• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا کسی کافر کا مسلمان سے نکاح ھو سکتا ہے

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
سلام

جیسا کہ آج کل سیف اور کرینہ کپور کی شادی کا ہر طرف چرچا ہے

ہمارا میڈیا بھی ہر وقت ان کے گیت گا رہا ہے

نہ ہی سیف نے ہندو ہونے کا اعلان کیا

اور نہ ہی

کرینہ نے مسلمان ہونے کا اعلان کیا

کیا کسی مسلمان کی شادی کسی کافر

سے ھو سکتی ہے

چلیں دیکھتے ہیں کہ


حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا جب بیوہ ہوئیں
تو جب ان کو ایک رئیس زادے نے رشتہ بھیجا تو انہوں نے کیا جواب دیا




حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا جب بیوہ ہوئیں تو مدینہ منورہ کے ایک رئیس زادے ابو طلحہ شادی کا پیغام بھیجتے ہیں ، اس وقت ام سلیم مسلمان ہوچکی تھیں اور ابو طلحہ ابھی تک مسلمان نہیں ہوئے تھے ، لہذا ام سلیم نے یہ دو ٹوک جواب دے کر ان کے پیغام کو رد کردیا کہ اے ابو طلحہ ! اللہ کی قسم آپ کی وہ حیثیت ہے کہ آپ کا پیغام رد نہ کیا جائے ، لیکن مشکل یہ ہے کہ آپ کافر ہیں اور میں مسلمان عورت ہوں ، اور کسی مسلمان عورت کے لئے مناسب نہیں ہے کہ کسی کافر کے ساتھ شادی کرے

{ مسند احمد ، سنن نسائی }





حالانکہ ابھی تک مسلم و کافر کی شادی کے بطلان کا حکم نازل نہیں ہوا تھا پھر بھی ایک مسلمان عورت کی غیرت اور عزت نفس دیکھئے کہ اپنے کو کسی کافر کی قوامیت اور نگرانی میں دینا گوارا نہیں کیا ۔

 
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ ،



[مواحدین لڑکوں اور ان کے ماں باپ سے ایک فریاد اور سوال]

وہ لڑکے اور ماں باپ جو شادی کے لَے لڑکیاں تلاش کر رہے ہیں ان سے فریاد یا التجاہ کی جاتی ہے کہ ان لڑکییوں کو نظر انداز نہ کریں جو دیندار اور مواحد ہیں ،ان لوگوں کے نظر انداز کرنے سے بہت سی مواحد لڑکیوں کے رشتے مواحد گھرانے سے نہ انے کے بنا پر لرکیوں کے ماں باپ مشرک خاندانوں میں کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔۔اس کا گناہ کس پر ہے ان لڑکیوں پر یہ ان کے ماں باپ پر یہ پھر مواحدین لڑکوں پر اور ان کے ماں باپ پر ،،
جو اپنی اولادوں کے لَے وہ خوبصورت تو لے لیں گے تاکہ دنیا والوں کو دیکھا سکیں کہ ہماری بیٹے کی بیوی اتنی پیاری ہے ،،پر یہ معنی نہیں رکھتا کہ دین میں ہے کہ نہیں بس خوبصورت ہے ،،تب ان موحدین کا دین کہاں چلا جاتا ہے ،،کیوں تب یہ حدیث کیوں بھول جاتے ہیں

حدثنا مسدد حدثنا يحيی عن عبيد الله قال حدثني سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح المرأة لأربع لمالها ولحسبها وجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 82 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 2 بدون مکرر
مسدد، یحیی ، عبیداللہ ، سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شادی کے لئے عورت کی چار باتیں دیکھی جاتی ہیں، مال، نسب، خوبصورتی، دین، تجھے دیندار کو حاصل کرنا چاہئے (اگر تو نہ مانے) تو تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں گے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "A woman is married for four things, i.e., her wealth, her family status, her beauty and her religion. So you should marry the religious woman (otherwise) you will be a losers.

حدثنا زهير بن حرب ومحمد بن المثنی وعبيد الله بن سعيد قالوا حدثنا يحيی بن سعيد عن عبيد الله أخبرني سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح المرأة لأربع لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 1143 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 2 بدون مکرر
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، عبیداللہ بن سعید، یحیی بن سعید، عبید اللہ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت سے چار وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال کی وجہ سے، شرافت کی وجہ سے، اس کی خوبصورتی کی وجہ سے، اس کی دینداری کی وجہ سے، تو حاصل کر دیندار عورت کے ساتھ کامیابی، تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں۔

Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A woman may be married for four reasons: for her property, her status, her beauty and her religion, so try to get one who is religious, may your hand be besmeared with dust.

