اس فورم کی ورق گردانی کرتے کرتے ایک بات بہ تکرار سامنے آئی کہ صحیح دین صرف قرآن و حدیث ہے اس لئے کسی امام وغیرہ کی کوئی بات نا دین ہے اور نا ہی دین کی حیثیت سے اسے لوگوں کے سامنے پیش کرنے اور انہیں اس پر عمل کی دعوت دینے کی گنجائش ہے۔ شاید یہ میرا احساس ہو کہ بات میں نے اس طرح لی ہے۔ بہر حال میں یہ پوچھنے کی جسارت کررہا ہوں کہ دین کی حیثیت سے کوئی بات سمجھنے کیلئے میں قرآن کا مطالعہ کرتا ہوں۔ جو بات مجھے سمجھ لگے اسے اختیار کرلیتا ہوں۔ جو سمجھ نا آئے اسکو سمجھنے کیلئے احادیث کا مطالعہ کرتا ہوں وہاں جواب ملے تو فبہا ورنہ خود غور و فکر کرتا ہوں اور جو بات اپنے اجتہاد سے سمجھ میں آئے اس پر عمل کرتا ہوں (دوسروں کو اسکی دعوت نہیں دیتا ۔کیونکہ خود عامی ہوں)۔
سیچویشن بدل جاتا ہے۔ اب قرآنی بات کو سمجھنے کیلئے حدیث کی طرف رجوع کرتا ہوں اور حدیث میں کئی طرح کے مختلف اقوال سے سابقہ پڑ جاتا ہے۔ ساری احادیث اپنے مدعا میں بے غبار۔ آسانی سے سمجھ میں آویں۔ ٹینشن شروع ہوجاتی ہے خود سے اجتہاد کا راستہ مسدود کیونکہ ساری احادیث بالکل کلئیر سمجھ میں آنے والی۔ کسی قسم کے اجتہاد کی کوئی گنجائش نہیں۔ کوئی حل نہیں سوجھتا۔ ایسے میں دو راستے دکھائی دیتے ہیں کہ یا تو سب احادیث پر وقتا فوقتاً عمل کیا جائے اور یا اماموں کی طرف رجوع کیا جائے۔
اگر سب احادیث پر عمل کرنے لگ جاتا ہوں تو جہاں رہتا ہوں وہاں کے لوگ پاگل سمجھیں گمراہ گردانیں۔ یہ مشکل در پیش ہو اور اگر اماموں کی طرف رجوع کرتا ہوں اور کسی ایک کی رائے لیتا ہوں تو یہ تقلید کے زمرے میں آئے۔ اور تقلید سے منع کیا جاتا ہے۔ اگر آپ ایسے حالات میں ہوں تو آپ کیا طریقہ اپنے لئے تجویز کریں گے ؟
سیچویشن بدل جاتا ہے۔ اب قرآنی بات کو سمجھنے کیلئے حدیث کی طرف رجوع کرتا ہوں اور حدیث میں کئی طرح کے مختلف اقوال سے سابقہ پڑ جاتا ہے۔ ساری احادیث اپنے مدعا میں بے غبار۔ آسانی سے سمجھ میں آویں۔ ٹینشن شروع ہوجاتی ہے خود سے اجتہاد کا راستہ مسدود کیونکہ ساری احادیث بالکل کلئیر سمجھ میں آنے والی۔ کسی قسم کے اجتہاد کی کوئی گنجائش نہیں۔ کوئی حل نہیں سوجھتا۔ ایسے میں دو راستے دکھائی دیتے ہیں کہ یا تو سب احادیث پر وقتا فوقتاً عمل کیا جائے اور یا اماموں کی طرف رجوع کیا جائے۔
اگر سب احادیث پر عمل کرنے لگ جاتا ہوں تو جہاں رہتا ہوں وہاں کے لوگ پاگل سمجھیں گمراہ گردانیں۔ یہ مشکل در پیش ہو اور اگر اماموں کی طرف رجوع کرتا ہوں اور کسی ایک کی رائے لیتا ہوں تو یہ تقلید کے زمرے میں آئے۔ اور تقلید سے منع کیا جاتا ہے۔ اگر آپ ایسے حالات میں ہوں تو آپ کیا طریقہ اپنے لئے تجویز کریں گے ؟