• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ تھا؟

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بریلویوں نے دین میں اختلاف کر کے ایسے ایسے مسائل کھڑے کر دئیے ہیں کہ لوگوں کی اصل دین سے توجہ ہٹ گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں سب سے زیادہ اہمیت اس بات کو دی جاتی تھی کہ دین اسلام کس طرح پھیلے ، اس کی تعلیمات سے کس طرح انسانوں کے قلوب و اذہان منور ہوں، پوری دھرتی پر اللہ کا نظام کس طرح رائج ہو؟

اس مقصد کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے صحابہ رضی اللہ عنھم اجمعین نے محنتیں کیں، جان و مال کی قربانیاں دیں، بچے ذبح کروائے، عورتیں یتیم ہوئیں، لیکن آج ان سب باتوں کو بالائے طاق رکھ کر ایسی مسائل ایجاد کر لیے گئے ہیں کہ امت کی توجہ ان عظیم مقاصد کی طرف سے ہٹ گئی ہے۔

اور جہاد فی سبیل اللہ کو تو اتنا طاق نسیاں بنا کر رکھ دیا گیا ہے، کہ اب جو بھی جہاد کی بات کرے اس کا لازمی تعلق القاعدہ یا طالبان سے جوڑا جاتا ہے، حالانکہ دین اسلام قبول کرنے والے ہر مسلمان پر جہاد کا نظریہ لازم ہے، ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ جس کے دل میں جہاد کا کبھی جذبہ پیدا نہ ہوا وہ نفاق کی ایک قسم پر مرا۔۔ (او کما قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم)

اللہ تعالیٰ سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
 
Top