حدثنا مسدد حدثنا يحيی يعني ابن سعيد حدثني عبيد الله حدثني سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح النسا لأربع لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 282 حدیث مرفوع مکررات 7
مسدد، یحیی بن سعید، عبید اللہ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عام طور سے نکاح چار وجوہ سے کیا جاتا ہے مال کی وجہ سے حسب کی وجہ سے حسن کی وجہ سے اور دینداری کی وجہ سے پس تو دیندار عورت کو ترجیح دے (اگر تو نے دین کو ترجیح نہ دی تو) تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں

أخبرنا عبيد الله بن سعيد قال حدثنا يحيی عن عبيد الله عن سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح النسا لأربعة لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

سنن نسائی:جلد دوم:حدیث نمبر 1143 حدیث مرفوع مکررات 7
عبیداللہ بن سعید، یحیی، عبید اللہ، سعید بن ابوسعید، ابیہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت سے چار چیزوں کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال دولت کی وجہ سے اس سے حسن کی وجہ سے اور اس کے دین کی وجہ سے اور تم لوگ دین دار خاتون سے نکاح کرنا اختیار کرو تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “It was said to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: ‘Which woman is best?’ He said: ‘The one makes him happy when he looks at her, obeys him when he commands her, and she does not go against his wishes with regard to herself nor her wealth.” (Hasan)

حدثنا أحمد بن محمد بن موسی أخبرنا إسحق بن يوسف الأزرق أخبرنا عبد الملک بن أبي سليمان عن عطا عن جابر أن النبي صلی الله عليه وسلم قال إن المرأة تنکح علی دينها ومالها وجمالها فعليک بذات الدين تربت يداک قال وفي الباب عن عوف بن مالک وعاشة وعبد الله بن عمرو وأبي سعيد قال أبو عيسی حديث جابر حديث حسن صحيح

جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1086 حدیث مرفوع مکررات 7
احمد بن محمد بن موسی، اسحاق بن یوسف، عبدالملک، عطاء، حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عورت سے اس کے دین اس کے مال اور اس کی خوبصورتی کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے لہذا تم دیندار عورت کو نکاح کے لیے اختیار کرو۔ پھر فرمایا کہ تمہارے دونوں ہاتھ خاک آلودہ ہو۔ اس باب میں عوف بن مالک، عائشہ، عبداللہ بن عمر، اور ابوسعید سے بھی روایت ہے حدیث جابر حسن صحیح ہے۔

Sayyidna Jabir (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “A woman is married for her religion, her wealth or her beauty. So, it is upon you that you pick one for religion may your hands be dusty”.

[Ahmed 14310, Muslim 715, Nisai 3223, Ibn e Majah 1860]

--------------------------------------------------------------------------------

حدثنا يحيی بن حکيم حدثنا يحيی بن سعيد عن عبيد الله بن عمر عن سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة أن رسول الله صلی الله عليه وسلم قال تنکح النسا لأربع لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

سنن ابن ماجہ:جلد دوم:حدیث نمبر 14 حدیث مرفوع مکررات 7
یحییٰ بن حکیم، یحییٰ بن سعید، عبیداللہ بن عمر، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا عورت سے چار وجوہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال کی وجہ سے اور اس کے حسب نسب کی وجہ سے اور اس کی خوبصورتی کی وجہ سے اور اس کی دینداری کی وجہ سے پس تو دیندار بیوی کو حاصل کر تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “A woman may be married for four things: Her wealth, her lineage, her beauty or for her religion. Choose the religious, may your hands be rubbed with dust (i.e., may you prosper).” (Sahih)

حدثنا أبو کريب حدثنا عبد الرحمن المحاربي وجعفر بن عون عن الإفريقي عن عبد الله بن يزيد عن عبد الله بن عمرو قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم لا تزوجوا النسا لحسنهن فعسی حسنهن أن يرديهن ولا تزوجوهن لأموالهن فعسی أموالهن أن تطغيهن ولکن تزوجوهن علی الدين ولأمة خرما سودا ذات دين أفضل

