• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا نماز میں صفیں سیدھی کرنا واجب ہے؟

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
907
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
69
رسول اللہ نے بہت سی احادیث مبارکہ میں نماز میں صفوں کو درست کرنے کا حكم ديا ہے ۔

حضرت نعمان بن بشیر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَكُمْ، أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِكُمْ (صحيح البخاري، كتاب الأذان: 717)
’’اپنی صفوں کو ضرور سیدھا کرو بصورت دیگر اللہ تعالیٰ تمہارے چہروں میں مخالفت پیدا کر دے گا۔‘‘

حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
سَوُّوا صُفُوفَكُمْ، فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصَّفِّ، مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ (صحيح مسلم، كتاب الصلاة: 433)
’’اپنی صفوں کو برابر کیا کرو کیونکہ صفوں کا برابر کرنا نماز کی تکمیل کا حصہ ہے۔‘‘

حضرت ابو مسعود رضی الله تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نماز میں (ہمیں برابر کھڑا کرنے کے لیے) ہمارے کندھوں کو ہاتھ لگا کر فرماتے:
اسْتَوُوا، وَلَا تَخْتَلِفُوا، فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُكُمْ (صحيح مسلم، كتاب الصلاة: 432)
’’برابر ہو جاؤ اور جدا جدا کھڑے نہ ہو کہ اس سے تمہارے دل باہم مختلف ہو جائیں گے

مندرجہ بالا احادیث مبارکہ سے واضح ہوتا ہے کہ نماز میں صفوں کو درست کرنا واجب ہے کیونکہ رسول اللہ نے صفوں کی درستگی کا حکم دیا ہے اور درست نہ کرنے پر وعید ذکر فرمائی ہے۔ لہذا اگر جماعت میں لوگ صفیں برابر نہیں کریں گے تو گناہ گار ہوں گے۔
  • صفوں کو درست کرنے سے مراد یہ ہے کہ جماعت میں تمام لوگ ايك ہى سمت ميں برابر كھڑے ہوں، كوئى شخص كسى دوسرے سے آگے نہ نكلا ہوا ہو۔ بدن كے اوپر والے حصے ميں كندھے، اور نچلے حصے ميں ٹخنوں کا لحاظ كر كے صفیں سیدھی کی جائیں گی۔
  • باجماعت نماز میں قدم کے ساتھ قدم ملانا بھی صف بندی میں شامل ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
أَقِيمُوا الصُّفُوفَ وَحَاذُوا بَيْنَ الْمَنَاكِبِ وَسُدُّوا الْخَلَلَ وَلِينُوا بِأَيْدِي إِخْوَانِكُمْ وَلَا تَذَرُوا فُرُجَاتٍ لِلشَّيْطَانِ وَمَنْ وَصَلَ صَفًّا وَصَلَهُ اللَّهُ وَمَنْ قَطَعَ صَفًّا قَطَعَهُ اللَّهُ (سنن أبي داود، كتاب تفريع أبواب الصفوف : 666) (صحيح)
”صفوں کو درست کر لو، کندھوں کو برابر رکھو، درمیان میں فاصلہ نہ رہنے دو اور اپنے بھائیوں کے ہاتھوں میں نرم بن جاؤ اور شیطان کے لیے خلا نہ چھوڑو۔ جس نے صف کو ملایا، اللہ اسے ملائے اور جس نے صف کو کاٹا اللہ اسے کاٹے۔“

والله أعلم بالصواب.
 
Top