ پڑھنے کی تعلیم نہیں دی ۔
اگر وہاں قرآن پڑھنا جائز ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی نہ چھپاتے اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو کچھ بتایا ہو تا تو ہم تک بھی ضرور پہنچ جاتا مگر یہ کسی صحیح سند سے ثابت نہیں ہے۔
اسکی مزید تاکیدر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے ہوتی ہے کہ :
((
لا تجعلوا بيوتكم مقابر فإن الشيطان يفر من البيت الذى يقرأ فيه سورة البقرة))
'' آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے گھروں کو قبریں نہ بنائوں پس بیشک شیطان اس کے گھر سے بھاگتا ہے جس پر سورہ بقرہ پڑھی جائے''( صحيح مسلم, كتاب صلوة المسافرين باب استحباب صلاة النافلة فى بيته و جوازها فى المسجد)
اس سے معلوم ہوا کہ قبرستان سورہ بقرہ پڑھنے کی جگہ نہیں ہے۔ یہ حدیث اس طرح ہے جس طرح دوسری حدیث میں فرمایا :
((
صلوا فى بيوتكم ولا تتخذوها قبورا))
'' اپنے گھروں میں نماز پڑھو اور انہیں قبریں نہ بنائو '' (صحیح مسلم ، کتاب صلاة المسافرین و قصر ھا باب استحباب صلاة النافلة فی بیته و جواز ھا فی المسجد )
اس سے معلوم ہواکہ جس طرح قبرستان میں نماز پڑھنا جائز نہیں ۔اسی طرح قبرستان میں قرآن مجید پڑھنا درست نہیں ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
آپ کے مسائل اور ان کا حل
ج 1
محدث فتویٰ