سنن ابن ماجہ:جلد دوم:حدیث نمبر 15 حدیث مرفوع مکررات 7
ابوکریب، عبدالرحمن، جعفر بن عون، عبداللہ بن یزید، حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا عورتوں سے ان کی خوبصورتی کی وجہ سے شادی نہ کرو ہوسکتا ہے کہ ان کی خوبصورتی ان کو ہلاکت میں ڈال دے اور نہ ان سے ان کے اموال ان کو سرکش بنادیں گے البتہ دینداری کی بنیاد پر شادی کرو اور یقینا کان میں سوراخ والی کالی باندی جو دیندار ہو بہتر ہے۔

It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr that the Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Do not marry women for their beauty, for it may lead to their doom Do not marry them for their wealth, for it may lead them to fall into sin. Rather, marry them for their religion. A black slave woman with piercings who is religious is better." (Da'if)

------------------------------------

اب فیصلہ اپ پر ہے میں تو بھیٹ چہڑ گیَ پر اب میں کسی اور بہن کو اس کے نظر نیں ہونے دونگی ،،،،،،التجاہ کی جاتی ہے کہ اس معملے میں بھی حدیث کو مدنظر رکھیں ۔۔۔۔۔۔۔اب نہیں کہیںگے تو کب اٹھیں گے

[مواحدین لڑکوں اور ان کے ماں باپ سے ایک فریاد اور سوال]

وہ لڑکے اور ماں باپ جو شادی کے لَے لڑکیاں تلاش کر رہے ہیں ان سے فریاد یا التجاہ کی جاتی ہے کہ ان لڑکییوں کو نظر انداز نہ کریں جو دیندار اور مواحد ہیں ،ان لوگوں کے نظر انداز کرنے سے بہت سی مواحد لڑکیوں کے رشتے مواحد گھرانے سے نہ انے کے بنا پر لرکیوں کے ماں باپ مشرک خاندانوں میں کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔۔اس کا گناہ کس پر ہے ان لڑکیوں پر یہ ان کے ماں باپ پر یہ پھر مواحدین لڑکوں پر اور ان کے ماں باپ پر ،،
جو اپنی اولادوں کے لَے وہ خوبصورت تو لے لیں گے تاکہ دنیا والوں کو دیکھا سکیں کہ ہماری بیٹے کی بیوی اتنی پیاری ہے ،،پر یہ معنی نہیں رکھتا کہ دین میں ہے کہ نہیں بس خوبصورت ہے ،،تب ان موحدین کا دین کہاں چلا جاتا ہے ،،کیوں تب یہ حدیث کیوں بھول جاتے ہیں

حدثنا مسدد حدثنا يحيی عن عبيد الله قال حدثني سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح المرأة لأربع لمالها ولحسبها وجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 82 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 2 بدون مکرر
مسدد، یحیی ، عبیداللہ ، سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شادی کے لئے عورت کی چار باتیں دیکھی جاتی ہیں، مال، نسب، خوبصورتی، دین، تجھے دیندار کو حاصل کرنا چاہئے (اگر تو نہ مانے) تو تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں گے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "A woman is married for four things, i.e., her wealth, her family status, her beauty and her religion. So you should marry the religious woman (otherwise) you will be a losers.

حدثنا زهير بن حرب ومحمد بن المثنی وعبيد الله بن سعيد قالوا حدثنا يحيی بن سعيد عن عبيد الله أخبرني سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح المرأة لأربع لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 1143 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 2 بدون مکرر
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، عبیداللہ بن سعید، یحیی بن سعید، عبید اللہ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت سے چار وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال کی وجہ سے، شرافت کی وجہ سے، اس کی خوبصورتی کی وجہ سے، اس کی دینداری کی وجہ سے، تو حاصل کر دیندار عورت کے ساتھ کامیابی، تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں۔

Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A woman may be married for four reasons: for her property, her status, her beauty and her religion, so try to get one who is religious, may your hand be besmeared with dust.

