الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
پہلی عرض تو یہ ہے کہ نبی کریم ﷺ پر درود شریف بھیجنے کی بڑی فضیلت و اہمیت ہے ؛
خود جناب رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں : عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ صَلَّى عَلَيَّ وَاحِدَةً صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ عشرا» . رَوَاهُ مُسلم
جو مجھ پر ایک دفعہ درود پڑھتا ہے ، اللہ جل و علا اس پر دس رحمتیں بھیجتا ہے ‘‘
اور فرمایا : عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «رَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ ذُكِرْتُ عِنْدَهُ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيَّ وَرَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ دَخَلَ عَلَيْهِ رَمَضَانُ ثُمَّ انْسَلَخَ قَبْلَ أَنْ يُغْفَرَ لَهُ وَرَغِمَ أَنْفُ رَجُلٍ أَدْرَكَ عِنْدَهُ أَبَوَاهُ الْكبر أَو أَحدهمَا فَلم يدْخلَاهُ الْجنَّة» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ ترجمہ : حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) راوی ہیں کہ رحمت عالم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا " خاک آلود ہو اس آدمی کی ناک کہ اس کے سامنے میرا ذکر کیا گیا اور اس نے مجھے پر درود نہ بھیجا، خاک آلود ہو اس آدمی کی ناک کہ اس پر رمضان آیا اور اس کی بخشش سے پہلے گذر گیا اور خاک آلود ہو اس آدمی کی ناک کہ اس کے ماں باپ یا ان میں سے کسی ایک نے اس کے سامنے بڑھاپا پایا اور انہوں نے اسے جنت میں داخل نہیں کیا۔" (جامع ترمذی ) اس لئے درود شریف بڑی محبت اور اخلاص کے ساتھ کثرت سے پڑھنا چاہیئے ۔
لیکن : کلمہ طیبہ کے ساتھ اس کے جزء کے طور پر تو درود شریف نہیں پڑھا جاسکتا ، کیونکہ کلمہ کے دو اجزاء کے ساتھ یہ منقول نہیں ،
البتہ کلمہ سے جدا ،علیحدہ کر کے پڑھنے میں کوئی مضائقہ نہیں ، جبکہ اسے کلمہ کا حصہ سمجھ کر نہ پڑھا جائے اور اسی طرح ہر وہ مقام جہاں (محمد رسول اللہ ) دوران عبادت متعین ہو ، مثلاً اذان ، اقامت میں جہاں رسالت کی شہادت آتی ہے وہاں درود شریف نہیں پڑھا جاسکتا،
اور دوران تلاوت جہاں نبی کریم ﷺ کا اسم گرامی آئے تو اس دوران درود نہیں پڑھنا چاہیئے،