حدثنا مسدد حدثنا يحيی يعني ابن سعيد حدثني عبيد الله حدثني سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح النسا لأربع لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 282 حدیث مرفوع مکررات 7
مسدد، یحیی بن سعید، عبید اللہ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عام طور سے نکاح چار وجوہ سے کیا جاتا ہے مال کی وجہ سے حسب کی وجہ سے حسن کی وجہ سے اور دینداری کی وجہ سے پس تو دیندار عورت کو ترجیح دے (اگر تو نے دین کو ترجیح نہ دی تو) تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں

أخبرنا عبيد الله بن سعيد قال حدثنا يحيی عن عبيد الله عن سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح النسا لأربعة لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

سنن نسائی:جلد دوم:حدیث نمبر 1143 حدیث مرفوع مکررات 7
عبیداللہ بن سعید، یحیی، عبید اللہ، سعید بن ابوسعید، ابیہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت سے چار چیزوں کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال دولت کی وجہ سے اس سے حسن کی وجہ سے اور اس کے دین کی وجہ سے اور تم لوگ دین دار خاتون سے نکاح کرنا اختیار کرو تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “It was said to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: ‘Which woman is best?’ He said: ‘The one makes him happy when he looks at her, obeys him when he commands her, and she does not go against his wishes with regard to herself nor her wealth.” (Hasan)

حدثنا أحمد بن محمد بن موسی أخبرنا إسحق بن يوسف الأزرق أخبرنا عبد الملک بن أبي سليمان عن عطا عن جابر أن النبي صلی الله عليه وسلم قال إن المرأة تنکح علی دينها ومالها وجمالها فعليک بذات الدين تربت يداک قال وفي الباب عن عوف بن مالک وعاشة وعبد الله بن عمرو وأبي سعيد قال أبو عيسی حديث جابر حديث حسن صحيح

جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1086 حدیث مرفوع مکررات 7
احمد بن محمد بن موسی، اسحاق بن یوسف، عبدالملک، عطاء، حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عورت سے اس کے دین اس کے مال اور اس کی خوبصورتی کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے لہذا تم دیندار عورت کو نکاح کے لیے اختیار کرو۔ پھر فرمایا کہ تمہارے دونوں ہاتھ خاک آلودہ ہو۔ اس باب میں عوف بن مالک، عائشہ، عبداللہ بن عمر، اور ابوسعید سے بھی روایت ہے حدیث جابر حسن صحیح ہے۔

Sayyidna Jabir (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “A woman is married for her religion, her wealth or her beauty. So, it is upon you that you pick one for religion may your hands be dusty”.

[Ahmed 14310, Muslim 715, Nisai 3223, Ibn e Majah 1860]

--------------------------------------------------------------------------------

حدثنا يحيی بن حکيم حدثنا يحيی بن سعيد عن عبيد الله بن عمر عن سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة أن رسول الله صلی الله عليه وسلم قال تنکح النسا لأربع لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

سنن ابن ماجہ:جلد دوم:حدیث نمبر 14 حدیث مرفوع مکررات 7
یحییٰ بن حکیم، یحییٰ بن سعید، عبیداللہ بن عمر، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا عورت سے چار وجوہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال کی وجہ سے اور اس کے حسب نسب کی وجہ سے اور اس کی خوبصورتی کی وجہ سے اور اس کی دینداری کی وجہ سے پس تو دیندار بیوی کو حاصل کر تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “A woman may be married for four things: Her wealth, her lineage, her beauty or for her religion. Choose the religious, may your hands be rubbed with dust (i.e., may you prosper).” (Sahih)

حدثنا أبو کريب حدثنا عبد الرحمن المحاربي وجعفر بن عون عن الإفريقي عن عبد الله بن يزيد عن عبد الله بن عمرو قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم لا تزوجوا النسا لحسنهن فعسی حسنهن أن يرديهن ولا تزوجوهن لأموالهن فعسی أموالهن أن تطغيهن ولکن تزوجوهن علی الدين ولأمة خرما سودا ذات دين أفضل

سنن ابن ماجہ:جلد دوم:حدیث نمبر 15 حدیث مرفوع مکررات 7
ابوکریب، عبدالرحمن، جعفر بن عون، عبداللہ بن یزید، حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا عورتوں سے ان کی خوبصورتی کی وجہ سے شادی نہ کرو ہوسکتا ہے کہ ان کی خوبصورتی ان کو ہلاکت میں ڈال دے اور نہ ان سے ان کے اموال ان کو سرکش بنادیں گے البتہ دینداری کی بنیاد پر شادی کرو اور یقینا کان میں سوراخ والی کالی باندی جو دیندار ہو بہتر ہے۔

It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr that the Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Do not marry women for their beauty, for it may lead to their doom Do not marry them for their wealth, for it may lead them to fall into sin. Rather, marry them for their religion. A black slave woman with piercings who is religious is better." (Da'if)

------------------------------------

اب فیصلہ اپ پر ہے میں تو بھیٹ چہڑ گیَ پر اب میں کسی اور بہن کو اس کے نظر نیں ہونے دونگی ،،،،،،التجاہ کی جاتی ہے کہ اس معملے میں بھی حدیث کو مدنظر رکھیں ۔۔۔۔۔۔۔اب نہیں کہیںگے تو کب اٹھیں گے
 
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97
شادی کا بیان

[مواحدین لڑکوں اور ان کے ماں باپ سے ایک فریاد اور سوال]

وہ لڑکے اور ماں باپ جو شادی کے لَے لڑکیاں تلاش کر رہے ہیں ان سے فریاد یا التجاہ کی جاتی ہے کہ ان لڑکییوں کو نظر انداز نہ کریں جو دیندار اور مواحد ہیں ،ان لوگوں کے نظر انداز کرنے سے بہت سی مواحد لڑکیوں کے رشتے مواحد گھرانے سے نہ انے کے بنا پر لرکیوں کے ماں باپ مشرک خاندانوں میں کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں ۔۔اس کا گناہ کس پر ہے ان لڑکیوں پر یہ ان کے ماں باپ پر یہ پھر مواحدین لڑکوں پر اور ان کے ماں باپ پر ،،
جو اپنی اولادوں کے لَے وہ خوبصورت تو لے لیں گے تاکہ دنیا والوں کو دیکھا سکیں کہ ہماری بیٹے کی بیوی اتنی پیاری ہے ،،پر یہ معنی نہیں رکھتا کہ دین میں ہے کہ نہیں بس خوبصورت ہے ،،تب ان موحدین کا دین کہاں چلا جاتا ہے ،،کیوں تب یہ حدیث کیوں بھول جاتے ہیں

حدثنا مسدد حدثنا يحيی عن عبيد الله قال حدثني سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح المرأة لأربع لمالها ولحسبها وجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 82 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 2 بدون مکرر
مسدد، یحیی ، عبیداللہ ، سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شادی کے لئے عورت کی چار باتیں دیکھی جاتی ہیں، مال، نسب، خوبصورتی، دین، تجھے دیندار کو حاصل کرنا چاہئے (اگر تو نہ مانے) تو تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں گے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "A woman is married for four things, i.e., her wealth, her family status, her beauty and her religion. So you should marry the religious woman (otherwise) you will be a losers.

حدثنا زهير بن حرب ومحمد بن المثنی وعبيد الله بن سعيد قالوا حدثنا يحيی بن سعيد عن عبيد الله أخبرني سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح المرأة لأربع لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 1143 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 2 بدون مکرر
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، عبیداللہ بن سعید، یحیی بن سعید، عبید اللہ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت سے چار وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال کی وجہ سے، شرافت کی وجہ سے، اس کی خوبصورتی کی وجہ سے، اس کی دینداری کی وجہ سے، تو حاصل کر دیندار عورت کے ساتھ کامیابی، تیرے دونوں ہاتھ خاک آلود ہوں۔

Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A woman may be married for four reasons: for her property, her status, her beauty and her religion, so try to get one who is religious, may your hand be besmeared with dust.

حدثنا مسدد حدثنا يحيی يعني ابن سعيد حدثني عبيد الله حدثني سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح النسا لأربع لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 282 حدیث مرفوع مکررات 7
مسدد، یحیی بن سعید، عبید اللہ، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عام طور سے نکاح چار وجوہ سے کیا جاتا ہے مال کی وجہ سے حسب کی وجہ سے حسن کی وجہ سے اور دینداری کی وجہ سے پس تو دیندار عورت کو ترجیح دے (اگر تو نے دین کو ترجیح نہ دی تو) تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں

أخبرنا عبيد الله بن سعيد قال حدثنا يحيی عن عبيد الله عن سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال تنکح النسا لأربعة لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

سنن نسائی:جلد دوم:حدیث نمبر 1143 حدیث مرفوع مکررات 7
عبیداللہ بن سعید، یحیی، عبید اللہ، سعید بن ابوسعید، ابیہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت سے چار چیزوں کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال دولت کی وجہ سے اس سے حسن کی وجہ سے اور اس کے دین کی وجہ سے اور تم لوگ دین دار خاتون سے نکاح کرنا اختیار کرو تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “It was said to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: ‘Which woman is best?’ He said: ‘The one makes him happy when he looks at her, obeys him when he commands her, and she does not go against his wishes with regard to herself nor her wealth.” (Hasan)

حدثنا أحمد بن محمد بن موسی أخبرنا إسحق بن يوسف الأزرق أخبرنا عبد الملک بن أبي سليمان عن عطا عن جابر أن النبي صلی الله عليه وسلم قال إن المرأة تنکح علی دينها ومالها وجمالها فعليک بذات الدين تربت يداک قال وفي الباب عن عوف بن مالک وعاشة وعبد الله بن عمرو وأبي سعيد قال أبو عيسی حديث جابر حديث حسن صحيح

جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 1086 حدیث مرفوع مکررات 7
احمد بن محمد بن موسی، اسحاق بن یوسف، عبدالملک، عطاء، حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ عورت سے اس کے دین اس کے مال اور اس کی خوبصورتی کی وجہ سے نکاح کیا جاتا ہے لہذا تم دیندار عورت کو نکاح کے لیے اختیار کرو۔ پھر فرمایا کہ تمہارے دونوں ہاتھ خاک آلودہ ہو۔ اس باب میں عوف بن مالک، عائشہ، عبداللہ بن عمر، اور ابوسعید سے بھی روایت ہے حدیث جابر حسن صحیح ہے۔

Sayyidna Jabir (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “A woman is married for her religion, her wealth or her beauty. So, it is upon you that you pick one for religion may your hands be dusty”.

[Ahmed 14310, Muslim 715, Nisai 3223, Ibn e Majah 1860]

--------------------------------------------------------------------------------

حدثنا يحيی بن حکيم حدثنا يحيی بن سعيد عن عبيد الله بن عمر عن سعيد بن أبي سعيد عن أبيه عن أبي هريرة أن رسول الله صلی الله عليه وسلم قال تنکح النسا لأربع لمالها ولحسبها ولجمالها ولدينها فاظفر بذات الدين تربت يداک

سنن ابن ماجہ:جلد دوم:حدیث نمبر 14 حدیث مرفوع مکررات 7
یحییٰ بن حکیم، یحییٰ بن سعید، عبیداللہ بن عمر، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا عورت سے چار وجوہ سے نکاح کیا جاتا ہے اس کے مال کی وجہ سے اور اس کے حسب نسب کی وجہ سے اور اس کی خوبصورتی کی وجہ سے اور اس کی دینداری کی وجہ سے پس تو دیندار بیوی کو حاصل کر تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “A woman may be married for four things: Her wealth, her lineage, her beauty or for her religion. Choose the religious, may your hands be rubbed with dust (i.e., may you prosper).” (Sahih)

حدثنا أبو کريب حدثنا عبد الرحمن المحاربي وجعفر بن عون عن الإفريقي عن عبد الله بن يزيد عن عبد الله بن عمرو قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم لا تزوجوا النسا لحسنهن فعسی حسنهن أن يرديهن ولا تزوجوهن لأموالهن فعسی أموالهن أن تطغيهن ولکن تزوجوهن علی الدين ولأمة خرما سودا ذات دين أفضل

سنن ابن ماجہ:جلد دوم:حدیث نمبر 15 حدیث مرفوع مکررات 7
ابوکریب، عبدالرحمن، جعفر بن عون، عبداللہ بن یزید، حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا عورتوں سے ان کی خوبصورتی کی وجہ سے شادی نہ کرو ہوسکتا ہے کہ ان کی خوبصورتی ان کو ہلاکت میں ڈال دے اور نہ ان سے ان کے اموال ان کو سرکش بنادیں گے البتہ دینداری کی بنیاد پر شادی کرو اور یقینا کان میں سوراخ والی کالی باندی جو دیندار ہو بہتر ہے۔

It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr that the Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Do not marry women for their beauty, for it may lead to their doom Do not marry them for their wealth, for it may lead them to fall into sin. Rather, marry them for their religion. A black slave woman with piercings who is religious is better." (Da'if)

------------------------------------

اب فیصلہ اپ پر ہے میں تو بھیٹ چہڑ گیَ پر اب میں کسی اور بہن کو اس کے نظر نیں ہونے دونگی ،،،،،،التجاہ کی جاتی ہے کہ اس معملے میں بھی حدیث کو مدنظر رکھیں ۔۔۔۔۔۔۔اب نہیں کہیںگے تو کب اٹھیں گے
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
اس عنوان کو دیکھ کر ایک لطیفہ یاد آگیا۔ کسی دیہاتی نے محلہ کی مسجد کے امام صاحب سے پوچھا: مولبی صاحب میرا تایا کہتا ہے کہ وضو کے بغیر نماز نہیں ہوسکتی۔ کیا واقعی وضو کے بغیر نماز نہیں ہوسکتی؟ امام صاحب نے کہا: جی ہاں! وضو کے بغیر نماز نہیں ہوسکتی۔ دیہاتی نے کہا: مولبی صاحب کیوں مخول کرتے ہیں۔ میں نے خود کئی بار پڑھی ہے، نماز تو ہوگئی تھی :)
کیا بھارت میں یہ پہلی شادی ہے جو کوئی مسلمان، کسی ہندو سے کر رہا ہے۔ ہندوستان کی تاریخ میں "مسلمان بادشاہ" بھی ہندو ناریوں سے شادی کرتے رہے ہیں۔ منقسم ہندوستان یعنی بھارت میں تو ایسی بہت سی "نمایاں شادیاں" ہوئی ہیں جن میں شو بز اور سیاست سے متعلق ہندو اورمسلمانوں نے باہم شادیاں کی ہیں۔ امریکہ، برطانیہ اور یورپ میں "مسلمان" لڑکے اور لڑکیاں بھی عیسائیوں سے شادی کرتے رہے ہیں، اور ہنوز کر رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بھارت، امریکہ اور یورپ وغیرہ میں مقیم نمایاں مسلم تنظیمیں اور ممتاز افراد علی الاعلان اس بات کا اعادہ کرتے رہیں کہ مسلمانوں کو اس قسم کی "مخلوط شادیاں" کسی صورت میں نہیں کرنی چاہئے۔ نہ ہی شرعی طور پر اور نہ ہی سماجی طور پر۔ لیکن المیہ یہ ہے کہ ایسے تمام افراد ایمان کی کمزوری یا "مقامی مصلحتوں" کے تحت ایسی باتیں علی الاعلان نہیں کرتے بلکہ اکثر اوقات ایسی شادیوں میں شریک بھی ہوتے ہیں۔ بھارت میں ڈاکٹر ذاکر نائیک ایک نمایاں نام ہے جو لاکھوں کے ہندو مسلم مجمع میں بھی ہندو مسلم مخلوط شادیوں کی مخالفت کرتے نظر آتے ہیں۔ حالانکہ ان اجتماعات میں اعلیٰ سرکاری اہلکار بھی شریک ہوتے ہیں۔ مسلمانوں کو ہر جگہ ایسی مخلوط شادی کرنے والوں اور والیوں کا اجتماعی بائیکاٹ بھی کرنا چاہئے۔ شاید تب ہی ایسے"مسلمان لڑکے، لڑکیوں" کو اس بات کا احساس ہوسکے گاکہ واقعتاؐ وہ کوئ "غلط کام" کر نے جارہے ہیں۔ ابھی حال ہی میں نیٹ ورلڈ سے وابستہ ایک لڑکی نے مجھ سے پوچھا کہ کیا شیعہ سنی کی شادی ہوسکتی ہے؟ میں نے تفصیل پوچھی تو پتہ چلا کہ موصوفہ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور ایک اعلیٰ عہدہ پر برسر روزگار ہیں۔ عمر خاصی ہوگئی ہے اور بڑی مشکل سے ایک شیعہ سے ان کی شادی تقریباؐ طے ہوگئی ہے۔ لیکن وہ وسوسہ کا "شکار" ہے۔ ہم ایک دوسرے کو نیٹ کے حوالہ سے ہی جانتے تھے۔اس نے کسی طرح میرا موبائل نمبر حاصل کرکے ایس ایم ایس کے ذریعہ بحث مباحثہ شروع کردیا کہ فلاں فلاں کی شادی تو ہوچکی ہے۔ الحمد للہ ایک طویل مکالمہ کے بعد وہ اس بات پر متفق ہوگئی کہ ایسی شادی کرنا اپنے ایمان کو تباہ و برباد کرنے کے مترادف ہے۔اور بالآخر اُس نے اس شادی سے انکار کردیا
 
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97
وَلَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكٰتِ حَتّٰى يُؤْمِنَّ ۭوَلَاَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّنْ مُّشْرِكَةٍ وَّلَوْ اَعْجَبَـتْكُمْ ۚ وَلَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِيْنَ حَتّٰى يُؤْمِنُوْا ۭ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّنْ مُّشْرِكٍ وَّلَوْ اَعْجَبَكُمْ ۭ اُولٰۗىِٕكَ يَدْعُوْنَ اِلَى النَّارِ ښ وَاللّٰهُ يَدْعُوْٓا اِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِاِذْنِهٖ ۚ وَيُبَيِّنُ اٰيٰتِهٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَــتَذَكَّرُوْنَ ٢٢١؀ۧ

اور شرک کرنے والی عورتوں سے تاوقتیکہ وہ ایمان نہ لائیں تم نکاح نہ کرو (١) ایماندار لونڈی بھی شرک کرنے والی آزاد عورت سے بہتر ہے، گو تمہیں مشرکہ ہی اچھی لگتی ہو اور نہ شرک کرنے والے مردوں کے نکاح میں اپنی عورتوں کو دو جب تک وہ ایمان نہ لائیں، ایماندار غلام آزاد مشرک سے بہتر ہے، گو مشرک تمہیں اچھا لگے، یہ لوگ جہنم کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ جنت کی طرف اور اپنی بخشش کی طرف اپنے حکم سے بلاتا ہے وہ اپنی آیتیں لوگوں کے لئے بیان فرما رہا ہے تاکہ وہ نصیحت حاصل کریں۔

Do not marry the polytheist women, unless they come to believe (in Islam); a Muslim slave-girl is better than a polytheist woman, even though she may attract you; and do not give (your women) in marriage to polytheist men, unless they come to believe; a Muslim slave is better than a polytheist, even though he may attract you. They invite to the Fire when Allah invites, by His will, to Paradise, and to forgiveness. He makes His verses clear to the people, so that they may heed the advice.

سورۃ البقرہ ٢٢١

اَلزَّانِيْ لَا يَنْكِحُ اِلَّا زَانِيَةً اَوْ مُشْرِكَةً ۡ وَّالزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَآ اِلَّا زَانٍ اَوْ مُشْرِكٌ ۚ وَحُرِّمَ ذٰلِكَ عَلَي الْمُؤْمِنِيْنَ Ǽ۝

زانی مرد بجز زانیہ یا مشرکہ عورت کے اور سے نکاح نہیں کرتا اور زنا کار عورت بھی بجز زانی یا مشرک مرد کے اور نکاح نہیں کرتی اور ایمان والوں پر یہ حرام کر دیا گیا (١)

A man who is fornicator does not (like to) marry but a woman who is a fornicator or a polytheist; and a woman who is a fornicator does not (like to) marry but a man who is a fornicator or a polytheist. And this (i.e. preferring to marry such spouses) has been prohibited for the believers.

سورۃ آیت ٣

اِنَّ الْمُسْلِمِيْنَ وَالْمُسْلِمٰتِ وَالْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ وَالْقٰنِتِيْنَ وَالْقٰنِتٰتِ وَالصّٰدِقِيْنَ وَالصّٰدِقٰتِ وَالصّٰبِرِيْنَ وَالصّٰبِرٰتِ وَالْخٰشِعِيْنَ وَالْخٰشِعٰتِ وَالْمُتَصَدِّقِيْنَ وَالْمُتَصَدِّقٰتِ وَالصَّاۗىِٕـمِيْنَ وَالـﮩـىِٕمٰتِ وَالْحٰفِظِيْنَ فُرُوْجَهُمْ وَالْحٰفِظٰتِ وَالذّٰكِرِيْنَ اللّٰهَ كَثِيْرًا وَّالذّٰكِرٰتِ ۙ اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ مَّغْفِرَةً وَّاَجْرًا عَظِيْمًا 35؀

بیشک مسلمان مرد اور عورتیں مومن مرد اور مومن عورتیں فرماں برداری کرنے والے مرد اور فرماں بردار عورتیں اور راست باز مرد اور راست باز عورتیں صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں، عاجزی کرنے والے مرد اور عاجزی کرنے والی عورتیں، خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں، روزے رکھنے والے مرد اور روزے رکھنی والی عورتیں، اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والیاں، بکثرت اللہ کا ذکر کرنے والے اور ذکر کرنے والیاں (ان سب کے) لئے اللہ تعالیٰ نے (وسیع مغفرت) اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے۔

Surely, Muslim men and Muslim women, believing men and believing women, devout men and devout women, truthful men and truthful women, patient men and patient women, humble men and humble women, and the men who give Sadaqah (charity) and the women who give Sadaqah, and the men who fast and the women who fast, and the men who guard their private parts (against evil acts) and the women who guard (theirs), and the men who remember Allah much and the women who remember (Him) – for them, Allah has prepared forgiveness and a great reward.

سورۃ الحزاب ٣٥
 
Top